حصص مارکیٹ میں مثبت عوامل بھی بے سود مزید334پوائنٹس کی کمی

کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت21.72 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر13 کروڑ 33 لاکھ7 ہزار500 حصص کے سودے ہوئے

کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت21.72 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر13 کروڑ 33 لاکھ7 ہزار500 حصص کے سودے ہوئے فوٹو : فائل

FAISALABAD:
خام تیل کی عالمی قیمتوں میں ریکوری اورغیرملکیوں کی جانب سے ایک ماہ کے وقفے کے بعد2.5 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری جیسے مثبت عوامل کے باوجود پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو تیزی رونما نہ ہو سکی اور اتارچڑھاؤکے بعد مندی غالب رہی جس سے انڈیکس کی 31000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی گرگئی۔

مندی کے سبب 76.03 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے61 ارب95 کروڑ10 لاکھ23 ہزار704 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں رول اوور ویک شروع ہونے کی وجہ سے ادھار اورمستقبل کے سودوں کے تصفیوں کے علاوہ ادائیگیوں میں مشکلات کی وجہ سے مارکیٹ میں تیزی رونما نہ ہوسکی حالانکہ خام تیل عالمی قیمت میں ریکوری اور غیرملکیوں کی تازہ سرمایہ کاری جیسے عوامل سے توقع تھی کہ مارکیٹ کا مورال بلند ہوگا ۔


تاہم ایک موقع پر53.19 پوائنٹس کی محدود تیزی کے بعدبڑھتی ہوئی فروخت کے سبب ایسا نہ ہوسکا اور مندی کی شدت ایک موقع پر412 پوائنٹس کی کمی تک جا پہنچی مگر اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر خریداری بڑھنے سے مندی کی شدت میں قدرے کمی آئی، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 334.09 پوائنٹس کی کمی سے30677.68 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس162.28 پوائنٹس گھٹ کر 17909.20 ، کے ایم آئی30 انڈیکس 617.33 پوائنٹس کمی سے51979.83 اور آل شیئر اسلامک انڈیکس 188.99 پوائنٹس گھٹ کر 14337.29 ہوگیا۔

کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت21.72 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر13 کروڑ 33 لاکھ7 ہزار500 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار338 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں62 کے بھاؤ میں اضافہ، 257 کے داموں میں کمی اور 19 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
Load Next Story