محفوظ راستے کی پیشکش مستردشام میں ہی جیوں اور مروں گا بشار الاسد
مغربی ممالک نے شام میں براہ راست مداخلت کی تو اس کی قیمت دنیا کی برداشت سے زیادہ ہوگی۔
KARACHI:
شام کے صدر بشارالاسد نے عرب لیگ اور مغربی ممالک کی جانب سے محفوظ راستے کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں جیوں اور شام ہی میں مروں گا۔
روسی ٹی وی کو اپنے انٹرویو میں شام کے صدر نے کہا کہ وہ کٹھ پتلی نہیں۔ مغربی ممالک سمیت کسی بھی ملک میں پناہ لینے نہیں جائیں گے۔
بشار الاسد نے عالمی برادری کو خبردار کیا کہ شام میں بیرونی مداخلت کے پوری دنیا کے استحکام پر منفی اثرات پڑیں گے۔ وہ نہیں سمجھتے کہ مغربی ممالک شام میں براہ راست مداخلت کریں گے۔ تاہم اگر انہوں نے ایسا کیا تو اس کی قیمت دنیا کی برداشت سے زیادہ ہوگی۔
واضح رہے کہ شام میں گزشتہ برس سے جاری خانہ جنگی کے باعث اب تک 45 ہزار سے زائد افراد ہلاک جبکہ لاکھوں افراد ترکی نقل مکانی کرچکے ہیں ۔
شام کے صدر بشارالاسد نے عرب لیگ اور مغربی ممالک کی جانب سے محفوظ راستے کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں جیوں اور شام ہی میں مروں گا۔
روسی ٹی وی کو اپنے انٹرویو میں شام کے صدر نے کہا کہ وہ کٹھ پتلی نہیں۔ مغربی ممالک سمیت کسی بھی ملک میں پناہ لینے نہیں جائیں گے۔
بشار الاسد نے عالمی برادری کو خبردار کیا کہ شام میں بیرونی مداخلت کے پوری دنیا کے استحکام پر منفی اثرات پڑیں گے۔ وہ نہیں سمجھتے کہ مغربی ممالک شام میں براہ راست مداخلت کریں گے۔ تاہم اگر انہوں نے ایسا کیا تو اس کی قیمت دنیا کی برداشت سے زیادہ ہوگی۔
واضح رہے کہ شام میں گزشتہ برس سے جاری خانہ جنگی کے باعث اب تک 45 ہزار سے زائد افراد ہلاک جبکہ لاکھوں افراد ترکی نقل مکانی کرچکے ہیں ۔