اصغرخان کیسایف آئی اے تفصیلی فیصلے کی منتظر

مختصرفیصلے میں آئی ایس آئی سے رقوم لینے والے سیاستدانوں کے نام شامل نہیں

مختصرفیصلے میں آئی ایس آئی سے رقوم لینے والے سیاستدانوں کے نام شامل نہیں فوٹو: فائل

ایف آئی اے کے حکام نے کہاہے کہ اصغرخان کیس کا تفصیلی فیصلہ آنے تک وہ اس میں شامل سیاستدانوں کے خلاف تحقیقات شروع نہیں کرسکتے۔


کیونکہ مختصر فیصلے میں سابق آرمی چیف جنرل (ر) اسلم بیگ اورآئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسددرانی سے 1990 ء کے الیکشن کے دوران رقوم لینے والے سیاستدانوں کے نام شامل نہیں۔تاہم ایف آئی اے کی اینٹی کرپشن اورلیگل برانچ ایکٹ 1974ء(viii of 1975) کے تحت فوجی افسران کے خلاف تحقیقات شروع کرسکتی ہے۔ایف آئی اے کے سینئرافسران جواگلے حکم کا انتظارکررہے ہیں ،امکان ہے کہ وہ ڈی جی ایف آئی اے محمدانورورک کی وطن واپسی کے بعدباضابطہ تحقیقات شروع کرینگے۔

محمدانورورک ان دنوں وزیرداخلہ رحمن ملک کے ساتھ اٹلی میں ہیں جہاں وہ انٹرپول جنرل اسمبلی منسٹریل کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں۔ایف آئی اے کے ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کوبتایاکہ سینئرافسرخالدقریشی اور سجادحیدر اس کیس کی تحقیقاتی ٹیم کی قیادت کرینگے۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سینئرافسران کی قلت کے سبب اس کیس کی تحقیقات میں مشکل پیش آرہی ہے۔ خادم حسین بھٹی اس وقت لاہورہائیکورٹ کے چیف جسٹس قتل سازش کیس کی تحقیقات کررہے ہیں جبکہ حسین اصغرحج کرپشن کیس کی تحقیقات میں مصروف ہیں۔خالدقریشی ممبئی حملہ کیس اوربینظیربھٹوقتل کیس کی تحقیقات کررہے ہیں۔
Load Next Story