ٹیسٹ سیریز سے قبل آرتھر کے ’لفظی بم‘ نے آگ بھڑکا دی
سابق کوچ کا تبصرہ اسٹین پر بجلی بن کر گرا، میدان میں کارکردگی کے ذریعے جواب دینگے۔
آسٹریلیا پروٹیز ٹیسٹ سیریز سے قبل مکی آرتھر کے 'لفظی بم' نے آگ بھڑکا دی، سابق کوچ کا تبصرہ جنوبی افریقی فاسٹ بولر ڈیل اسٹین پر بجلی بن کر گرا، موجودہ کوچ گیری کرسٹن کا کہنا ہے کہ آسٹریلوی فقرے بازیوں سے فتح کی ہماری تڑپ بڑھتی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کسی بھی بڑی سیریز سے قبل ماحول کو لفظی جنگ سے گرم کرنا آسٹریلیا کی پرانی عادت ہے، مگر اب کوچ مکی آرتھر بھی ان کے رنگ میں رنگ گئے ہیں، انھوں نے ڈیل اسٹین کو لیفٹ ہینڈ بیٹسمینوں کے خلاف کمزور قرار دے کر اپنی ہی سابق ٹیم پر لفظی بم پھینکا جس نے آگ لگادی ہے۔ مکی آرتھر نے کئی برس تک جنوبی افریقی ٹیم کی کوچنگ کی،اب وہ آسٹریلوی ٹیم کے لیے خدمات پیش کررہے ہیں، گذشتہ روز انھوں نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ یہ بات اب راز نہیں رہی کہ ڈیل اسٹین بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے بیٹسمینوں کو زیادہ اچھے طریقے سے بولنگ نہیں کرپاتے، البتہ رائٹ ہینڈ بیٹسمینوں کے خلاف کافی کامیاب رہتے ہیں۔ ان کا یہ تبصرہ ڈیل اسٹین پر ایک طرح سے بجلی بن کر گرا مگر وہ اس پر طیش میں آنے کے بجائے اچھی پرفارمنس سے اپنے سابق کوچ کو منہ توڑ جواب دینے کے خواہاں ہیں۔
موجودہ پروٹیز کوچ گیری کرسٹن کا کہنا ہے کہ مکی آرتھر نے جو کچھ کہا ہم اس کو اپنے حوصلے مزید بلندکرنے کے لیے استعمال کریں گے، اس طرح کی باتوں سے ہماری فتح کے لیے تڑپ مزید بڑھ رہی ہے۔ واضح رہے کہ جنوبی افریقہ کو بہترین فاسٹ بولنگ اٹیک کاساتھ حاصل ہے جس میں ڈیل اسٹین کے ساتھ مورن مورکل اور ورنون فلینڈر بھی شامل ہیں، اسی اٹیک نے ایک برس قبل آسٹریلوی ٹیم کو کیپ ٹائون میں صرف 47 رنز پر خاک چاٹنے پر مجبور کردیا تھا۔ اسپنر عمران طاہر کو پہلے ٹیسٹ میں کھلانے کے سوال پر گیری کرسٹن نے کہاکہ اس کا انحصار وکٹ پر ہوگاکہ وہ جمعے کو کیسی ہوتی ہے،ویسے آپ جس کوچ سے بھی پوچھیں وہ ضرور ایک اسپنر کو اپنی ٹیم میں رکھنا چاہے گا۔
تفصیلات کے مطابق کسی بھی بڑی سیریز سے قبل ماحول کو لفظی جنگ سے گرم کرنا آسٹریلیا کی پرانی عادت ہے، مگر اب کوچ مکی آرتھر بھی ان کے رنگ میں رنگ گئے ہیں، انھوں نے ڈیل اسٹین کو لیفٹ ہینڈ بیٹسمینوں کے خلاف کمزور قرار دے کر اپنی ہی سابق ٹیم پر لفظی بم پھینکا جس نے آگ لگادی ہے۔ مکی آرتھر نے کئی برس تک جنوبی افریقی ٹیم کی کوچنگ کی،اب وہ آسٹریلوی ٹیم کے لیے خدمات پیش کررہے ہیں، گذشتہ روز انھوں نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ یہ بات اب راز نہیں رہی کہ ڈیل اسٹین بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے بیٹسمینوں کو زیادہ اچھے طریقے سے بولنگ نہیں کرپاتے، البتہ رائٹ ہینڈ بیٹسمینوں کے خلاف کافی کامیاب رہتے ہیں۔ ان کا یہ تبصرہ ڈیل اسٹین پر ایک طرح سے بجلی بن کر گرا مگر وہ اس پر طیش میں آنے کے بجائے اچھی پرفارمنس سے اپنے سابق کوچ کو منہ توڑ جواب دینے کے خواہاں ہیں۔
موجودہ پروٹیز کوچ گیری کرسٹن کا کہنا ہے کہ مکی آرتھر نے جو کچھ کہا ہم اس کو اپنے حوصلے مزید بلندکرنے کے لیے استعمال کریں گے، اس طرح کی باتوں سے ہماری فتح کے لیے تڑپ مزید بڑھ رہی ہے۔ واضح رہے کہ جنوبی افریقہ کو بہترین فاسٹ بولنگ اٹیک کاساتھ حاصل ہے جس میں ڈیل اسٹین کے ساتھ مورن مورکل اور ورنون فلینڈر بھی شامل ہیں، اسی اٹیک نے ایک برس قبل آسٹریلوی ٹیم کو کیپ ٹائون میں صرف 47 رنز پر خاک چاٹنے پر مجبور کردیا تھا۔ اسپنر عمران طاہر کو پہلے ٹیسٹ میں کھلانے کے سوال پر گیری کرسٹن نے کہاکہ اس کا انحصار وکٹ پر ہوگاکہ وہ جمعے کو کیسی ہوتی ہے،ویسے آپ جس کوچ سے بھی پوچھیں وہ ضرور ایک اسپنر کو اپنی ٹیم میں رکھنا چاہے گا۔