پارلیمنٹ سپریم ہےتمام اداروں کواحترام کرنا ہوگا فضل الرحمن
آرمی چیف،چیف جسٹس کے بیان صحیح ہیں،یہ 65 سال پہلے ہوتے تویہ حالات نہ ہوتے
پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی برائے کشمیرکے چیئرمین اور جے یوآئی کے امیرمولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ملک پر حکومت کرنا فوج اور عدلیہ کا کام نہیں دستور پاکستان کے تحت یہ حق صرف عوامی نمائندوںکا ہے پارلیمنٹ سپریم ہے اس کی بالادستی کا تمام اداروں کو احترام کرنا ہوگا۔
امریکا میں حکومت تبدیل ہونے سے ان کی خارجہ پالیسی تبدیل نہیں ہوتی تمام امریکی پالیسیوںکا محورپینٹاگون طویل عرصے سے ایک ہی راستے پر جارہا ہے چیف جسٹس اور آرمی چیف کے بیانات میں باتیں توصحیح ہیں65 سال پہلے یہ باتیں ہوتیں تو آج یہ حالات نہ ہوتے۔ بدھ کوکوئٹہ ایئرپورٹ پرمیڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ ملک اداروں میں تصادم کا متحمل نہیں،ملکی حالات کے باوجود الیکشن ہوںگے اورہونے چاہیئں،دنیا میں امن کیلیے افغانستان سے تمام غیر ملکی افواج کو نکلنا ہوگا ۔ثناء نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ پاکستان کوخارجہ پالیسی میں ترجیحات کا تعین کرنا ہوگا۔
پہلے سے کہہ رہاہوں تمام ادارے اپنے آئینی دائرے میں رہیں۔مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق انہوں نے کہاکہ ریفرنڈم کرایاجارہاہے کہ کس کاپاکستان چاہیے ایسے مباحثے چھیڑناغلط ہے،چیف جسٹس کاخطاب اتفاقیہ نہیں شیڈول کے مطابق تھا۔ انھوں نے کہا کہ الحاق پاکستان کیلیے لاکھوں کشمیریوں نے اپنی جانوںکا نذرانہ پیش کیا، مسئلہ کشمیر پر بیان دینا فیشن بن گیا ملکی رہنماء اور ادارے بیان دینے سے پہلے مسئلہ کوسمجھیں اور پھرکچھ کہیں۔
امریکا میں حکومت تبدیل ہونے سے ان کی خارجہ پالیسی تبدیل نہیں ہوتی تمام امریکی پالیسیوںکا محورپینٹاگون طویل عرصے سے ایک ہی راستے پر جارہا ہے چیف جسٹس اور آرمی چیف کے بیانات میں باتیں توصحیح ہیں65 سال پہلے یہ باتیں ہوتیں تو آج یہ حالات نہ ہوتے۔ بدھ کوکوئٹہ ایئرپورٹ پرمیڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ ملک اداروں میں تصادم کا متحمل نہیں،ملکی حالات کے باوجود الیکشن ہوںگے اورہونے چاہیئں،دنیا میں امن کیلیے افغانستان سے تمام غیر ملکی افواج کو نکلنا ہوگا ۔ثناء نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ پاکستان کوخارجہ پالیسی میں ترجیحات کا تعین کرنا ہوگا۔
پہلے سے کہہ رہاہوں تمام ادارے اپنے آئینی دائرے میں رہیں۔مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق انہوں نے کہاکہ ریفرنڈم کرایاجارہاہے کہ کس کاپاکستان چاہیے ایسے مباحثے چھیڑناغلط ہے،چیف جسٹس کاخطاب اتفاقیہ نہیں شیڈول کے مطابق تھا۔ انھوں نے کہا کہ الحاق پاکستان کیلیے لاکھوں کشمیریوں نے اپنی جانوںکا نذرانہ پیش کیا، مسئلہ کشمیر پر بیان دینا فیشن بن گیا ملکی رہنماء اور ادارے بیان دینے سے پہلے مسئلہ کوسمجھیں اور پھرکچھ کہیں۔