افغانستان میں ڈرون حملے اور آپریشن میں 2 داعش کمانڈروں سمیت 64 جنگجو ہلاک

ننگرہار کے ضلع آچن میں امریکی طیارے نے داعش جنگجوؤں کو نشانہ بنایا، 17 زخمی، لشکر گاہ میں بم دھماکا، 3 افراد ہلاک

120 طالبان ہتھیارپھینک کرامن عمل میں شامل، بامیان کے علاقے میں ایرانی ساختہ بارودی سرنگیں برآمد ہونے کا انکشاف۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
افغانستان میں امریکی ڈرون حملے اورنیشنل سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں داعش کے2 سینئر کمانڈروں سمیت 64 جنگجو ہلاک اور 17 زخمی ہوگئے۔

جنوبی صوبہ ہلمند کے شہرلشکر گاہ میں بم دھماکے میں 3 افراد ہلاک اور 11 زخمی ہوگئے جبکہ 120 طالبان ہتھیار پھینک کرامن عمل میں شامل ہوگئے۔ دریں اثناافغانستان سے ایرانی ساختہ بارودی سرنگیں برآمد ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔خلیجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق افغان حکام نے اعلان کیا ہے کہ انھیں طالبان کے گودام سے ایرانی ساختہ بارودی سرنگیں ملی ہیں۔یہ بارودی سرنگیں ملک کے وسط میں بامیان کے علاقے میں سیکیورٹی فورسزکے چھاپے کے دوران برآمد ہوئیں۔پیر کو افغان میڈیا کے مطابق مشرقی صوبہ ننگرہار میں امریکی ڈرون حملے میں 2 کمانڈروں سمیت داعش کے 7 جنگجو ہلاک ہوگئے۔ مقامی سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ڈرون حملہ ضلع آچن میں کیا گیا۔

صوبائی پولیس کے ترجمان حضرت حسین مشرقی وال کا کہنا ہے کہ داعش کے جنگجوؤں کو مامند درہ اور پیکھا کے علاقے میں نشانہ بنایا گیا۔حملے میں غیرملکی بھی مارے گئے۔ امریکی افواج کی جانب سے صوبے میں عسکریت پسندوں پر ڈرون حملے بڑھا دیے گئے ہیںجنوری اور فروری کے درمیان اب تک 20 ڈرون حملے کیے جاچکے ہیں جن میں متعد د جنگجو مارے گئے۔افغان سیکیورٹی فورسزکے آپریشن میں 57 عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔


وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آپریشن گزشتہ 24 گھنٹوں میں صوبہ فریاب اور بغلان میں کیا گیا ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ فریاب کے ضلع پشتون کوٹ میں آپریشن کے دوران گروپ کمانڈر سمیت 30 جنگجو ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے ۔دریں اثنا وزارت داخلہ کی طرف سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ 5 عسکریت پسند صوبہ قندوز کے ضلع دشت آرچی جبکہ 3صوبہ ارزگان کے ضلع چارچینو میں مارے گئے۔

صوبہ بغلان کے ضلع ڈنڈے غوری میں آپریشن کے دوران 22 عسکریت پسند ہلاک اور 7زخمی ہوگئے جبکہ عسکریت پسندوں کے 18 ٹھکانے تباہ کردیے گئے۔قندھار اور ننگرہار میں آپریشن کے دوران 3 جنگجو مارے گئے، سیکیورٹی فورسز نے مختلف اقسام کے ہتھیار اور گولہ بارود بھی برآمد کرلیا۔ادھر جنوبی صوبہ ہلمند کے شہر لشکر گاہ میں بم دھماکے میں 3 افراد ہلاک اور 11 زخمی ہوگئے ۔حکام کا کہنا ہے کہ دھماکا دیسی ساختہ بم ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا جس میں پولیس فورس کو نشانہ بنایا گیا۔

صوبائی گورنر کے ترجمان عمر زاک نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے میں 2 پولیس اہلکار اور 3 شہری زخمی ہوئے ہیں تاہم لشکرگاہ کے ایمرجنسی اسپتال کا کہنا ہے کہ 3 لاشیں اسپتال لائی گئی ہیں۔زخمیوں کو بھی اسپتال منتقل کردیا گیا ۔طالبان سمیت کسی بھی گروپ نے تاحال حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی۔

دوسری جانب شمالی صوبہ فریاب میں 120 طالبان ہتھیار پھینک کر امن عمل میں شامل ہوگئے۔ برطانوی ریڈیو کے مطابق بامیان کے گورنر محمد طاہر ظہیر نے بتایا کہ اگرچہ ان باردوی سرنگوں پرسے کارخانے اورملک کانام مٹا دیا گیا ہے تاہم عسکری اور سیکورٹی ماہرین نے تصدیق کی ہے کہ یہ ایرانی ساخت کی ہیں۔دوسری جانب بامیان کے گورنر کے ترجمان عبدالرحمن احمدی نے بتایا کہ ملنے والی بارودی سرنگوں کی تعداد 32 ہے تاہم انھوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ سرنگیں کب اور کس طرح ملک میں لائی گئیں۔
Load Next Story