پٹھان کوٹ ایئربیس پر حملہ کرنے والوں کو پاکستانی حکومت کی مدد حاصل تھی بھارتی وزیردفاع کا الزام

حملہ آوروں کو پاکستان کےغیر ریاستی عناصرچلا رہے تھےکیونکہ اتنی منظم کارروائی حکومتی مددکے بغیر ممکن نہیں، منوہرپاریکر

حملہ آوروں کو پاکستان کےغیر ریاستی عناصرچلا رہے تھےکیونکہ اتنی منظم کارروائی حکومتی مددکے بغیر ممکن نہیں، منوہرپاریکر، فوٹو؛فائل

بھارتی حکومت نے پٹھان کوٹ میں اپنی ناکامی کو چھپانے اورپاکستان پر الزامات کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور اب بھارتی وزیر دفاع نے الزام عائد کیا ہے کہ پٹھان کوٹ بیس پر حملہ کرنے والے نہ صرف پاکستان سے آئے تھے بلکہ انہیں حکومت کی مدد بھی حاصل تھی۔



بھارتی پارلیمنٹ راجیا سبھا میں تقریر کرتے ہوئے بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے الزام عائد کیا کہ پٹھان کوٹ حملے کے پیچھے پاکستان کے غیر ریاستی عناصر کا ہاتھ تھا جنہیں پاکستانی اسٹیبلشمنٹ نے مکمل مدد فراہم کی۔ بھارتی جنتا پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ کے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پٹھان کوٹ حملے کی تمام تفصیلات نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کی تحقیقات میں سامنے آئیں گی تاہم اب تک کی معلومات کے مطابق پٹھان کوت پر حملہ کرنے والے حملہ آوروں کو پاکستان کے غیر ریاستی عناصر چلا رہے تھے جب کہ انہیں یقین ہے کہ یہ غیر ریاستی عناصر حکومتی مدد کے بغیر اتنا منظم کام نہیں کر سکتے۔




وزیر مملکت داخلہ کرین رجیجو نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ پہلی بار پاکستان نے بھارت میں ہونے والے دہشت گرد حملے کا کیس رجسٹرڈ کیا ہے جس کے بعد وہ اس بات کی تحقیقات کریں گے کہ ان کا کوئی شہری پٹھان کوٹ حملے میں ملوث ہے یا نہیں۔



واضح رہے کہ رواں سال جنوری میں پٹھان کوٹ ایئر بیس پر دہشت گردوں کے حملے میں 7 بھارتی فوجی اور 6 حملہ آور بھی مارے گئے تھے جب کہ پاکستان کی جانب سے حملے کی تحقیقات کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی ہے جب کہ اس سلسلے میں پاکستان میں جے آئی ٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جس کے دورہ بھارت کا امکان ظاہر کیا جار ہے۔

Load Next Story