ایک سال بعد طورخم کے راستے نیٹو کو آئل سپلائی بحال
سلالہ حملے کے بعد سے سپلائی معطل تھی، علاقہ مکینوں میں تشویش، اوقات مقرر کرنیکا مطالبہ
ایک سالہ تعطل کے بعد نیٹو کو پاک افغان سرحد کے راستیآئل کی سپلائی بحال ہو گئی ہے۔
نیٹو کے دو آئل ٹینکرز سخت سیکیورٹی میں بدھ کوطورخم کے راستے افغانستان پہنچ گئے۔ یاد رہے کہ پچھلے سال نومبر میں نیٹو اور امریکی طیاروں نے مہمند ایجنسی میں سلالہ کے مقام پر پاکستانی چیک پوسٹ پر جارحیت کی تھی جس میں25 پاکستانی فوجیوں کی شہادت کے بعد پاکستان نے احتجاجاً افغانستان میں مقیم نیٹو اور ایساف فورسز کیلیے ساز وسامان کی رسد بند کردی تھی۔8 ماہ بعد، جولائی میں امریکا کی طرف سے معذرت کرنے کے بعد پاکستان نے نیٹو سپلائی کی بحالی کا اعلان کر دیا تاہم نیٹوآئل ٹینکرز مالکان اور لاجسٹک کمپنیوں کے درمیان بقایاجات اور دیگر امور پر اختلافات کے باعث نیٹو آئل ٹینکرز کی رسد بحال نہ ہوسکی تھی۔
ایک سال بعد بدھ کے روز نیٹو آئل ٹینکرزکی سپلائی بھی پاک افغان سرحد طورخم کے راستے بحال ہوگئی اور نیٹو کے دوآئل ٹینکرز بحفاظت پاک افغان شاہراہ کے راستے افغانستان پہنچ گئے ہیں۔ دوسری طرف پولیٹیکل انتظامیہ کاکہنا ہے کہ نیٹو آئل ٹینکرزکی سیکیورٹی کے لیے تمام ضروری انتظامات کیے گئے تھے۔ نیٹو آئل ٹینکرز پر ممکنہ بم حملوں اور دھماکوں کے حوالے سے علاقہ مکینوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ انھوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ نیٹو آئل ٹینکرز کے لیے اوقات مقرر کیے جائیں تاکہ مقامی سول آبادی نقصانات سے محفوظ رہے۔
نیٹو کے دو آئل ٹینکرز سخت سیکیورٹی میں بدھ کوطورخم کے راستے افغانستان پہنچ گئے۔ یاد رہے کہ پچھلے سال نومبر میں نیٹو اور امریکی طیاروں نے مہمند ایجنسی میں سلالہ کے مقام پر پاکستانی چیک پوسٹ پر جارحیت کی تھی جس میں25 پاکستانی فوجیوں کی شہادت کے بعد پاکستان نے احتجاجاً افغانستان میں مقیم نیٹو اور ایساف فورسز کیلیے ساز وسامان کی رسد بند کردی تھی۔8 ماہ بعد، جولائی میں امریکا کی طرف سے معذرت کرنے کے بعد پاکستان نے نیٹو سپلائی کی بحالی کا اعلان کر دیا تاہم نیٹوآئل ٹینکرز مالکان اور لاجسٹک کمپنیوں کے درمیان بقایاجات اور دیگر امور پر اختلافات کے باعث نیٹو آئل ٹینکرز کی رسد بحال نہ ہوسکی تھی۔
ایک سال بعد بدھ کے روز نیٹو آئل ٹینکرزکی سپلائی بھی پاک افغان سرحد طورخم کے راستے بحال ہوگئی اور نیٹو کے دوآئل ٹینکرز بحفاظت پاک افغان شاہراہ کے راستے افغانستان پہنچ گئے ہیں۔ دوسری طرف پولیٹیکل انتظامیہ کاکہنا ہے کہ نیٹو آئل ٹینکرزکی سیکیورٹی کے لیے تمام ضروری انتظامات کیے گئے تھے۔ نیٹو آئل ٹینکرز پر ممکنہ بم حملوں اور دھماکوں کے حوالے سے علاقہ مکینوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ انھوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ نیٹو آئل ٹینکرز کے لیے اوقات مقرر کیے جائیں تاکہ مقامی سول آبادی نقصانات سے محفوظ رہے۔