اسٹیٹ بینک نے فارن کرنسی اکاؤنٹس کی نگرانی سخت کردی

مقصدمنی لانڈرنگ، دہشت گردی اور غیرقانونی سرگرمیوں کی فنڈنگ روکنا ہے

مقصدمنی لانڈرنگ، دہشت گردی اور غیرقانونی سرگرمیوں کی فنڈنگ روکنا ہے فوٹو: فائل

BARA:
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے منی لانڈرنگ، دہشت گردی اور غیرقانونی سرگرمیوں کی فنڈنگ روکنے کے لیے فارن کرنسی اکاؤنٹس کی نگرانی مزید سخت کردی ہے۔


اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے مجاز فارن ایکس چینج ڈیلرز کے لیے گزشتہ روز جاری کردہ ای پی ڈی سرکلر لیٹر نمبر 3کے تحت انفرادی طور پر فارن کرنسی کھاتوں سے 10ہزار ڈالر اور اس سے زائد مالیت کی ٹرانزیکشن بشمول ڈپازٹ، بیرون ملک منتقلی ادائیگی یا وصولی کا ماہانہ ریکارڈ مرتب کرنے اور اسٹیٹ بینک کے معائنے کے لیے فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

کاروباری مقاصد کے لیے استعمال ہونے والے فارن کرنسی اکاؤنٹس میں 25 ہزار ڈالر اور اس سے زائد مالیت کے ٹرانزیکشنز کا مکمل ماہانہ ریکارڈ مرتب کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق یہ اقدام بینکنگ سیکٹر کے ذریعے منی لانڈرنگ، دہشت گردی اور فنڈز کی غیرقانونی منتقلی کی روک تھام کے لیے مالیاتی نظام کو مضبوط، قابل اعتماد اور محفوظ بنانے کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔
Load Next Story