ملک سے دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے آخری حد تک جائیں گے سربراہ پاک فوج
جنرل راحیل شریف نے کیپٹن عمیرشہید کی نمازجنازہ میں شرکت کی اورزخمی جوانوں کی عیادت بھی کی۔
آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان سے دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کے لئے آخری حد تک جائیں گے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آرکی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے شوال میں دہشت گردوں سے مقابلے کے دوران شہید ہونے والے کیپٹن عمیر عباسی کی نماز جنازہ میں شرکت کی اور شہید ہونے والے کیپٹن کے جسد خاکی کو کاندھا بھی دیا۔نماز جنازہ میں کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمان اور دیگر اعلیٰ سول و فوجی حکام نے بھی شرکت کی اور شہدا کے خاندانوں سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ شہدا کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے جنرل راحیل شریف نے کہا کہ شہید ہونیوالے جوانوں نے دہشت گردوں کو فرار نہیں ہونے دیا اور اپنی جان کی قربانی دیکر انھیں جہنم واصل کیا، پاک فوج کا ہرجوان دہشتگردوں کے مکمل خاتمے کیلیے پرعزم ہے۔
بعدازاں آرمی چیف سی ایم ایچ پشاور بھی گئے جہاں انھوں نے زخمی فوجیوں کی عیادت کی۔ اس موقع پر جنرل راحیل نے افغان نیشنل آرمی کے زخمی سپاہی عالمزیب کی خیریت بھی دریافت کی جسے کنڑ میں عسکریت پسندوں کے حملے میں زخمی ہونے کے بعد انسانی ہمدردی کے تحت علاج کیلیے باجوڑ اور اس کے بعد پشاور منتقل کیا گیا تھا۔
شہید کیپٹن عمیرعباسی کی نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کے والد کا کہنا تھا کہ بیٹے کی شہادت پر مجھے فخر ہے، وہ ہر شعبے میں قابل تھا اور ہمارا شہزادہ تھا اس کی قربانی نہ صرف میرے لئے بلکہ خاندان، پاک فوج اور پوری قوم کے لئے فخرکی بات ہے، بیٹے کی شہادت سے ہمارے حوصلے مزید بلند ہو گئے ہیں، میرا دوسرا بیٹا بھی آرمی میں ہے اور میں نے پاک فوج کے سپہ سالار سے اسے فوری طور پر اگلے جنگی محاذ پر بھیجنے کا کہا ہے۔
کیپٹن عمیرعباسی کے ساتھ لڑنے والے ساتھی حوالدار سلمان کے مطابق انہوں نے کیپٹن عمیرعباسی جیسا بہادر افسر نہیں دیکھا، کیپٹن عمیر نے پیغام دیا کہ دشمن بہت قریب آ گیا ہے اور بہت زیادہ تعداد میں ہے اور شاید میں دوبارہ آپ سے نہ مل سکوں۔ پھر ان کا پیغام آیا کہ انھیں گولی لگ گئی ہے اور انھوں نے با آواز بلند کلمہ شریف پڑھا اور شہید ہوگئے وہ سینے پر2 گولیاں لگنے کے باوجود لڑتے رہے۔ حوالدار سلمان کا کہن اتھا کہ کیپٹن عمیر بہت اچھے لیڈرتھے، دوسروں کا حوصلہ بڑھاتے رہتے تھے سب کی خواہش ہوتی تھی کہ وہ ان کے ساتھ رہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز شمالی وزیرستان کی تحصیل شوال میں دہشت گردوں کے ساتھ مقابلے میں کیپٹن عمیر عباسی سمیت پاک فوج کے 4 جوان شہید ہو گئے تھے جب کہ افغانستان فرار ہونے کی کوشش کرنے والے 19 دہشت گرد بھی مارے گئے تھے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آرکی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے شوال میں دہشت گردوں سے مقابلے کے دوران شہید ہونے والے کیپٹن عمیر عباسی کی نماز جنازہ میں شرکت کی اور شہید ہونے والے کیپٹن کے جسد خاکی کو کاندھا بھی دیا۔نماز جنازہ میں کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمان اور دیگر اعلیٰ سول و فوجی حکام نے بھی شرکت کی اور شہدا کے خاندانوں سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ شہدا کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے جنرل راحیل شریف نے کہا کہ شہید ہونیوالے جوانوں نے دہشت گردوں کو فرار نہیں ہونے دیا اور اپنی جان کی قربانی دیکر انھیں جہنم واصل کیا، پاک فوج کا ہرجوان دہشتگردوں کے مکمل خاتمے کیلیے پرعزم ہے۔
بعدازاں آرمی چیف سی ایم ایچ پشاور بھی گئے جہاں انھوں نے زخمی فوجیوں کی عیادت کی۔ اس موقع پر جنرل راحیل نے افغان نیشنل آرمی کے زخمی سپاہی عالمزیب کی خیریت بھی دریافت کی جسے کنڑ میں عسکریت پسندوں کے حملے میں زخمی ہونے کے بعد انسانی ہمدردی کے تحت علاج کیلیے باجوڑ اور اس کے بعد پشاور منتقل کیا گیا تھا۔
شہید کیپٹن عمیرعباسی کی نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کے والد کا کہنا تھا کہ بیٹے کی شہادت پر مجھے فخر ہے، وہ ہر شعبے میں قابل تھا اور ہمارا شہزادہ تھا اس کی قربانی نہ صرف میرے لئے بلکہ خاندان، پاک فوج اور پوری قوم کے لئے فخرکی بات ہے، بیٹے کی شہادت سے ہمارے حوصلے مزید بلند ہو گئے ہیں، میرا دوسرا بیٹا بھی آرمی میں ہے اور میں نے پاک فوج کے سپہ سالار سے اسے فوری طور پر اگلے جنگی محاذ پر بھیجنے کا کہا ہے۔
کیپٹن عمیرعباسی کے ساتھ لڑنے والے ساتھی حوالدار سلمان کے مطابق انہوں نے کیپٹن عمیرعباسی جیسا بہادر افسر نہیں دیکھا، کیپٹن عمیر نے پیغام دیا کہ دشمن بہت قریب آ گیا ہے اور بہت زیادہ تعداد میں ہے اور شاید میں دوبارہ آپ سے نہ مل سکوں۔ پھر ان کا پیغام آیا کہ انھیں گولی لگ گئی ہے اور انھوں نے با آواز بلند کلمہ شریف پڑھا اور شہید ہوگئے وہ سینے پر2 گولیاں لگنے کے باوجود لڑتے رہے۔ حوالدار سلمان کا کہن اتھا کہ کیپٹن عمیر بہت اچھے لیڈرتھے، دوسروں کا حوصلہ بڑھاتے رہتے تھے سب کی خواہش ہوتی تھی کہ وہ ان کے ساتھ رہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز شمالی وزیرستان کی تحصیل شوال میں دہشت گردوں کے ساتھ مقابلے میں کیپٹن عمیر عباسی سمیت پاک فوج کے 4 جوان شہید ہو گئے تھے جب کہ افغانستان فرار ہونے کی کوشش کرنے والے 19 دہشت گرد بھی مارے گئے تھے۔