پاک امریکا اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا مقصد دونوں ملکوں میں تعاون بڑھانا ہے جان کیری
دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششیں خوش آئند ہیں، امریکی وزیرخارجہ
امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششیں خوش آئند ہیں اور پاک فوج آپریشن ضرب عضب کے ذریعے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں کررہی ہے جب کہ پاک، امریکا اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا مقصد دونوں ملکوں میں تعاون بڑھانا ہے۔
پاکستان اور امریکا کے درمیان ہونے والے اسٹریٹجک مذاکرات میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے امریکی وزیرخارجہ جان کیری سے ملاقات کی جس کے بعد میڈیا بریفنگ میں سرتاج عزیز نے پاکستان سے تعاون کی کوششوں پر جان کیری کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ اسٹریٹجک ڈائیلاگ سے اچھے ورکنگ گروپس کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا موقع ملے گا جب کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے تاہم دہشت گردی کے خلاف امریکی تعاون دونوں ممالک کی سلامتی کے لیے ضروری ہے۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب دہشت گردی کے خلاف سب سے کامیاب کارروائی ہے لیکن پاکستان کو افغانستان میں جاری کشیدگی کی وجہ سے بہت نقصان ہوا، پاکستان نے افغانستان میں استحکام کے لیے نہ صرف تعاون کیا بلکہ افغانستان میں وسیع البنیاد مفاہمت کی کوششیں بھی جاری ہیں تاہم پاکستان کے سیکیورٹی خدشات پر غور ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک، بھارت مذاکرات کی بحالی میں امریکی تعاون کے شکرگزار ہیں جب کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا دورہ پاکستان مثبت پیشرفت تھی تاہم بھارت میں پٹھان کوٹ کے واقعے کے بعد پاکستان نے بھی اہم اقدامات کیے ہیں۔
اس موقع پر امریکی وزیرخارجہ جان کیری کا کہنا تھا کہ پاک، امریکا اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا مقصد دونوں ملکوں میں تعاون بڑھانا ہے، خطے میں استحکام نہ صرف پاکستان اور امریکا کی مشترکہ خواہش ہے بلکہ دونوں ملک دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بھی پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستانی کوششیں خوش آئند ہیں جب کہ پاک فوج آپریشن ضرب عضب کے ذریعے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہے اور نیشنل ایکشن پلان کے ذریعے دہشت گردوں کی ریکروٹمنٹ اور فنڈنگ سے بھی روکا گیا ہے۔
امریکی وزیرخارجہ نے افغانستان کے مفاہمتی عمل میں پاکستان کے مثبت کردار کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے تعاون کو سراہتے ہیں اور اسی وجہ سے پاکستان میں استحکام اور معاشی بہتری چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے توانائی کے بحران کو ختم کرنے سمیت سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں بھی تعاون کر رہے ہیں اور لاکھوں پاکستانی طالبات کی تعلیم کے لئے فنڈنگ فراہم کر رہے ہیں۔
پاکستان اور امریکا کے درمیان ہونے والے اسٹریٹجک مذاکرات میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے امریکی وزیرخارجہ جان کیری سے ملاقات کی جس کے بعد میڈیا بریفنگ میں سرتاج عزیز نے پاکستان سے تعاون کی کوششوں پر جان کیری کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ اسٹریٹجک ڈائیلاگ سے اچھے ورکنگ گروپس کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا موقع ملے گا جب کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے تاہم دہشت گردی کے خلاف امریکی تعاون دونوں ممالک کی سلامتی کے لیے ضروری ہے۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب دہشت گردی کے خلاف سب سے کامیاب کارروائی ہے لیکن پاکستان کو افغانستان میں جاری کشیدگی کی وجہ سے بہت نقصان ہوا، پاکستان نے افغانستان میں استحکام کے لیے نہ صرف تعاون کیا بلکہ افغانستان میں وسیع البنیاد مفاہمت کی کوششیں بھی جاری ہیں تاہم پاکستان کے سیکیورٹی خدشات پر غور ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک، بھارت مذاکرات کی بحالی میں امریکی تعاون کے شکرگزار ہیں جب کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا دورہ پاکستان مثبت پیشرفت تھی تاہم بھارت میں پٹھان کوٹ کے واقعے کے بعد پاکستان نے بھی اہم اقدامات کیے ہیں۔
اس موقع پر امریکی وزیرخارجہ جان کیری کا کہنا تھا کہ پاک، امریکا اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا مقصد دونوں ملکوں میں تعاون بڑھانا ہے، خطے میں استحکام نہ صرف پاکستان اور امریکا کی مشترکہ خواہش ہے بلکہ دونوں ملک دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بھی پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستانی کوششیں خوش آئند ہیں جب کہ پاک فوج آپریشن ضرب عضب کے ذریعے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہے اور نیشنل ایکشن پلان کے ذریعے دہشت گردوں کی ریکروٹمنٹ اور فنڈنگ سے بھی روکا گیا ہے۔
امریکی وزیرخارجہ نے افغانستان کے مفاہمتی عمل میں پاکستان کے مثبت کردار کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے تعاون کو سراہتے ہیں اور اسی وجہ سے پاکستان میں استحکام اور معاشی بہتری چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے توانائی کے بحران کو ختم کرنے سمیت سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں بھی تعاون کر رہے ہیں اور لاکھوں پاکستانی طالبات کی تعلیم کے لئے فنڈنگ فراہم کر رہے ہیں۔