عافیہ صدیقی کی اپیل مسترد 86سال قیدکی سزا برقرار
عافیہ نے بدحواسی میں فائرنگ کی ،یہ دہشتگردی نہیں،عافیہ کے وکلا کا موقف
امریکی عدالت نے ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی سزا کیخلاف اپیل مستردکرتے ہوئے86 سال قید کی سزابرقراررکھنے کاحکم دیا ہے۔
استغاثہ کے مطابق ڈاکٹر عافیہ نے کیمیائی اجزا اور نیویارک میں حملے سے متعلق تحریروں کی برآمدگی پر سوال پوچھے جانے پر رائفل اٹھا کر فوجیوں پرگولیاں چلائیں، تاہم اس حملے میںکوئی امریکی زخمی نہیں ہوا تھا ۔ برطانوی میڈیاکے مطابق اپیل کورٹ میں جیوری کو بتایا گیا کہ گرفتاری کے ایک روزبعدڈاکٹر عافیہ نے تفتیشی کمرے میں ایم فور رائفل چھین کرفائرنگ شروع کردی۔
عافیہ کے وکلا نے موقف اختیارکیاکہ عافیہ نے بدحواسی کی کیفیت میں رائفل چھینی اور فائرنگ کی اسکے اس عمل کادہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں بنتا۔ یاد رہے کہ عافیہ صدیقی کو افغانستان میںامریکی فوج اور حکومتی اہلکاروں پر مبینہ قاتلانہ حملے اورقتل کی کوشش کرنے کے الزامات میں ستمبر2010ء میں امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج رچرڈ برمن نے86 سال قیدکی سزا سنائی تھی۔
استغاثہ کے مطابق ڈاکٹر عافیہ نے کیمیائی اجزا اور نیویارک میں حملے سے متعلق تحریروں کی برآمدگی پر سوال پوچھے جانے پر رائفل اٹھا کر فوجیوں پرگولیاں چلائیں، تاہم اس حملے میںکوئی امریکی زخمی نہیں ہوا تھا ۔ برطانوی میڈیاکے مطابق اپیل کورٹ میں جیوری کو بتایا گیا کہ گرفتاری کے ایک روزبعدڈاکٹر عافیہ نے تفتیشی کمرے میں ایم فور رائفل چھین کرفائرنگ شروع کردی۔
عافیہ کے وکلا نے موقف اختیارکیاکہ عافیہ نے بدحواسی کی کیفیت میں رائفل چھینی اور فائرنگ کی اسکے اس عمل کادہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں بنتا۔ یاد رہے کہ عافیہ صدیقی کو افغانستان میںامریکی فوج اور حکومتی اہلکاروں پر مبینہ قاتلانہ حملے اورقتل کی کوشش کرنے کے الزامات میں ستمبر2010ء میں امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج رچرڈ برمن نے86 سال قیدکی سزا سنائی تھی۔