ادارے آئینی حدود میں رہیں تو کوئی لب کشائی نہیں کرے گا ارکان سینیٹ
کراچی میںکالعدم تنظیمیں بینک ڈکیتی اوردہشتگردی میں ملوث ہیں،طاہرمشہدی، طالبان کی نشاندہی کرسکتا ہوں، شاہی سید
اراکین سینیٹ نے بلوچستان اورکراچی کی صورتحال پرتشویش کا اظہار کیا۔
حکومت سے ملک میں امن وامان سے متعلق مسائل کاتمام اداروں کومل بیٹھ حل تجویزکر نیکامطالبہ کیاارکان نے کہا ہے کہ ادارے اپنی آئینی حدود میں رہ کرکام کریں توکوئی لب کشائی نہیںکریگامنگل کو سینیٹ کا اجلاس اجلاس ڈپٹی چیئرمین سینیٹ صابربلوچ کی صدارت میں منعقد ہوا بلوچستان، کراچی، گلگت بلتستان میں ٹارگٹ کلنگ ، فرقہ وارانہ تشدد کے خصوصی حوالے سے ملک میںامن وامان کی صورتحال پربحث کا آغاز کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام (ف)کے سینیٹرمولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ پورے ملک میں امن وامان کی صورتحال درست نہیں ہے، خیبرپختونخوا ،بلوچستان ،کراچی میں ایسی آگ لگی ہے جو رکنے کا نام نہیں لے رہی۔
قائد اعظم نے جو تصور دیا تھا حکمرانوں نے اسے شرمندہ تعبیر بننے کی بجائے اس کی شرمناک حالت کر دی ہے ہمیںامن وامان کی صورتحال پر انتہائی سنجیدگی سے سوچناہوگامتحدہ قومی موومنٹ کے کرنل طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ کراچی سے زیادہ خیبر پختونخوا، کوئٹہ اور لاہور میں لوگ مارے جا رہے ہیں،کراچی میں 15 کالعدم تنظیمیں بینک ڈکیتیوں اور اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث ہیں،بلوچستان کامسئلہ حل ہوناچاہئے،پاک فوج آئینی دائرہ کار میں رہ کر فرائض سرانجام دے رہی ہے،پوری قوم کواس کے شانہ بشانہ کھڑاہونا چاہئے۔
شاہی سید نے کہاکہ کراچی میں طالبان نہیں اجرتی طالبان کے نام پربھتہ وصول کرتے ہیں،پارلیمنٹ کی کمیٹی تشکیل دی جائے اورکراچی کواسلحے سے پاک کیا جائے۔ میرحاصل بزنجو نے کہاکہ کراچی میں 35 ہزار مسلح افراد ہیں،امن کیسے آئیگاصرف مباحثوں سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوسکتا،حکومت فیصلہ کرے کہ وہ دہشت گردوں کوپروموٹ نہیں کریگی بلوچوں کے وسائل کو بلوچوں پر خرچ کیاجائے لاپتہ افرادکامسلہ فوری حل کیا جائے ،سینیٹرعثمان سیف نے کہاکہ ملک میں امن وامان اسی وقت آسکتا ہے جب کوئی ادارہ دوسرے ادارے میں مداخلت نہ کرے۔
قائمقام چیئر مین سینیٹرصابر بلوچ نے کاروائی کے دوران سینیٹرزکوآگاہ کیا ہے کہ بلوچستان کے شورش زدہ علاقوں کے حالات سے آگاہی اور تجاویز مرتب کر نے کے لیے ایوان کی خصوصی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے بعدازاں سینیٹ کااجلاس (کل) جمعرات کو شام 4 بجے تک ملتوی کر دیاگیاقبل ازیںسینیٹ کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میںفیصلہ کیاگیا کہ ایوان بالاکاجاری اجلاس سولہ نومبر تک جاری رہے گا ۔جبکہ اجلاس میں انٹیلکچوئل پراپرٹی اورگنائزیشن بل کی منظوری،ملک میں امن وامان کی صورتحال پر بحث اور ملک میں تونائی کے بحران سمیت دیگر معاملات زیر بحث آئیںگے۔
بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سینیٹ صابر بلوچ کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا۔اجلاس میںقائدایوان سینیٹرمحمدجہانگیربدر،سینیٹراسلام الدین شیخ،چیف وہپ،سینیٹرمولاناعبدالغفورحیدری،سینیٹرراجہ محمدظفرالحق،سینیٹرکرنل(ر)سید طاہرحسین مشہدی،سینیٹرمیر حاصل خان بزنجو،سینیٹرکلثوم پروین،سینیٹرحاجی غلام علی،سینیٹر کامل علی آغااورسیکرٹری سینیٹ افتخاراللہ بابرموجودتھے۔
حکومت سے ملک میں امن وامان سے متعلق مسائل کاتمام اداروں کومل بیٹھ حل تجویزکر نیکامطالبہ کیاارکان نے کہا ہے کہ ادارے اپنی آئینی حدود میں رہ کرکام کریں توکوئی لب کشائی نہیںکریگامنگل کو سینیٹ کا اجلاس اجلاس ڈپٹی چیئرمین سینیٹ صابربلوچ کی صدارت میں منعقد ہوا بلوچستان، کراچی، گلگت بلتستان میں ٹارگٹ کلنگ ، فرقہ وارانہ تشدد کے خصوصی حوالے سے ملک میںامن وامان کی صورتحال پربحث کا آغاز کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام (ف)کے سینیٹرمولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ پورے ملک میں امن وامان کی صورتحال درست نہیں ہے، خیبرپختونخوا ،بلوچستان ،کراچی میں ایسی آگ لگی ہے جو رکنے کا نام نہیں لے رہی۔
قائد اعظم نے جو تصور دیا تھا حکمرانوں نے اسے شرمندہ تعبیر بننے کی بجائے اس کی شرمناک حالت کر دی ہے ہمیںامن وامان کی صورتحال پر انتہائی سنجیدگی سے سوچناہوگامتحدہ قومی موومنٹ کے کرنل طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ کراچی سے زیادہ خیبر پختونخوا، کوئٹہ اور لاہور میں لوگ مارے جا رہے ہیں،کراچی میں 15 کالعدم تنظیمیں بینک ڈکیتیوں اور اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث ہیں،بلوچستان کامسئلہ حل ہوناچاہئے،پاک فوج آئینی دائرہ کار میں رہ کر فرائض سرانجام دے رہی ہے،پوری قوم کواس کے شانہ بشانہ کھڑاہونا چاہئے۔
شاہی سید نے کہاکہ کراچی میں طالبان نہیں اجرتی طالبان کے نام پربھتہ وصول کرتے ہیں،پارلیمنٹ کی کمیٹی تشکیل دی جائے اورکراچی کواسلحے سے پاک کیا جائے۔ میرحاصل بزنجو نے کہاکہ کراچی میں 35 ہزار مسلح افراد ہیں،امن کیسے آئیگاصرف مباحثوں سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوسکتا،حکومت فیصلہ کرے کہ وہ دہشت گردوں کوپروموٹ نہیں کریگی بلوچوں کے وسائل کو بلوچوں پر خرچ کیاجائے لاپتہ افرادکامسلہ فوری حل کیا جائے ،سینیٹرعثمان سیف نے کہاکہ ملک میں امن وامان اسی وقت آسکتا ہے جب کوئی ادارہ دوسرے ادارے میں مداخلت نہ کرے۔
قائمقام چیئر مین سینیٹرصابر بلوچ نے کاروائی کے دوران سینیٹرزکوآگاہ کیا ہے کہ بلوچستان کے شورش زدہ علاقوں کے حالات سے آگاہی اور تجاویز مرتب کر نے کے لیے ایوان کی خصوصی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے بعدازاں سینیٹ کااجلاس (کل) جمعرات کو شام 4 بجے تک ملتوی کر دیاگیاقبل ازیںسینیٹ کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میںفیصلہ کیاگیا کہ ایوان بالاکاجاری اجلاس سولہ نومبر تک جاری رہے گا ۔جبکہ اجلاس میں انٹیلکچوئل پراپرٹی اورگنائزیشن بل کی منظوری،ملک میں امن وامان کی صورتحال پر بحث اور ملک میں تونائی کے بحران سمیت دیگر معاملات زیر بحث آئیںگے۔
بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سینیٹ صابر بلوچ کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا۔اجلاس میںقائدایوان سینیٹرمحمدجہانگیربدر،سینیٹراسلام الدین شیخ،چیف وہپ،سینیٹرمولاناعبدالغفورحیدری،سینیٹرراجہ محمدظفرالحق،سینیٹرکرنل(ر)سید طاہرحسین مشہدی،سینیٹرمیر حاصل خان بزنجو،سینیٹرکلثوم پروین،سینیٹرحاجی غلام علی،سینیٹر کامل علی آغااورسیکرٹری سینیٹ افتخاراللہ بابرموجودتھے۔