پی ایچ ایف کا سینئر پلیئرز سے جان چھڑانے کا منصوبہ
ساف گیمز کے کامیاب تجربے سے انتظامیہ کی ہمت بڑھ گئی، اذلان شاہ ٹورنامنٹ میں نئے ٹیلنٹ پر انحصارکا فیصلہ
پاکستان ہاکی فیڈریشن نے سینئر کھلاڑیوں سے جان چھڑانے کا منصوبہ بنالیا، ساف گیمزمیں کامیاب تجربے کے بعد سلطان اذلان شاہ ٹورنامنٹ میں بھی زیادہ تر نئے ٹیلنٹ پر انحصار کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق پی ایچ ایف کی سابقہ انتظامیہ نے نئی کھیپ تیار کرنے کے بجائے زیادہ تر پرانے کھلاڑیوں پر ہی انحصار کیا، جس کے سبب پلیئرز کی اولین ترجیح غیرملکی لیگز بن گئیں، اس وجہ سے پاکستان ورلڈ کپ کے بعد اولمپکس کی دوڑ سے بھی باہر ہو گیا، 2018کے میگا ایونٹ کا حصہ بننے کیلیے گرین شرٹس کو اب کوالیفائنگ راؤنڈ2017 کے کٹھن مرحلے سے گزرنا پڑے گا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ورلڈ کپ اور اولمپکس سمیت متعدد انٹرنیشنل ایونٹس میں ذلت آمیز شکستوں کے نتیجے میں فیڈریشن کے عہدیداروں، کوچز اور منیجرز کو گھروں کی راہ لینی پڑی لیکن یہ پلیئرز بدستور ٹیموں کا حصہ بن کر ملک کی نمائندگی کرتے رہے، ذرائع کے مطابق پاکستان ہاکی فیڈریشن کے موجودہ عہدیداروں نے پرانے کھلاڑیوں پر انحصار کرنے کے بجائے نئے ٹیلنٹ کو میدان میں اتارنے کا منصوبہ بنایا ہے، حال ہی میں بھارت میں منعقدہ ساف گیمز کے ہاکی مقابلوں میں زیادہ تر نئے کھلاڑیوں کو موقع دیا گیا جنھوں نے نامساعد حالات اور کھلاڑیوں کی کمی کے باوجود ایونٹ میں طلائی تمغہ حاصل کیا۔
پی ایچ ایف تھنک ٹینک کا خیال ہے کہ مستقبل قریب کے ایونٹس میں نئے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کر کے ان سے بھی تسلی بخش نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں، ذرائع کے مطابق ہاکی کلب آف پاکستان کراچی، نیشنل اسٹیڈیم لاہور کے بعد اب لالہ ایوب ہاکی اسٹیڈیم میں بھی20 فروری کو شیڈول ٹرائلز اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، ان کے ذریعے100سے زائد کھلاڑی منتخب کر کے اسلام آباد میں ٹریننگ دی جائے گی، پھر30سے35 پلیئرزکا کیمپ لگایا جائے گا جس میں سے حتمی اسکواڈ منتخب ہوگا، ٹیم اپریل میں ملائیشیا کے شہر ایپوہ میں شیڈول سلطان اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ میں حصہ لے گی۔
مزید معلوم ہوا ہے کہ پی ایچ ایف تھنک ٹینک کا خیال ہے کہ پاکستان کو اب ایسے کھلاڑی چاہئیں جو کوالیفائنگ راؤنڈ2017 سمیت آئندہ 4، 5 برس تک ملک کی نمائندگی کر سکیں،ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ پرانے کھلاڑی سابق ہو چکے، ماضی میں ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والے پلیئرز کو قومی کیمپس میں طلب نہیں کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق پی ایچ ایف کی سابقہ انتظامیہ نے نئی کھیپ تیار کرنے کے بجائے زیادہ تر پرانے کھلاڑیوں پر ہی انحصار کیا، جس کے سبب پلیئرز کی اولین ترجیح غیرملکی لیگز بن گئیں، اس وجہ سے پاکستان ورلڈ کپ کے بعد اولمپکس کی دوڑ سے بھی باہر ہو گیا، 2018کے میگا ایونٹ کا حصہ بننے کیلیے گرین شرٹس کو اب کوالیفائنگ راؤنڈ2017 کے کٹھن مرحلے سے گزرنا پڑے گا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ورلڈ کپ اور اولمپکس سمیت متعدد انٹرنیشنل ایونٹس میں ذلت آمیز شکستوں کے نتیجے میں فیڈریشن کے عہدیداروں، کوچز اور منیجرز کو گھروں کی راہ لینی پڑی لیکن یہ پلیئرز بدستور ٹیموں کا حصہ بن کر ملک کی نمائندگی کرتے رہے، ذرائع کے مطابق پاکستان ہاکی فیڈریشن کے موجودہ عہدیداروں نے پرانے کھلاڑیوں پر انحصار کرنے کے بجائے نئے ٹیلنٹ کو میدان میں اتارنے کا منصوبہ بنایا ہے، حال ہی میں بھارت میں منعقدہ ساف گیمز کے ہاکی مقابلوں میں زیادہ تر نئے کھلاڑیوں کو موقع دیا گیا جنھوں نے نامساعد حالات اور کھلاڑیوں کی کمی کے باوجود ایونٹ میں طلائی تمغہ حاصل کیا۔
پی ایچ ایف تھنک ٹینک کا خیال ہے کہ مستقبل قریب کے ایونٹس میں نئے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کر کے ان سے بھی تسلی بخش نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں، ذرائع کے مطابق ہاکی کلب آف پاکستان کراچی، نیشنل اسٹیڈیم لاہور کے بعد اب لالہ ایوب ہاکی اسٹیڈیم میں بھی20 فروری کو شیڈول ٹرائلز اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، ان کے ذریعے100سے زائد کھلاڑی منتخب کر کے اسلام آباد میں ٹریننگ دی جائے گی، پھر30سے35 پلیئرزکا کیمپ لگایا جائے گا جس میں سے حتمی اسکواڈ منتخب ہوگا، ٹیم اپریل میں ملائیشیا کے شہر ایپوہ میں شیڈول سلطان اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ میں حصہ لے گی۔
مزید معلوم ہوا ہے کہ پی ایچ ایف تھنک ٹینک کا خیال ہے کہ پاکستان کو اب ایسے کھلاڑی چاہئیں جو کوالیفائنگ راؤنڈ2017 سمیت آئندہ 4، 5 برس تک ملک کی نمائندگی کر سکیں،ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ پرانے کھلاڑی سابق ہو چکے، ماضی میں ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والے پلیئرز کو قومی کیمپس میں طلب نہیں کیا جائے گا۔