سری لنکن قائد نے نئے ون ڈے قوانین کو غیرمنصفانہ قراردیدیا
فیلڈنگ پابندیوں کا فائدہ بیٹسمینوں کو ہے، اسپنرز کا کردار ختم ہوکر رہ جائیگا، جے وردنے
سری لنکن کپتان مہیلا جے وردنے نے نئے ون ڈے قوانین کو غیرمنصفانہ قرار دے دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ فیلڈنگ پابندیوں کا فائدہ صرف بیٹسمینوں کو ہوگا، اسپنرز کا مستقبل میں کردار ہی ختم ہوکر رہ جائیگا، ان تبدیلیوں کو کسی صورت کھیل کے مفاد میں قرار نہیں دیا جاسکتا۔ واضح رہے کہ آئی سی سی نے گذشتہ دنوں ون ڈے فارمیٹ میں کئی تبدیلیوں کا اعلان کیا، جس کے تحت نان پاور پلے اوورز میں بھی سرکل سے باہر صرف 4 فیلڈرز تعینات کیے جا سکتے ہیں،پہلے 10 اوورز کے پاور پلے میں سرکل سے باہر دو اور 5 اوورز کے بیٹنگ پاور پلے میں سرکل سے باہر تین فیلڈرز کھڑے کرنے کی اجازت دی گئی۔ اسے بیٹسمینوں کیلیے فائدہ مند قرار دیا جارہا ہے۔
اس سے قبل ہر اینڈ سے نئی گیند کا استعمال پہلے ہی بولرز کی افادیت کم کرچکا اور ان کو گیند کو سوئنگ کرنے کا موقع تک میسر نہیں آتا۔ مہیلا جے وردنے خود بیٹسمین ہونے کے باوجود نئی تبدیلیوں کوبولرز کیلیے غیرمنصفانہ قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ میں ان تبدیلیوں کا حامی نہیں ہوں یہ وہ راستہ نہیں جس سے آگے بڑھا جاسکتا ہے، مجھے صاف دکھائی دے رہا ہے کہ ان قوانین کی موجودگی میں مستقبل میں اسپنرز کا کھیل میں کوئی کردار ہی باقی نہیں رہے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ فیلڈنگ پابندیوں کا فائدہ صرف بیٹسمینوں کو ہوگا، اسپنرز کا مستقبل میں کردار ہی ختم ہوکر رہ جائیگا، ان تبدیلیوں کو کسی صورت کھیل کے مفاد میں قرار نہیں دیا جاسکتا۔ واضح رہے کہ آئی سی سی نے گذشتہ دنوں ون ڈے فارمیٹ میں کئی تبدیلیوں کا اعلان کیا، جس کے تحت نان پاور پلے اوورز میں بھی سرکل سے باہر صرف 4 فیلڈرز تعینات کیے جا سکتے ہیں،پہلے 10 اوورز کے پاور پلے میں سرکل سے باہر دو اور 5 اوورز کے بیٹنگ پاور پلے میں سرکل سے باہر تین فیلڈرز کھڑے کرنے کی اجازت دی گئی۔ اسے بیٹسمینوں کیلیے فائدہ مند قرار دیا جارہا ہے۔
اس سے قبل ہر اینڈ سے نئی گیند کا استعمال پہلے ہی بولرز کی افادیت کم کرچکا اور ان کو گیند کو سوئنگ کرنے کا موقع تک میسر نہیں آتا۔ مہیلا جے وردنے خود بیٹسمین ہونے کے باوجود نئی تبدیلیوں کوبولرز کیلیے غیرمنصفانہ قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ میں ان تبدیلیوں کا حامی نہیں ہوں یہ وہ راستہ نہیں جس سے آگے بڑھا جاسکتا ہے، مجھے صاف دکھائی دے رہا ہے کہ ان قوانین کی موجودگی میں مستقبل میں اسپنرز کا کھیل میں کوئی کردار ہی باقی نہیں رہے گا۔