کیا بڑی مالیت کے نوٹ جرائم کی وجہ ہیں
جرائم سے نمٹنے کے لیے 500 یورو کے نوٹ ختم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے، رپورٹس
جنوبی امریکا کے منشیات کے اسمگلرز سے لے کر دہشت گردوں اور ٹیکس چوروں تک دنیا بھر کے برے لوگ اپنی غیرقانونی دولت کو سوئٹرزلینڈ میں جمع کر رہے ہیں اور اکثرخیال کیا جاتا ہے کہ وہ100ڈالر اور 500یورو کے بینک نوٹس کے بنڈلوں سے بھرے تھیلے یا بریف کیس اٹھائے ہوتے ہیں اور اگر بڑی مالیت کے امریکی ڈالر اور یورو کرنسی نوٹس کو بندکردیا جائے تو منشیات کے اسمگلروں اور دہشت گردوں کو اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے یا کم ازکم اپنے تھیلے بھاری ہونے کی وجہ سے اٹھانے میں سخت مشکلات درپیش ہوں گی۔
یہ دلیل ہارورڈ یونیورسٹی کی نئی تحقیقی رپورٹ میں پیش کی گئی ہے۔ تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر بڑی مالیت کے نوٹ مارکیٹ سے اٹھالیے جائیں تو ڈرگ ڈیلرز، آرمز ٹریڈرز، دہشت گردوں اور ٹیکس چوروں کے لیے اپنا کیش بغیر پکڑے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنا بہت مشکل ہو جائے گا۔ یہ آئیڈیا پالیسی ساز حلقوں میں مقبول ہو رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق یورپی مرکزی بینک (ای سی بی) کے صدر ماریو دراغی کا کہنا ہے کہ جرائم سے نمٹنے کے لیے 500 یورو کے نوٹ ختم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ سابق امریکی وزیر خزانہ لیری سومرز نے بھی بڑی مالیت کے نوٹوں کی سپلائی کو کم کرنے کے لیے بڑے مرکزی بینکوں کے نئے ہائی ویلیو نوٹس چھاپنے پر عارضی طور پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے سابق سربراہ پیٹرسینڈز کی سربراہی میں ہارورڈ یونیورسٹی کے ریسرچرز نے سفارش کی ہے کہ معروف کرنسی نوٹس بشمول 100امریکی ڈالر، 500یورو، 1000سوئس فرانک اور 50 برطانوی پاؤنڈ کو بند کر دیا جائے کیونکہ یہ بینکاری نظام کو دھوکہ دینے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، ایسے نوٹس غیرقانونی سرگرمیوں میں ادائیگیوں کے لیے ترجیح بن گئے ہیں کیونکہ انھیں رکھنا اور استعمال کرنا بہت آسان ہوتا ہے۔
تحقیقی رپورٹ کے مطابق بڑی مالیت کے کرنسی نوٹس کو مارکیٹ سے اٹھالینے کے قانونی کاروباری سرگرمیوں پر کم اثرات ہوں گے کیونکہ ان کے پاس الیکٹرونگ ادائیگیاں کی صورت میں متبادل موجود ہے جس کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے تاہم یہ ٹیکس چوروں، مالیاتی مجرموں، دہشت گردوں کے مالی معاونین اور بدعنوانوں کی زندگی اجیرن کردے گا۔
تحقیقی رپورٹ کے مطابق اگر 10لاکھ مالیت کے 500یورو کے نوٹ کو لیا جائے تو ان کا وزن 2.2کلو ہوگا، 100 ڈالر کے نوٹ کی صورت میں یہی وزن 10کلو تک پہنچ جائے گا مگر 500 یورو اور 100ڈالر کو ختم کرنے سے 10لاکھ مالیت کے 20ڈالر کے نوٹوں کا وزن 50 کلو تک پہنچ جائے گا اور انھیں رکھنے کے لیے کم ازکم 4بریف کیس درکار ہوں گے، اس طرح غیرقانونی ادائیگیوں کے لیے نقد کی ترسیل خفیہ رکھنا انتہائی مشکل ہو جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق بڑی مالیت کے نوٹ قانونی معیشت میں کوئی بڑا کردار ادا نہیں کرتے بلکہ ان کی چھپائی سے حکومتیں مجرموں کو مضبوط بناتی ہیں۔ لیری سومرز کا کہنا ہے کہ یکطرفہ اقدامات کے بجائے 50 اور 100ڈالر کے برابرمالیت سے زائد بینک نوٹوں کا اجرا روکنے کے لیے عالمی معاہدہ ضروری ہے۔
یہ دلیل ہارورڈ یونیورسٹی کی نئی تحقیقی رپورٹ میں پیش کی گئی ہے۔ تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر بڑی مالیت کے نوٹ مارکیٹ سے اٹھالیے جائیں تو ڈرگ ڈیلرز، آرمز ٹریڈرز، دہشت گردوں اور ٹیکس چوروں کے لیے اپنا کیش بغیر پکڑے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنا بہت مشکل ہو جائے گا۔ یہ آئیڈیا پالیسی ساز حلقوں میں مقبول ہو رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق یورپی مرکزی بینک (ای سی بی) کے صدر ماریو دراغی کا کہنا ہے کہ جرائم سے نمٹنے کے لیے 500 یورو کے نوٹ ختم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ سابق امریکی وزیر خزانہ لیری سومرز نے بھی بڑی مالیت کے نوٹوں کی سپلائی کو کم کرنے کے لیے بڑے مرکزی بینکوں کے نئے ہائی ویلیو نوٹس چھاپنے پر عارضی طور پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے سابق سربراہ پیٹرسینڈز کی سربراہی میں ہارورڈ یونیورسٹی کے ریسرچرز نے سفارش کی ہے کہ معروف کرنسی نوٹس بشمول 100امریکی ڈالر، 500یورو، 1000سوئس فرانک اور 50 برطانوی پاؤنڈ کو بند کر دیا جائے کیونکہ یہ بینکاری نظام کو دھوکہ دینے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، ایسے نوٹس غیرقانونی سرگرمیوں میں ادائیگیوں کے لیے ترجیح بن گئے ہیں کیونکہ انھیں رکھنا اور استعمال کرنا بہت آسان ہوتا ہے۔
تحقیقی رپورٹ کے مطابق بڑی مالیت کے کرنسی نوٹس کو مارکیٹ سے اٹھالینے کے قانونی کاروباری سرگرمیوں پر کم اثرات ہوں گے کیونکہ ان کے پاس الیکٹرونگ ادائیگیاں کی صورت میں متبادل موجود ہے جس کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے تاہم یہ ٹیکس چوروں، مالیاتی مجرموں، دہشت گردوں کے مالی معاونین اور بدعنوانوں کی زندگی اجیرن کردے گا۔
تحقیقی رپورٹ کے مطابق اگر 10لاکھ مالیت کے 500یورو کے نوٹ کو لیا جائے تو ان کا وزن 2.2کلو ہوگا، 100 ڈالر کے نوٹ کی صورت میں یہی وزن 10کلو تک پہنچ جائے گا مگر 500 یورو اور 100ڈالر کو ختم کرنے سے 10لاکھ مالیت کے 20ڈالر کے نوٹوں کا وزن 50 کلو تک پہنچ جائے گا اور انھیں رکھنے کے لیے کم ازکم 4بریف کیس درکار ہوں گے، اس طرح غیرقانونی ادائیگیوں کے لیے نقد کی ترسیل خفیہ رکھنا انتہائی مشکل ہو جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق بڑی مالیت کے نوٹ قانونی معیشت میں کوئی بڑا کردار ادا نہیں کرتے بلکہ ان کی چھپائی سے حکومتیں مجرموں کو مضبوط بناتی ہیں۔ لیری سومرز کا کہنا ہے کہ یکطرفہ اقدامات کے بجائے 50 اور 100ڈالر کے برابرمالیت سے زائد بینک نوٹوں کا اجرا روکنے کے لیے عالمی معاہدہ ضروری ہے۔