ٹیلی کام ٹاورزکے مضر صحت ہونے کا تاثرایک بارپھرغلط ثابت

پی ٹی اے مقررہ معیارات کو یقینی کیلیے ٹاورزکی نگرانی کر رہی ہے

پی ٹی اے مقررہ معیارات کو یقینی کیلیے ٹاورزکی نگرانی کر رہی ہے فوٹو : فائل

پی ٹی اے نے فریکوئنسی ایلوکیشن بورڈ کے تعاون سے موبائل کمپنیوں اور لوکل لوپ آپریٹرزکی طرف سے نصب کردہ بیس ٹرانسیور اسٹیشنز، ٹاورز کے ٹرانسمیٹرز اور رسیورز کے پاور لیول کو چیک کرنے کیلیے بڑے شہروں میں سروے کیا، یہ سروے خصوصی آلات کے ذریعے 6شہروں میں کیا گیاجن میں لاہور، کراچی ، پشاور، کوئٹہ، پشین اور اسلام آباد شامل ہیں۔


سروے کے نتائج کے مطابق تمام ٹاورز کا پاور لیول مقررہ حد سے بہت کم تھا اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام کی پالیسی، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور انٹرنیشنل کمیشن برائے نان آئنائزینگ ریڈی ایشن پروٹیکشن (آئی سی این آئی آر پی) کے معیارات کے عین مطابق تھا، 2009سے اب تک پی ٹی اے 5ملک گیر سروے منعقد کر چکا ہے۔

جن کے نتائج کے مطابق ٹیلی کام ٹاورز کے مضر صحت ہونے کا تاثر غلط ثابت ہوتاہے، یہ ٹاورز ریگولیٹر اور متعلقہ بین الاقوامی اداروں کے متعین کردہ پیمانوں کے مطابق نصب کیے گئے اور کام کر رہے ہیں، پی ٹی اے مقررہ معیارات کو یقینی کیلیے ٹاورزکی نگرانی کر رہی ہے اور آئندہ بھی عوام کو اس حوالے سے آگاہ رکھا جائیگا۔
Load Next Story