فاخرہ یونس کیس سندھ ہائی کورٹ نے بلال مصطفیٰ کھر سے جواب طلب کر لیا

وکیل فیصل صدیقی نے عدالت سے اپیل کی ہے کہ اس کیس کے تمام ریکارڈز سیشن عدالت سے منگوائے جائیں۔

درخواست میں عدالت سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ خواتین کے خلاف جرائم اور تشدد کے واقعات خاص طور پر تیزاب پھینکنے کے واقعات کے خلاف بنائے گئے قوانین پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنوائے۔ فوٹو: فائل

سندھ ہائی کورٹ نے فاخرہ یونس کیس میں اس کے سابق شوہر بلال مصطفیٰ کھر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اسے 6 دسمبر تک جواب داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔


فاخرہ یونس پر تیزاب پھینکا گیا تھا جس کے باعث اس کا چہرہ بری طرح جھلس گیا تھا اور 7 ماہ قبل اپنے چہرے کی متعدد بارسرجری کرانے کے باوجود صحیح نہ ہونے پر دل برداشتہ ہو کر فاخرہ نے اٹلی میں خودکشی کر لی تھی۔



تین این جی اوز نے بلال مصطفیٰ کھر جو کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب غلام مصطفی کھر کے صاحبزادے ہیں کا نام کیس سے خارج کرنے کے عدالت کے فیصلے کو ایک بار پھر چیلینج کرتے ہوئے سندھ کے وزیر داخلہ، سیکرٹری قانون اور بلال مصطفیٰ کھر کو فریق بنایا ہے۔


درخواست میں عدالت سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ خواتین کے خلاف جرائم اور تشدد کے واقعات خاص طور پر تیزاب پھینکنے کے واقعات کے خلاف بنائے گئے قوانین پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنوائے۔


این جی اوز کے وکیل فیصل صدیقی نے درخواست میں کہا ہے کہ بلال کھر کے فاخرہ پر تیزاب پھینکنے کے چار عینی شاہدین ہیں جن میں سے ایک فاخرہ کا بیٹا ہے لیکن چاروں گواہوں کے عدالت میں ملزم کو پہچاننے سے انکار کرنے کے باعث بلال کھر کو سیشن عدالت نے باعزت بری کر دیا تھا۔


وکیل فیصل صدیقی نے عدالت سے اپیل کی ہے کہ اس کیس کے تمام ریکارڈز سیشن عدالت سے منگوائے جائیں۔

Recommended Stories

Load Next Story