ایران میں پارلیمانی انتخابات کے لیے پولنگ
سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے دارالحکومت تہران میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
ایران میں پارلیمانی انتخابات کے لیے آج ووٹ ڈالے جارہے ہیں اور ملک بھر میں تقریباً ساڑھے 5 کروڑ افراد اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی ووٹرز پارلیمان (مجلس شوریٰ) کی 290 نشستوں اور ماہرین کی اسمبلی (مجلس خبرگان) کی 88 نشستوں پر انتخاب کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں جب کہ ملک بھر میں تقریباً 53 ہزار پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں اور تقریباً ساڑھے پانچ کروڑ ایرانی اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں۔ گزشتہ سال جولائی میں عالمی طاقتوں کے ساتھ ایران کے جوہری معاہدے کے بعد یہ پہلے عام انتخابات ہیں اور انہیں اعتدال پسند صدر حسن روحانی کی پالیسیوں کے لیے ریفرینڈم قرار دیا جارہا ہے۔
موجودہ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ 76 برس کے ہوگئے جنہیں اپنی صحت سے متعلق مسائل کا سامنا بھی ہے اس لئے ان کے چناؤ کا معاملہ بھی پیچیدہ دکھائی دیتا ہے جب کہ اصل مقابلہ حسن روحانی اور سابق صدر ہاشمی رفسنجانی کے درمیان ہے اور انتخابی دوڑ میں شامل پہلے سپریم لیڈر حسن خمینی کے بیٹے آیت اللہ روح اللہ خمینی کو پہلے ہی نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ ایران کے موجودہ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے دارالحکومت تہران میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
واضح رہے کہ مجلس خبرگان کو ملک کے سپریم لیڈر کو منتخب کرنے یا انہیں برطرف کرنے کا اختیار حاصل ہے جب کہ قدامت پسندوں کی بالادستی کی حامل شورائے نگہبان نے صدر حسن روحانی کے حامیوں کا راستہ روکنے کے لیے ہزاروں اعتدال پسند امیدواروں کو مجلس شوریٰ اور مجلس خبرگان کا انتخاب لڑنے کا نااہل قرار دے دیا تھا اس لیے اب زیادہ تر قدامت پرست سخت گیروں کے حامی امیدوار ہی میدان میں ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی ووٹرز پارلیمان (مجلس شوریٰ) کی 290 نشستوں اور ماہرین کی اسمبلی (مجلس خبرگان) کی 88 نشستوں پر انتخاب کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں جب کہ ملک بھر میں تقریباً 53 ہزار پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں اور تقریباً ساڑھے پانچ کروڑ ایرانی اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں۔ گزشتہ سال جولائی میں عالمی طاقتوں کے ساتھ ایران کے جوہری معاہدے کے بعد یہ پہلے عام انتخابات ہیں اور انہیں اعتدال پسند صدر حسن روحانی کی پالیسیوں کے لیے ریفرینڈم قرار دیا جارہا ہے۔
موجودہ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ 76 برس کے ہوگئے جنہیں اپنی صحت سے متعلق مسائل کا سامنا بھی ہے اس لئے ان کے چناؤ کا معاملہ بھی پیچیدہ دکھائی دیتا ہے جب کہ اصل مقابلہ حسن روحانی اور سابق صدر ہاشمی رفسنجانی کے درمیان ہے اور انتخابی دوڑ میں شامل پہلے سپریم لیڈر حسن خمینی کے بیٹے آیت اللہ روح اللہ خمینی کو پہلے ہی نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ ایران کے موجودہ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے دارالحکومت تہران میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
واضح رہے کہ مجلس خبرگان کو ملک کے سپریم لیڈر کو منتخب کرنے یا انہیں برطرف کرنے کا اختیار حاصل ہے جب کہ قدامت پسندوں کی بالادستی کی حامل شورائے نگہبان نے صدر حسن روحانی کے حامیوں کا راستہ روکنے کے لیے ہزاروں اعتدال پسند امیدواروں کو مجلس شوریٰ اور مجلس خبرگان کا انتخاب لڑنے کا نااہل قرار دے دیا تھا اس لیے اب زیادہ تر قدامت پرست سخت گیروں کے حامی امیدوار ہی میدان میں ہیں۔