ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ قدرتی گیس کی درآمد و فروخت کا لائسنس نجی شعبے کو جاری
آئل امپورٹ بل،آلودگی کم ہوگی،لاکھوں افراد کوروزگار ملے گا، سی این جی اسٹیشنز کو پٹرول سے 30فیصد سستی گیس فراہم ہو گی
KARACHI:
حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی بار قدرتی گیس کی درآمد و فروخت کا لائسنس نجی شعبے کو دیدیا ہے جس سے اب سی این جی سیکٹر کو گیس کی بلاتعطل فراہمی ممکن ہو سکے گی اور سی این جی کی بندش کا سلسلہ بھی ختم ہو جائے گا۔ پاکستان میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا لائسنس یونیورسل گیس ڈسٹری بیوشن کمپنی (یو جی ڈی سی ) کو جاری کیا گیا ہے۔
یہ کمپنی اپنے طور پر ایل این جی درآمد کر کے یا کسی بھی سرکاری یا نجی ذریعے سے خرید کر ملک کے کسی بھی حصے میں فروخت کر سکے گی۔ کمپنی کے چیئرمین بریگیڈئیر افتخار احمد اور چیف ایگریکٹو آفیسر غیاث پراچہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ لائسنس ملکی تاریخ میں ایک منفرد عمل ہے جس سے اس شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ اور توانائی بحران حل کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ دنیا کی تاریخ میں کسی ڈوبتی صنعت کی جانب سے اپنی مدد آپ کے تحت بیل آئوٹ کی پہلی کوشش ہے۔
ابتدائی طور پر پنجاب کے ہزاروں سی این جی اسٹیشنز کو سوئی گیس کمپنیوں کے نیٹ ورک کے ذریعے مروجہ قوانین کے مطابق لگاتار اور بلاتعطل گیس فراہم کی جائے گی جو پٹرول سے 30 فیصد سستی ہو گی جس سے آئل امپورٹ بل اور آلودگی میں کمی آئے گی جبکہ لاکھوں افراد کو روزگار ملے گا۔
اس سے سی این جی شعبے میں کی گئی 350ارب کی سرمایہ کاری ڈوبنے سے بچ گئی ہے اور اس کامیابی کی سہرا وزیراعظم نواز شریف کے سر ہے۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ اس پرائیویٹ ماڈل کے تحت گھریلو صارفین کی کم پریشر کی شکایت کے پیش نظر سی این جی اسٹیشنز کیلیے الگ پائپ لائنز ڈالی جائیں گی یا اسٹیشنز کو منتقل کر دیا جائے گا۔
حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی بار قدرتی گیس کی درآمد و فروخت کا لائسنس نجی شعبے کو دیدیا ہے جس سے اب سی این جی سیکٹر کو گیس کی بلاتعطل فراہمی ممکن ہو سکے گی اور سی این جی کی بندش کا سلسلہ بھی ختم ہو جائے گا۔ پاکستان میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا لائسنس یونیورسل گیس ڈسٹری بیوشن کمپنی (یو جی ڈی سی ) کو جاری کیا گیا ہے۔
یہ کمپنی اپنے طور پر ایل این جی درآمد کر کے یا کسی بھی سرکاری یا نجی ذریعے سے خرید کر ملک کے کسی بھی حصے میں فروخت کر سکے گی۔ کمپنی کے چیئرمین بریگیڈئیر افتخار احمد اور چیف ایگریکٹو آفیسر غیاث پراچہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ لائسنس ملکی تاریخ میں ایک منفرد عمل ہے جس سے اس شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ اور توانائی بحران حل کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ دنیا کی تاریخ میں کسی ڈوبتی صنعت کی جانب سے اپنی مدد آپ کے تحت بیل آئوٹ کی پہلی کوشش ہے۔
ابتدائی طور پر پنجاب کے ہزاروں سی این جی اسٹیشنز کو سوئی گیس کمپنیوں کے نیٹ ورک کے ذریعے مروجہ قوانین کے مطابق لگاتار اور بلاتعطل گیس فراہم کی جائے گی جو پٹرول سے 30 فیصد سستی ہو گی جس سے آئل امپورٹ بل اور آلودگی میں کمی آئے گی جبکہ لاکھوں افراد کو روزگار ملے گا۔
اس سے سی این جی شعبے میں کی گئی 350ارب کی سرمایہ کاری ڈوبنے سے بچ گئی ہے اور اس کامیابی کی سہرا وزیراعظم نواز شریف کے سر ہے۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ اس پرائیویٹ ماڈل کے تحت گھریلو صارفین کی کم پریشر کی شکایت کے پیش نظر سی این جی اسٹیشنز کیلیے الگ پائپ لائنز ڈالی جائیں گی یا اسٹیشنز کو منتقل کر دیا جائے گا۔