مایوس کن پولیس کارکردگی تاجروں نے حفاظتی نظام قائم کرنے کا اعلان کر دیا
سائٹ میں وسیع رینج کے خودکار کیمرے نصب، 35مقامات پرحفاظتی چوکیاں تعمیر کر کے مسلح گارڈ تعینات کیے جائیں گے
کراچی کے صنعتکاروں نے صنعتی علاقوں اور سرمایہ کاروں کو تحفظ کی فراہمی میں حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروںکی ناکامی کے بعد اپنی مدد آپ کے تحت حفاظتی نظام وضع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
اس نظام کے تحت سرمایہ کار اپنے خرچ پر سائٹ کے صنعتی علاقے میں مانیٹرنگ کیمرے نصب کریں گے اور حفاظتی چوکیاں تعمیر کرکے مسلح گارڈ تعینات کیے جائیںگے، اس مقصد کے لیے سائٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹرارشد ووہرہ نے "اپنی مددآپ حفاظتی نظام"کو اپنانے کا اعلان کردیا ہے جبکہ بزنس مین گروپ کے قائد سراج قاسم تیلی نے کہا کہ اگر حکومت نے اس نظام کو قانونی حیثیت نہ دی توپھر ہم خود ہی اسے قانونی حیثیت دینگے اوراپنی حفاظت کے لیے اسلحہ استعمال کریں گے،سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کی جانب سے سائٹ کے صنعتکاروں کو "سائٹ کا اپنی مددآپ حفاظتی نظام" کے بارے میں ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر ارشد اے ووہرہ نے بتایا کہ سائٹ کے صنعتکار حکومت اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی جانب سے کرائم کی شرح کو کنٹرول کرنے میں ناکامی کے بعد مایوس ہوکراپنی مدد آپ کے تحت حفاظتی نظام اپنانے پر مجبور ہوئے ہیں ۔
اس مقصد کے لیے سائٹ ایسوسی ایشن میں مانیٹرنگ کا ایک جدیدترین مرکز ہوگا اور علاقے میں وسیع رینج کے خودکار کیمرے نصب کیے جائیں گے جبکہ35مقامات پرمسلح حفاظتی چوکیاں بنائی جائیں گی، حفاظتی نظام کو کنٹرول کرنے کی باگ ڈور پیشہ ورانہ ماہرین کے سپرد کی جائے گی،انھوں نے بتایا کہ ہم ایسی ٹیکنا لوجی کا استعمال کریں گے جس میں افرادی قوت کا کم استعمال ہو،جدید کیمرے اندھیرے میں بھی ایک کلو میٹر دور تک کی ریکارڈنگ کرنے کی صلاحیت کے حامل ہونگے،انھوں نے کہا کہ حکومت کاکام شہریوں کی انکے گھروں تک کی حفاظت کرنا ہے لیکن اس کے باوجود ہم نے اپنے گھروں پرحفاظت کے لیے سیکیورٹی گارڈز بیٹھا رکھے ہیں،ہمارے صنعتکاروں کو چاہیے کہ وہ 50ہزار روپے کا موبائل فون چھنوانے اور مال سے بھرا ٹرک لٹوانے سے بہتر ہے کہ وہ ماہانہ5ہزار روپے فیس ادا کرکے سائٹ حفاظتی سسٹم کو اپنائیں۔
یہ سسٹم24 گھنٹے نافذ رہے گا،ڈاکٹرارشد ووہرہ نے کہاکہ7700 ایکٹر رقبے پر2700سے زائد صنعتیں ہیں جن میں سے صرف850ایسوسی ایشن کی ممبر ہیںلیکن جب تک سائٹ کے تمام صنعتکار متحد نہیں ہونگے اس وقت تک جرائم پیشہ عناصر اپنے ارادوں میں کامیاب ہوتے رہیں گے،اس موقع پر سیکڑوں صنعتکاروں نے ہاتھ اٹھا کر سائٹ حفاظتی نظام کے نفاذ کی مکمل حمایت کی، بزنس مین گروپ کے چیئرمین سراج قاسم تیلی نے کہا کہ کراچی کا کوئی والی وارث نہیں ہے، لہٰذا ہمیں اپنی جان ومال کے تحفظ کے لیے جدید آلات پرمبنی موثر حفاظتی نظام کی ضرورت ہے،وزیراعلیٰ سندھ کے سابق مشیر زبیرموتی والا نے کہا کہ جب پولیس اپنی ذمے داریاں پوری نہیں کررہی،دن رات کرائم ہورہے ہیں توان حالات میں ہمیں نجی حفاظتی سسٹم کو اپنانے کی اشد ضرورت ہے،اس مقصد کے لیے سائٹ میں فائبر آپٹک کیبل کے ذریعے 40 خفیہ کیمرے لگائے جائیں گے، سی پی ایل سی کے چیف احمدچنائے نے کہا کہ مسلسل بگڑتے ہوئے حالات کو سدھارنے کے لیے اپنی مدد آپ کے تحت حفاظتی نظام کواپنانے کی ضرورت ہے۔
اس نظام کے تحت سرمایہ کار اپنے خرچ پر سائٹ کے صنعتی علاقے میں مانیٹرنگ کیمرے نصب کریں گے اور حفاظتی چوکیاں تعمیر کرکے مسلح گارڈ تعینات کیے جائیںگے، اس مقصد کے لیے سائٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹرارشد ووہرہ نے "اپنی مددآپ حفاظتی نظام"کو اپنانے کا اعلان کردیا ہے جبکہ بزنس مین گروپ کے قائد سراج قاسم تیلی نے کہا کہ اگر حکومت نے اس نظام کو قانونی حیثیت نہ دی توپھر ہم خود ہی اسے قانونی حیثیت دینگے اوراپنی حفاظت کے لیے اسلحہ استعمال کریں گے،سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کی جانب سے سائٹ کے صنعتکاروں کو "سائٹ کا اپنی مددآپ حفاظتی نظام" کے بارے میں ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر ارشد اے ووہرہ نے بتایا کہ سائٹ کے صنعتکار حکومت اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی جانب سے کرائم کی شرح کو کنٹرول کرنے میں ناکامی کے بعد مایوس ہوکراپنی مدد آپ کے تحت حفاظتی نظام اپنانے پر مجبور ہوئے ہیں ۔
اس مقصد کے لیے سائٹ ایسوسی ایشن میں مانیٹرنگ کا ایک جدیدترین مرکز ہوگا اور علاقے میں وسیع رینج کے خودکار کیمرے نصب کیے جائیں گے جبکہ35مقامات پرمسلح حفاظتی چوکیاں بنائی جائیں گی، حفاظتی نظام کو کنٹرول کرنے کی باگ ڈور پیشہ ورانہ ماہرین کے سپرد کی جائے گی،انھوں نے بتایا کہ ہم ایسی ٹیکنا لوجی کا استعمال کریں گے جس میں افرادی قوت کا کم استعمال ہو،جدید کیمرے اندھیرے میں بھی ایک کلو میٹر دور تک کی ریکارڈنگ کرنے کی صلاحیت کے حامل ہونگے،انھوں نے کہا کہ حکومت کاکام شہریوں کی انکے گھروں تک کی حفاظت کرنا ہے لیکن اس کے باوجود ہم نے اپنے گھروں پرحفاظت کے لیے سیکیورٹی گارڈز بیٹھا رکھے ہیں،ہمارے صنعتکاروں کو چاہیے کہ وہ 50ہزار روپے کا موبائل فون چھنوانے اور مال سے بھرا ٹرک لٹوانے سے بہتر ہے کہ وہ ماہانہ5ہزار روپے فیس ادا کرکے سائٹ حفاظتی سسٹم کو اپنائیں۔
یہ سسٹم24 گھنٹے نافذ رہے گا،ڈاکٹرارشد ووہرہ نے کہاکہ7700 ایکٹر رقبے پر2700سے زائد صنعتیں ہیں جن میں سے صرف850ایسوسی ایشن کی ممبر ہیںلیکن جب تک سائٹ کے تمام صنعتکار متحد نہیں ہونگے اس وقت تک جرائم پیشہ عناصر اپنے ارادوں میں کامیاب ہوتے رہیں گے،اس موقع پر سیکڑوں صنعتکاروں نے ہاتھ اٹھا کر سائٹ حفاظتی نظام کے نفاذ کی مکمل حمایت کی، بزنس مین گروپ کے چیئرمین سراج قاسم تیلی نے کہا کہ کراچی کا کوئی والی وارث نہیں ہے، لہٰذا ہمیں اپنی جان ومال کے تحفظ کے لیے جدید آلات پرمبنی موثر حفاظتی نظام کی ضرورت ہے،وزیراعلیٰ سندھ کے سابق مشیر زبیرموتی والا نے کہا کہ جب پولیس اپنی ذمے داریاں پوری نہیں کررہی،دن رات کرائم ہورہے ہیں توان حالات میں ہمیں نجی حفاظتی سسٹم کو اپنانے کی اشد ضرورت ہے،اس مقصد کے لیے سائٹ میں فائبر آپٹک کیبل کے ذریعے 40 خفیہ کیمرے لگائے جائیں گے، سی پی ایل سی کے چیف احمدچنائے نے کہا کہ مسلسل بگڑتے ہوئے حالات کو سدھارنے کے لیے اپنی مدد آپ کے تحت حفاظتی نظام کواپنانے کی ضرورت ہے۔