حسن وصحت
خبردار‘ بدنما ہاتھ آپ کی شخصیت کو مسخ کر سکتے ہیں!
کسی کی شخصیت کا جائزہ لینے کے دوران پہلی نظر مخاطب کے چہرے پر اور دوسری اس کے ہاتھوں پر پڑتی ہے۔
ہاتھ جسم کا حصہ ہیں جو چہرے سے بھی پہلے عمر کا بھید کھول سکتے ہیں۔ عموماً خواتین جوان اور دلکش نظر آنے کے لئے سب سے زیادہ وقت اور پیسہ چہرے کی آرائش پر خرچ کرتی ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہاتھوں کی جلد چکنائی پیدا کرنے والے غدود کی عدم موجودگی اور گھریلو کام کاج کے دوران ہر قسم کے کیمیکلز' ٹھنڈے گرم پانی اور دھول مٹی کا سامنا کرنے کی وجہ سے بہت جلد جھریوں کا شکار ہو جاتی ہے اور بدنما جھریوں بھرے ہاتھ آپ کو اپنی عمر سے دس سال بڑا دکھا سکتے ہیں۔ لہٰذا اب مزید وقت ضائع نہ کیجئے۔ اپنے آپ کو دلکش بنانے کے پروگرام میں چہرے کے ساتھ ساتھ ہاتھوں کو بھی شامل کریں۔
گھبرایئے مت! ہم آپ کو بیوٹی پارلر جا کر کسی مہنگے سے مینی کیور کا مشورہ نہیں دے رہے بلکہ کچن میں موجود کچھ اشیاء اور کچھ وقت صرف کر کے گھر پر ہی ہاتھوں کو نرم اور خوبصورت بنانے کے گربتا رہے ہیں۔
ہاتھوں کی نرمی برقرار رکھنے کے لئے سب سے پہلے تو ان کی حفاظت ضروری ہے۔ اس لئے اگر ہو سکے تو کپڑے اور برتن دھونے کے دوران دستانے استعمال کریں۔ کیونکہ دستانوں کا استعمال ہاتھوں کی نازک جلد کوڈیٹرجنٹ میں موجود سخت کیمیکلز کے اثرات سے محفوظ رکھتا ہے۔
موسم کے اثرات ہاتھوں کی جلد کو بہت جلد خشک کر دیتے ہیں۔ اس لئے دن بھر میں جب بھی فرصت ملے وقتاً فوقتاً ہاتھوں پر کوئی نہ کوئی موئسچرائزر ملتے رہیں تاکہ ان کے اندر نمی اور چکنائی کو برقرار رکھا جا سکے۔ خصوصاً کپڑے اور برتن دھونے کے بعد اور رات کو سونے سے پہلے کسی بھی اچھی موئسچرائزنگ کریم کا استعمال ہاتھوں میں قدرتی نمی کو قائم رکھتا ہے۔ کوئی بھی اچھی ہینڈ کریم اپنے غسل خانے' باورچی خانے اور بیڈ روم میں مستقل رکھئے۔ ایک اچھی ہینڈ کریم آپ گھر پر بھی تیار کر سکتی ہیں۔ اس کے لئے آپ کو مندرجہ ذیل اشیاء درکار ہوں گی۔
٭ ایک چائے کا چمچ گلیسرین٭ ایک چائے کا چمچ لیموں کا رس٭ پانچ قطرے عرق گلاب
اس محلول کو آپ زیادہ مقدار میں بنا کر کسی بوتل میں محفوظ کر سکتی ہیں۔ وقتاً فوقتاً اس کی مالش کریں ہاتھوں کی خوبصورتی کو آپ خود بھی سراہیں گی۔
سرد اور خشک موسم کے دوران ہاتھوں کی جلد بے رونق ہو جاتی ہے۔ اس مسئلے کو آپ بڑی آسانی سے حل کر سکتی ہیں۔ ایک چائے کا چمچ شہد اور تین چائے کے چمچ مکھن کو ا یک کھانے کے چمچ عرق گلاب میں اچھی طرح حل کر لیں۔ ہاتھوں پر مالش کے دوران اگرچہ یہ کریم دیر سے جذب ہو گی مگر ہاتھوں کو نرم رکھنے میں اس کے اثرات بہت دیر پا ہوں گے۔
ہاتھوں کی ملائمت برقرار رکھنے کے لئے ایک اور نہایت صحت بخش کریم بھی آپ گھر پر تیار کر سکتی ہیں۔ہفتے میں ایک دو بار اس کریم کے مساج سے ہاتھوں میں ایک نئی چمک اور خوبصورتی پیدا کی جا سکتی ہے۔
٭ ایک کھانے کا چمچ گلیسرین٭ ایک انڈے کی زدری٭ دو کھانے کے چمچ بادام یازیتون کا تیل٭ ایک لیموں کا رس٭ ایک کھانے کا چمچ عرق گلاب
ان سب اجزاء کو اچھی طرح حل کر لیں۔ یہ کریم خشکی دور کرنے کے لئے بہت کار آمد ہو گی۔
ہاتھوں کی حفاظت کے پروگرام کے دوران اپنے ناخنوں کو کبھی نظر انداز نہ کریں۔ ان کی صحیح طرح سے کٹائی' رگڑائی یعنی فوائلنگ اور پالش کا عمل ان کو خوبصورت اور چمکدار بنا کر ہاتھوں کی دلکشی کو بڑھا دیتا ہے۔ اگر آپ کے پاس وقت ہو تو آپ گھر پر مینی کیور کر سکتی ہیں۔ مینی کیور کا مرحلہ وار طریقہ ذیل میں دیا جا رہا ہے۔
پرانی نیل پالش کوصاف کریں: صاف روئی کوکسی اچھے نیل پالش ریموور میں ڈبو کر چند لمحوں کے لئے اپنے ناخن پر رکھیں۔ نرم ہونے کی صورت میں نیل پالش جلد اور بغیر رگڑے صاف کی جا سکتی ہے۔ نیل پالش صاف کرنے کے بعد ریموور میں بھگوئی روئی سے اچھی طرح کیوٹیکلز میں موجود پالش کو بھی اتار لیں۔
ناخنوں کی تراش: حسب خواہش ناخوں کو تراشنے کے بعد فائلر سے ان کو بیضوی شکل دیں۔ یہ عمل بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی سے شروع کر کے انگوٹھے پر ختم کیا جاتا ہے۔ فائلر کو بائیں سے دائیں اور دائیں سے بائیں اور اطراف سے ناخن کے درمیانی حصے تک حرکت دیں۔ ناخن کی صحیح شکل اوپر سے نہیں بلکہ اندرونی طرف سے جانچیں۔
کیوٹیکلز کو نرم کریں: کوئی بھی صابن لے کر اس کی جھاگ بنایئے۔ ہاتھوں کی پوروں کو چند منٹ تک اس میں ڈبونے سے ناخن کے اطراف کا حصہ نرم ہو جائے گا۔ اب آپ بآسانی مردہ خلیوں کو صاف کر سکتی ہیں۔ ناخن ڈبونے کے لئے مندرجہ ذیل محلول بھی تیار کیا جا سکتا ہے۔
٭ ایک کپ پانی٭ ایک لیموں کا رس٭ ایک کھانے کا چمچ ایلوویرا جیل یا گھیکوار کا گودا
ان سب اجزاء کو ملا کر دس منٹ کے لئے ان میں انگلیاں ڈبونے سے ناخن اور ان کے اطراف کا حصہ حسب خواہش ساخت بنانے کیلئے تیار ہیں۔
کیوٹیکلز کی صفائی:ناخنوں کے اطراف کی سفید جلد کیوٹیکلز کہلاتی ہے اگر کچھ عرصہ بعد ان کی ساخت درست نہ کی جائے تو یہ پھیل کر ناخنوں کو بدنما کر دیتی ہے۔ پانی میں ڈبونے کے بعد کیوٹیکل ریموور کی بوتل پر دی گی ہدایات کے مطابق مردہ خلیوں کو ''اورنج ووڈاسٹک'' سے صاف کر دیں۔ لیکن یہ عمل بہت نرمی اور احتیاط کا متقاضی ہے۔
ہاتھ جسم کا حصہ ہیں جو چہرے سے بھی پہلے عمر کا بھید کھول سکتے ہیں۔ عموماً خواتین جوان اور دلکش نظر آنے کے لئے سب سے زیادہ وقت اور پیسہ چہرے کی آرائش پر خرچ کرتی ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہاتھوں کی جلد چکنائی پیدا کرنے والے غدود کی عدم موجودگی اور گھریلو کام کاج کے دوران ہر قسم کے کیمیکلز' ٹھنڈے گرم پانی اور دھول مٹی کا سامنا کرنے کی وجہ سے بہت جلد جھریوں کا شکار ہو جاتی ہے اور بدنما جھریوں بھرے ہاتھ آپ کو اپنی عمر سے دس سال بڑا دکھا سکتے ہیں۔ لہٰذا اب مزید وقت ضائع نہ کیجئے۔ اپنے آپ کو دلکش بنانے کے پروگرام میں چہرے کے ساتھ ساتھ ہاتھوں کو بھی شامل کریں۔
گھبرایئے مت! ہم آپ کو بیوٹی پارلر جا کر کسی مہنگے سے مینی کیور کا مشورہ نہیں دے رہے بلکہ کچن میں موجود کچھ اشیاء اور کچھ وقت صرف کر کے گھر پر ہی ہاتھوں کو نرم اور خوبصورت بنانے کے گربتا رہے ہیں۔
ہاتھوں کی نرمی برقرار رکھنے کے لئے سب سے پہلے تو ان کی حفاظت ضروری ہے۔ اس لئے اگر ہو سکے تو کپڑے اور برتن دھونے کے دوران دستانے استعمال کریں۔ کیونکہ دستانوں کا استعمال ہاتھوں کی نازک جلد کوڈیٹرجنٹ میں موجود سخت کیمیکلز کے اثرات سے محفوظ رکھتا ہے۔
موسم کے اثرات ہاتھوں کی جلد کو بہت جلد خشک کر دیتے ہیں۔ اس لئے دن بھر میں جب بھی فرصت ملے وقتاً فوقتاً ہاتھوں پر کوئی نہ کوئی موئسچرائزر ملتے رہیں تاکہ ان کے اندر نمی اور چکنائی کو برقرار رکھا جا سکے۔ خصوصاً کپڑے اور برتن دھونے کے بعد اور رات کو سونے سے پہلے کسی بھی اچھی موئسچرائزنگ کریم کا استعمال ہاتھوں میں قدرتی نمی کو قائم رکھتا ہے۔ کوئی بھی اچھی ہینڈ کریم اپنے غسل خانے' باورچی خانے اور بیڈ روم میں مستقل رکھئے۔ ایک اچھی ہینڈ کریم آپ گھر پر بھی تیار کر سکتی ہیں۔ اس کے لئے آپ کو مندرجہ ذیل اشیاء درکار ہوں گی۔
٭ ایک چائے کا چمچ گلیسرین٭ ایک چائے کا چمچ لیموں کا رس٭ پانچ قطرے عرق گلاب
اس محلول کو آپ زیادہ مقدار میں بنا کر کسی بوتل میں محفوظ کر سکتی ہیں۔ وقتاً فوقتاً اس کی مالش کریں ہاتھوں کی خوبصورتی کو آپ خود بھی سراہیں گی۔
سرد اور خشک موسم کے دوران ہاتھوں کی جلد بے رونق ہو جاتی ہے۔ اس مسئلے کو آپ بڑی آسانی سے حل کر سکتی ہیں۔ ایک چائے کا چمچ شہد اور تین چائے کے چمچ مکھن کو ا یک کھانے کے چمچ عرق گلاب میں اچھی طرح حل کر لیں۔ ہاتھوں پر مالش کے دوران اگرچہ یہ کریم دیر سے جذب ہو گی مگر ہاتھوں کو نرم رکھنے میں اس کے اثرات بہت دیر پا ہوں گے۔
ہاتھوں کی ملائمت برقرار رکھنے کے لئے ایک اور نہایت صحت بخش کریم بھی آپ گھر پر تیار کر سکتی ہیں۔ہفتے میں ایک دو بار اس کریم کے مساج سے ہاتھوں میں ایک نئی چمک اور خوبصورتی پیدا کی جا سکتی ہے۔
٭ ایک کھانے کا چمچ گلیسرین٭ ایک انڈے کی زدری٭ دو کھانے کے چمچ بادام یازیتون کا تیل٭ ایک لیموں کا رس٭ ایک کھانے کا چمچ عرق گلاب
ان سب اجزاء کو اچھی طرح حل کر لیں۔ یہ کریم خشکی دور کرنے کے لئے بہت کار آمد ہو گی۔
ہاتھوں کی حفاظت کے پروگرام کے دوران اپنے ناخنوں کو کبھی نظر انداز نہ کریں۔ ان کی صحیح طرح سے کٹائی' رگڑائی یعنی فوائلنگ اور پالش کا عمل ان کو خوبصورت اور چمکدار بنا کر ہاتھوں کی دلکشی کو بڑھا دیتا ہے۔ اگر آپ کے پاس وقت ہو تو آپ گھر پر مینی کیور کر سکتی ہیں۔ مینی کیور کا مرحلہ وار طریقہ ذیل میں دیا جا رہا ہے۔
پرانی نیل پالش کوصاف کریں: صاف روئی کوکسی اچھے نیل پالش ریموور میں ڈبو کر چند لمحوں کے لئے اپنے ناخن پر رکھیں۔ نرم ہونے کی صورت میں نیل پالش جلد اور بغیر رگڑے صاف کی جا سکتی ہے۔ نیل پالش صاف کرنے کے بعد ریموور میں بھگوئی روئی سے اچھی طرح کیوٹیکلز میں موجود پالش کو بھی اتار لیں۔
ناخنوں کی تراش: حسب خواہش ناخوں کو تراشنے کے بعد فائلر سے ان کو بیضوی شکل دیں۔ یہ عمل بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی سے شروع کر کے انگوٹھے پر ختم کیا جاتا ہے۔ فائلر کو بائیں سے دائیں اور دائیں سے بائیں اور اطراف سے ناخن کے درمیانی حصے تک حرکت دیں۔ ناخن کی صحیح شکل اوپر سے نہیں بلکہ اندرونی طرف سے جانچیں۔
کیوٹیکلز کو نرم کریں: کوئی بھی صابن لے کر اس کی جھاگ بنایئے۔ ہاتھوں کی پوروں کو چند منٹ تک اس میں ڈبونے سے ناخن کے اطراف کا حصہ نرم ہو جائے گا۔ اب آپ بآسانی مردہ خلیوں کو صاف کر سکتی ہیں۔ ناخن ڈبونے کے لئے مندرجہ ذیل محلول بھی تیار کیا جا سکتا ہے۔
٭ ایک کپ پانی٭ ایک لیموں کا رس٭ ایک کھانے کا چمچ ایلوویرا جیل یا گھیکوار کا گودا
ان سب اجزاء کو ملا کر دس منٹ کے لئے ان میں انگلیاں ڈبونے سے ناخن اور ان کے اطراف کا حصہ حسب خواہش ساخت بنانے کیلئے تیار ہیں۔
کیوٹیکلز کی صفائی:ناخنوں کے اطراف کی سفید جلد کیوٹیکلز کہلاتی ہے اگر کچھ عرصہ بعد ان کی ساخت درست نہ کی جائے تو یہ پھیل کر ناخنوں کو بدنما کر دیتی ہے۔ پانی میں ڈبونے کے بعد کیوٹیکل ریموور کی بوتل پر دی گی ہدایات کے مطابق مردہ خلیوں کو ''اورنج ووڈاسٹک'' سے صاف کر دیں۔ لیکن یہ عمل بہت نرمی اور احتیاط کا متقاضی ہے۔