شام نیشنل سیکیورٹی ہیڈ کوارٹرز پر خودکش حملہ وزیر دفاع اور نائب ہلاک

وزیردفاع جنرل دائود اور نائب آصف شوکت چل بسے،وزیر داخلہ سمیت متعدد زخمی

وزیردفاع جنرل دائود اور نائب آصف شوکت چل بسے،وزیر داخلہ سمیت متعدد زخمی۔ فائل فوٹو

شام کے دارلحکومت دمشق میں نیشنل سیکیورٹی ہیڈکوارٹرز پر خودکش حملے کے نتیجے میں شامی حکومت کے وزیر دفاع جنرل دائود راجحہ اور ان کے نائب آصف شوکت ہلاک جبکہ وزیر داخلہ سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے، آصف شوکت شام کے صدر بشارالاسد کے برادر نسبتی تھے، خودکش حملے کی ذمے داری شام مخالف فری سیریئن آرمی نے قبول کرلی ہے،

سرکاری ٹی وی کے مطابق دمشق کے ضلع رائودا میں واقع قومی سلامتی ہیڈکوارٹرز میں وزرا اور سیکیورٹی اہلکارون کا اعلیٰ سطح کا اجلاس ہورہا تھا جس کے دوران خودکش حملہ کیا گیا، حملے کے نتیجے میں وزیر دفاع جنرل دائود راجحہ اور صدر بشار الاسد کے برادر نسبتی و نائب وزیر دفاع آصف شوکت چل بسے جبکہ وزیر داخلہ احمد الشار اور نیشنل سیکیورٹی کے سربراہ جنرل حشام اختیار سمیت کئی افراد زخمی ہوگئے،


یہ خودکش حملہ شہر میں باغیوں کی طرف سے بڑی کارروائی کے دعوئوں کے بعد سامنے آیا ہے،حملے کے بعدعمارت سے نکلنے والے سیاہ دھویں کے بادل دارلحکومت کی فضا میں پھیل گئے، فورسز نے علاقے کو سیل کردیا ہے، ایک فوجی افسر کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے صورتحال پر قابو پالیا ہے اور دہشت گردوں کی تلاش جاری ہے،

اے ایف پی کے مطابق ہلاک ہونے والے وزیر دفاع جنرل دائود راجحہ عیسائی مذہب سے تعلق رکھتے تھے، وہ شام کے وزیر دفاع، نائب آرمی چیف اور وزراتی کونسل کے نائب سربراہ کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے جبکہ بشارالاسد کے برادر نسبتی آصف شوکت سابق انٹیلی جنس چیف رہ چکے تھے،

دریں اثنا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ شام میں تشدد بند کرانے کے لیے متحد ہو کر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، بی بی سی کے مطابق شامی حکومت کی مخالف فری سیریئن آرمی نے اس خودکش حملے کی ذمے داری قبول کی ہے تاہم ایک جہادی تنظیم شہداء بریگیڈ نے بھی اس حملے کی ذمے داری قبول کی ہے۔
Load Next Story