وفاق خیبر پختون خوا کو4 سال میں70ارب کے بقایا جات دیگا
پہلے سال 25ارب اور بعد میں 15ارب روپے سالانہ ادا کیے جائیںگے، بجلی کی پیداوار کیلیے صوبے کو مخصوص حق دیدیا
وفاق اورخیبرپختونخوا حکومت کے درمیان دہائیوں پرانے نیٹ ہائیڈل منافع کے بقایاجات سمیت توانائی کے شعبے میں تصفیہ طلب معاملات طے پاگئے ہیں، وفاق 4 سال میں خیبرپختونخوا کو 70 ارب روپے کے بقایا جات اداکرے گا، بجلی کی پیداوار کے لیے گیس کی فراہمی سے متعلق صوبائی حکومت کو مخصوص حق دیدیا گیاہے۔
گزشتہ روز وفاق اور پختونخواحکومت کے درمیان طے پانے والے معاملات کے بارے میں مفاہمت کی یادداشت کا معاہدہ طے پاگیا ہےاس موقع پر وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیرپانی وبجلی خواجہ آصف اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویزخٹک اور صوبائی کابینہ کے اہم ممبران بھی موجود تھے۔
وفاقی وزیر اسحا ق ڈارکاکہناہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی وزیراعظم نوازشریف کی زیرقیادت موجودہ حکومت کی مفاہمتی پالیسی کا مظہر ہے، خیبرپختونخوا حکومت کے مسائل کافی عرصے سے التواکاشکار تھے ماضی کی حکومتوں نے انھیں حل نہیںکیا لیکن بالآخر یہ مسئلہ ن لیگ حکومت نے ہی حل کیا، معاملات کے حل میں وفاقی اور خیبرپختونخوا حکومتوں نے مثبت کرداراداکیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویزخٹک کا کہنا تھا کہ آج خوشی کا دن ہے، ہمارے مسائل حل ہوگئے مسائل حل کرنے پر وفاقی حکومت اور وفاقی وزیر اسحاق ڈار کا شکر گزار ہوں، خیبرپختونخوا کو دیے جانے والے 70ارب روپے ٹیرف کے ذریعے 4 سال میں دیے جائیں گے جس کے لیے وزارت پانی وبجلی مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری سے ٹیرف پٹیشن دائر کرے گی جس کے تحت پہلے سال25ارب روپے جبکہ باقی 3 سال میں 15ارب روپے سالانہ کے حساب سے ریکور کیے جائینگے۔
اجلاس میں خیبرپختونخوا حکومت کے پیہور ہائیڈروپاور پروجیکٹ کے لیے 31مارچ تک سی پی پی اے جی کے ساتھ پاورپرچیز ایگریمنٹ کرنے پر بھی اتفاق کیا جبکہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا حکومت کو گیس پر بجلی پیداکرنے والے پلانٹ کے لیے 100ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کرے گی۔
گزشتہ روز وفاق اور پختونخواحکومت کے درمیان طے پانے والے معاملات کے بارے میں مفاہمت کی یادداشت کا معاہدہ طے پاگیا ہےاس موقع پر وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیرپانی وبجلی خواجہ آصف اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویزخٹک اور صوبائی کابینہ کے اہم ممبران بھی موجود تھے۔
وفاقی وزیر اسحا ق ڈارکاکہناہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی وزیراعظم نوازشریف کی زیرقیادت موجودہ حکومت کی مفاہمتی پالیسی کا مظہر ہے، خیبرپختونخوا حکومت کے مسائل کافی عرصے سے التواکاشکار تھے ماضی کی حکومتوں نے انھیں حل نہیںکیا لیکن بالآخر یہ مسئلہ ن لیگ حکومت نے ہی حل کیا، معاملات کے حل میں وفاقی اور خیبرپختونخوا حکومتوں نے مثبت کرداراداکیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویزخٹک کا کہنا تھا کہ آج خوشی کا دن ہے، ہمارے مسائل حل ہوگئے مسائل حل کرنے پر وفاقی حکومت اور وفاقی وزیر اسحاق ڈار کا شکر گزار ہوں، خیبرپختونخوا کو دیے جانے والے 70ارب روپے ٹیرف کے ذریعے 4 سال میں دیے جائیں گے جس کے لیے وزارت پانی وبجلی مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری سے ٹیرف پٹیشن دائر کرے گی جس کے تحت پہلے سال25ارب روپے جبکہ باقی 3 سال میں 15ارب روپے سالانہ کے حساب سے ریکور کیے جائینگے۔
اجلاس میں خیبرپختونخوا حکومت کے پیہور ہائیڈروپاور پروجیکٹ کے لیے 31مارچ تک سی پی پی اے جی کے ساتھ پاورپرچیز ایگریمنٹ کرنے پر بھی اتفاق کیا جبکہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا حکومت کو گیس پر بجلی پیداکرنے والے پلانٹ کے لیے 100ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کرے گی۔