اصغرکیس پنجاب اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی نعرے بازی

اجلاس بھی شور شرابے کی نذر، قواعد معطل کرکے سپریم کورٹ کے فیصلے پر بحث کرائی گئی

فوٹو : فائل

پنجاب اسمبلی کا تیسرے روز کا اجلاس بھی شور شرابے اور کورم کی کمی کی نذر ہوگیا ہے۔


اجلاس میں قواعد و ضوابط معطل کرکے اصغرخان کیس پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر بحث کرائی گئی جس میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے ایک دوسرے پر کرپشن کے الزامات کی بوچھاڑ کردی، اپوزیشن نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اصغر خان کیس میں ملوث لوگوںکو الفلاح چوک میں پھانسی دی جائے جبکہ حکومتی ارکان نے کہا کہ ہماری قیادت کا دامن صاف ہے اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اس کیس کی چاہے ایف آئی اے یا رحمن ملک سے تحقیقات کرالی جائے۔ پیپلزپارٹی کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شوکت بسرا نے کہا کہ جس طرح یوسف رضا گیلانی اور رحمن ملک کا کیس الیکشن کمیشن کو بھجوایا گیا۔

اسی طرح شریف برادران کا کیس بھی بھجوایا جانا چاہیے تھا۔ ایم ایم اے کے علی حیدر نور نیازی نے کہا کہ بینظیر بھٹو نے حمید گل اور پرویزالٰہی کو اپنے قتل کی سازش کرنے والا قرار دیا تھا جس پر اپوزیشن نے دوبارہ شور شرابہ شروع کردیا ۔ چوردری عبدالغفور نے کہا کہ جن پر بی بی کے قتل،رینٹل پاور منصوبے میں کرپشن کا الزام ہے پہلے وہ اپنے عہدے چھوڑیں۔ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق صدر اپنی سیاسی سرگرمیاں بند کریں۔ پیپلزپارٹی کے ارکان نے کھڑے ہوکر احتجاج شروع کیا تو چوہدری عبدالغفور نے 'بی بی ہم شرمندہ ہیں تیرے قاتل زندہ ہیں' کے نعرے لگوائے۔
Load Next Story