کراچی کو تمام صوبے اپنے حصے کا پانی دیں قائم علی شاہ
کراچی میں بھی سارے ملک کے لوگ رہتے ہیں، مفادات کونسل کے اجلاس میں اظہارخیال
وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے اسلام آباد میں وزیراعظم نواز شریف کے زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے اجلاس میں سندھ کے مسائل پر بھرپورآواز اٹھائی جس پر وزیراعظم نے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگرکراچی کوبھی تمام صوبے اپنے حصے کاپانی دیں توسندھ کو اسلام آبادکوپانی دینے پر اعتراض نہیں، اسلام آبادکی طرح کراچی میںبھی سارے ملک کے لوگ رہتے ہیں جس پر وزیراعظم نے تینوں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کواپنی سفارشات اگلے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے وزارت پٹرولیم کی طرف سے سندھ کی2 آئل فیلڈ سدرن کمان سے الگ کرکے نادرن کمانڈ کو دینے کے فیصلے پربھی احتجاج کیا۔
پیرکووزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیاکہ سندھ نے کراچی میں منعقدہ اے پی سی کی سفارشات بھی سی سی آئی میں پیش کیں جس میں32 جماعتوںنے سندھ سے30لاکھ افغانیوں، برمی اوردیگرکومردم شماری میںشامل نہ کرنے اورانھیں جلدواپس بھیجنے کی سفارش کی ہے جس پروزیراعظم نے32جماعتوں کی سفارشات کااحترام کرتے ہوئے کہاکہ باہرکے رہنے والوں کو مردم شماری میں شامل نہیں کیاجائے گا۔ وزیراعظم نے مردم شماری کافیصلہ اگلے سی سی آئی کے اجلاس تک موخر کردیا کیونکہ اس وقت فوج آپریشن ضرب عضب سمیت دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں مصروف ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگرکراچی کوبھی تمام صوبے اپنے حصے کاپانی دیں توسندھ کو اسلام آبادکوپانی دینے پر اعتراض نہیں، اسلام آبادکی طرح کراچی میںبھی سارے ملک کے لوگ رہتے ہیں جس پر وزیراعظم نے تینوں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کواپنی سفارشات اگلے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے وزارت پٹرولیم کی طرف سے سندھ کی2 آئل فیلڈ سدرن کمان سے الگ کرکے نادرن کمانڈ کو دینے کے فیصلے پربھی احتجاج کیا۔
پیرکووزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیاکہ سندھ نے کراچی میں منعقدہ اے پی سی کی سفارشات بھی سی سی آئی میں پیش کیں جس میں32 جماعتوںنے سندھ سے30لاکھ افغانیوں، برمی اوردیگرکومردم شماری میںشامل نہ کرنے اورانھیں جلدواپس بھیجنے کی سفارش کی ہے جس پروزیراعظم نے32جماعتوں کی سفارشات کااحترام کرتے ہوئے کہاکہ باہرکے رہنے والوں کو مردم شماری میں شامل نہیں کیاجائے گا۔ وزیراعظم نے مردم شماری کافیصلہ اگلے سی سی آئی کے اجلاس تک موخر کردیا کیونکہ اس وقت فوج آپریشن ضرب عضب سمیت دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں مصروف ہے۔