لوئر اورکزئی مسافر گاڑی کو ریموٹ کنٹرول بم سے اڑا دیا گیا14افراد جاں بحق
کوہاٹ جانیوالی پک اپ جونہی سپائے گائوں پہنچی، دھماکا ہوگیا
لوئر اورکزئی ایجنسی میں کوہاٹ کی سرحد کے قریب مسافر پک اپ ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں تباہ ہوگئی جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 3 بچوں اور 3 خواتین سمیت 14افراد جاں بحق اورایک بچے سمیت 2 زخمی ہوگئے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق بدھ کی صبح7بج کر 13منٹ پرلوئراورکزئی سے کوہاٹ جانیوالی پک اپ گاڑی جونہی سپائے گائوں پہنچی توسڑک کے درمیان میں نصب بم کوریموٹ کنٹرول کے ذریعے اڑایاگیاجس سے گاڑی مکمل طورپر تباہ ہوگئی۔
جاں بحق ہونیوالوںمیںسجاد علی،ریحان علی، سیدان شاہ، مشتاق علی، سرتاج حسین، سید حسین، گل تاج حسین، لعل سید،جعفر حسین،زوجہ اکبر شاہ، غازی خان ،حامیز علی اور دیگرجبکہ زخمیوں میں تورحسین اورعبداللہ حسین شامل ہیں۔ اے ایف پی کے مطابق مقامی انتظامیہ کے سینئرعہدیدار ذاکرحسین نے بتایاکہ 8 افرادموقع پر جبکہ 6 کوہاٹ کے ہسپتال میں دم توڑ گئے،
مرنیوالوں میں 3 خواتین، 11 سال کے 2 بچے اور3 سال کی ایک بچی شامل ہے، ذاکر حسین نے بتایا کہ متاثرہ افراد کا تعلق اہل تشیع مکتب فکر سے تعلق رکھتے ہیں تاہم واقعہ فرقہ واریت پر مبنی نہیں بلکہ دہشت گردی ہے، ایک بچے کو تشویشناک حالت کے پیش نظر پشاور منتقل کردیا گیا،بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق دھماکے میں 10 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیاگیا ،
بعض اطلاعات کے مطابق بم گاڑی کے اندر نصب تھا۔ بی بی سی کے مطابق کالعدم تحریک طالبان نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرلی، صدرزرداری، وزیراعظم پرویز اشرف، گورنرووزیراعلیٰ خیبرپختونخوا، اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی ، افراسیاب خٹک، میاں افتخار حسین اور دیگر رہنمائوں نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ پشاور سے نامہ نگارکے مطابق جماعت اسلامی کے مغوی رہنمااحمد نورآفریدی کی لاش سرہ خورہ سے برآمد ہوئی ہے ۔
سرکاری ذرائع کے مطابق بدھ کی صبح7بج کر 13منٹ پرلوئراورکزئی سے کوہاٹ جانیوالی پک اپ گاڑی جونہی سپائے گائوں پہنچی توسڑک کے درمیان میں نصب بم کوریموٹ کنٹرول کے ذریعے اڑایاگیاجس سے گاڑی مکمل طورپر تباہ ہوگئی۔
جاں بحق ہونیوالوںمیںسجاد علی،ریحان علی، سیدان شاہ، مشتاق علی، سرتاج حسین، سید حسین، گل تاج حسین، لعل سید،جعفر حسین،زوجہ اکبر شاہ، غازی خان ،حامیز علی اور دیگرجبکہ زخمیوں میں تورحسین اورعبداللہ حسین شامل ہیں۔ اے ایف پی کے مطابق مقامی انتظامیہ کے سینئرعہدیدار ذاکرحسین نے بتایاکہ 8 افرادموقع پر جبکہ 6 کوہاٹ کے ہسپتال میں دم توڑ گئے،
مرنیوالوں میں 3 خواتین، 11 سال کے 2 بچے اور3 سال کی ایک بچی شامل ہے، ذاکر حسین نے بتایا کہ متاثرہ افراد کا تعلق اہل تشیع مکتب فکر سے تعلق رکھتے ہیں تاہم واقعہ فرقہ واریت پر مبنی نہیں بلکہ دہشت گردی ہے، ایک بچے کو تشویشناک حالت کے پیش نظر پشاور منتقل کردیا گیا،بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق دھماکے میں 10 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیاگیا ،
بعض اطلاعات کے مطابق بم گاڑی کے اندر نصب تھا۔ بی بی سی کے مطابق کالعدم تحریک طالبان نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرلی، صدرزرداری، وزیراعظم پرویز اشرف، گورنرووزیراعلیٰ خیبرپختونخوا، اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی ، افراسیاب خٹک، میاں افتخار حسین اور دیگر رہنمائوں نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ پشاور سے نامہ نگارکے مطابق جماعت اسلامی کے مغوی رہنمااحمد نورآفریدی کی لاش سرہ خورہ سے برآمد ہوئی ہے ۔