دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی قربانیاں نظر انداز نہیں کی جا سکتیں بان کی مون

داعش برصغیرمیں بھی اپنا دائرہ وسیع کرنے کی کوشش کررہی ہے جس سے پاک بھارت دونوں کوخطرہ لاحق ہوسکتاہے،بان کی مون

دونوں ممالک کو مذاکرات سے دوطرفہ اختلافات ختم کرنا ہونگے اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بھی پہل کرنا ہوگی، پاکستان دہشت گردی کیخلاف جنگ میں صف اول پر کھڑا ہے،سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ فوٹو: فائل

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بانکی مون نے پاکستان اوربھارت کودہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ طور پر لڑنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے خبردارکیا ہے کہ داعش برصغیرمیں بھی اپنا دائرہ وسیع کرنے کی کوشش کررہی ہے جس سے پاک بھارت دونوں کوخطرہ لاحق ہوسکتاہے۔


بھارتی میڈیا کے مطابق ایک بیان میں بانکی مون نے کہاکہ داعش کی سرگرمیاں تشویش ناک ہیں، عراق اور شام میں تنظیم کی سرگرمیاں انتہائی خطرناک ہوچکی ہیں جس سے خطے میں امن غارت ہورہا ہے۔ انھوں نے کہاکہ داعش برصغیر میں بھی خطرہ پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے، پاکستان اور بھارت کی سرحدیں اس کا نشانہ ہوسکتی ہیں، دیگر تنظیموں کا لبادہ اوڑھ کر بھی داعش دونوں ممالک کے لیے خطرات پیدا کرسکتی ہے۔

دونوں ممالک کو مذاکرات کے ذریعے ہرممکن دوطرفہ اختلافات ختم کرنا ہوںگے۔انھوں نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کو مسئلہ کشمیرکے حوالے سے بھی پہل کرنا ہوگی تاکہ خطے میں دہشت گردوں کو رسائی حاصل نہ ہو اور انھیں برصغیر میں اپنی تخریبی کارروائیاں پھیلانے کے لیے زمین نہ مل سکے۔بانکی مون نے کہا پاکستان دہشت گردی مخالف جنگ میں صف اول پر کھڑا رہا ہے اور اس نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کافی ساری قربانیاں دی ہیں جنھیں اقوام متحدہ نظر انداز نہیں کرسکتی تاہم اس کے لیے ایسے حالات ہیں کہ اسے اپنے وجود کو برقرار رکھنے کے لیے بھی دہشت گردی کے خلاف کھل کر آگے آنا ہوگا۔
Load Next Story