اداروں کا باہمی نفرتیں سامنے لانا ملک کیلیے بہتر نہیںالطاف حسین

عدلیہ اور فوج کے درمیان ترسیلی تبادلوں کے بعد ملک بحرانی کیفیت سے دوچار ہوا ہے

عدلیہ اور فوج کے درمیان ترسیلی تبادلوں کے بعد ملک بحرانی کیفیت سے دوچار ہوا ہے فوٹو: فائل

متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ جوڈیشری اور پاک افواج کے درمیان ترسیلی تبادلوں کے بعد ملک جس بحرانی کیفیت سے دوچار ہوا ہے۔


اس کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔ اپنے بیان میں الطاف حسین نے کہا کہ میں وہ واحد شخص ہوں جس نے اداروں کے درمیان چپقلش کو محسوس کرتے ہوئے گزشتہ کئی مہینوں کے دوران اپنے خطابات اور بیانات مین ببانگ دہل کہا تھا کہ اس وقت ملک کو استحکام اور یکجہتی کی بہت ضرورت ہے اور ان حالات میں جوڈیشری اور مسلح افواج یا دیگر اداروں کا باہمی نفرتوں اور کدورتوں کا سامنے لانا اور قابل حل اختلافات کو ناقابل حل اختلافات کی شکل دینا ملک کے مستقبل کے لیے کسی بھی طرح بہتر نہیں ہوسکتا لہٰذا تمام ادارے اپنے مسائل و اختلافات مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے حل کرلیں۔

اسی میں ملک اور قوم کی فلاح بھی مضمر ہے۔۔ آخر میں انھوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں مقتدر ادارے میرے تھوڑے کہے کو بہت جانیں گے اور کسی مثبت نتیجے پر پہنچیں گے۔ دریں اثنا الطاف حسین نے پشاورکے قصہ خوانی بازار میں خان رازق پولیس اسٹیشن کے باہر خود کش بم دھماکے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور بم دھماکے میں ایس پی انویسٹی گیشن ہلال حیدر اور ان کے دو محافظوں سمیت متعددافراد کے شہیداور زخمی ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کااظہارکیا ہے اور کہا ہے کہ حملہ ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی گھناؤنی سازش ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story