شناختی کارڈکے اجرا کیلیے یتیم خانوں کی رجسٹریشن شروع
یتیم خانوں سے کہا گیا ہے کہ یہ تمام درکار تفصیلات نادرا کو 30 نومبر سے پہلے بھیج دیں۔
نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی( نادرا ) نے لاوارث اور یتیم بچوںکو شناختی کارڈ کے اجرا کیلیے یتیم خانوں کی رجسٹریشن شروع کردی ہے۔
چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہا ہے کہ سماجی اور مذہبی معاملات کے حامل اس ایشو کو حل کرنے کیلیے نادرا نے پہلے سے کام شروع کردیا تھا ، لاوارث بچوں کی شناخت کا مسئلہ جب 2006ء میں سامنے آیا تب سے نادرا پالیسی اور ٹیکنیکل سطح پر اس مسئلے کو حل کرنے کیلیے مسلسل کوشاں اورکاربند رہا ہے، اب لاوارث بچوں کو پاکستان کا شہری ہونے کا بنیادی حق مل جائے گا اور انہیں نادرا آرڈیننس 2000ء سیکشن 9 کے تحت کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ جاری کیا جائے گا، اس سے قبل لاوارث بچے اس حق سے محروم تھے، یتیم خانوں کی رجسٹریشن کا عمل مکمل ہونے کے بعدکوئی بھی یتیم بچہ آئین میں دیے گئے اپنے بنیادی حق سے محروم نہیں رہے گا۔
تمام یتیم خانوںکو پہلے ہی ہدایات دیدی گئی ہیں کہ وہ درکار شرائط کی پابندی کریں،ان میںمکمل پُر کیا ہوا رجسٹریشن فارم ،سربراہ کے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈکی کاپی، وفاقی؍صوبائی رجسٹریشن اتھارٹی کی جاری کردہ رجسٹریشن دستاویزات اوریتیم خانے میںموجود تمام بچوں کا مکمل ریکارڈ شامل ہے، ان یتیم خانوں سے کہا گیا ہے کہ یہ تمام درکار تفصیلات نادرا کو 30 نومبر سے پہلے بھیج دیں۔
چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہا ہے کہ سماجی اور مذہبی معاملات کے حامل اس ایشو کو حل کرنے کیلیے نادرا نے پہلے سے کام شروع کردیا تھا ، لاوارث بچوں کی شناخت کا مسئلہ جب 2006ء میں سامنے آیا تب سے نادرا پالیسی اور ٹیکنیکل سطح پر اس مسئلے کو حل کرنے کیلیے مسلسل کوشاں اورکاربند رہا ہے، اب لاوارث بچوں کو پاکستان کا شہری ہونے کا بنیادی حق مل جائے گا اور انہیں نادرا آرڈیننس 2000ء سیکشن 9 کے تحت کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ جاری کیا جائے گا، اس سے قبل لاوارث بچے اس حق سے محروم تھے، یتیم خانوں کی رجسٹریشن کا عمل مکمل ہونے کے بعدکوئی بھی یتیم بچہ آئین میں دیے گئے اپنے بنیادی حق سے محروم نہیں رہے گا۔
تمام یتیم خانوںکو پہلے ہی ہدایات دیدی گئی ہیں کہ وہ درکار شرائط کی پابندی کریں،ان میںمکمل پُر کیا ہوا رجسٹریشن فارم ،سربراہ کے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈکی کاپی، وفاقی؍صوبائی رجسٹریشن اتھارٹی کی جاری کردہ رجسٹریشن دستاویزات اوریتیم خانے میںموجود تمام بچوں کا مکمل ریکارڈ شامل ہے، ان یتیم خانوں سے کہا گیا ہے کہ یہ تمام درکار تفصیلات نادرا کو 30 نومبر سے پہلے بھیج دیں۔