ناقص پرفارمنس نے سابق کرکٹرز کو خون کے آنسو رلا دیا

ٹیم سلیکشن کو اندازہ ہی نہیں کہ ٹیم جب اتنی بُری طرح سے ہارے تو ہمارے دلوں کو کتنی ٹھیس پہنچتی ہے،عامرسہیل

بیٹنگ نہ چل سکی،سمیع اہم اوورمیں تیز گیندیں کرنے کی کوشش میں نو بال کرتے رہے،مشتاق۔ فوٹو: فائل

قومی ٹیم کی بنگلہ دیش کے خلاف مایوس کن کارکردگی نے سابق ٹیسٹ کرکٹرز کو بھی خون کے آنسو رلا دیا۔

سابق کپتان عامر سہیل کا کہنا ہے کہ کرکٹ کے معاملات چلانے والوں کو کھیل کی الف ب کا ہی پتہ نہیں ہے، ان لوگوں کو اندازہ ہی نہیں کہ ٹیم جب اتنی بُری طرح سے ہارے تو ہمارے دلوں کو کتنی ٹھیس پہنچتی ہے، ایشیا کپ سے باہر ہونے کے بعد اب نہ جانے کتنے ٹی وی سیٹ ٹوٹیں گے اور کتنے شائقین اسپتالوں کا رخ کریں گے، انھوں نے کہا کہ ٹیم سلیکشن ہی ہار کی اصل وجہ ہے، انور علی کی ٹیم میں جگہ ہی نہیں بنتی تھی، نہ جانے انھیں کیوںکھلایا گیا۔


محمد سمیع کی یو اے ای جیسی ٹیم کے بیٹسمینوں نے بھی خوب پٹائی کی تھی مگر ان پر ساری ذمہ داری ڈال دی گئی، اگر آخر میں اوورز کرانے تھے تو انھیں ذہنی طور پر تیار بھی کرنا چاہیے تھا، اس طرح کے فیصلے ہوئے تو نتائج بھی ایسے ہی آئیں گے۔ محمد یوسف نے کہا کہ ٹیم میں زیادہ آل راؤنڈرز کھلانے کی ضرورت نہیں ہے، اگر7بیٹسمین بہتر نہیں کھیل سکے تو آٹھویں نمبر پر آنے والا بھی کچھ نہیں کر سکے گا، انھوں نے کہا کہ شاہد آفریدی تجربہ کار کھلاڑی ہیں، وہ ہمیشہ4 اوورز اکھٹے ہی کر جاتے ہیں، انھیں کم از کم ایک اوور تو ضرور بچا کر رکھنا چاہیے تاکہ ضرورت کے مطابق کام آ سکے۔

مشتاق احمد نے کہا کہ ایشیا کپ کے تمام میچزکے دوران ہماری بیٹنگ چل ہی نہیں سکی، ابتدائی 2، 3 وکٹیں جلدگرنے کی وجہ سے سارا دباؤ مڈل آرڈر بیٹنگ پر آگیا، بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں بھی یہی ہوا، وکٹ کی مناسبت سے مجموعی ٹوٹل160تک ہونا چاہیے تھا، 20 سے30 رنزکم ہونے کی وجہ سے ٹیم پریشر میں آئی اور شکست کا سامنا کرنا پڑا، انھوں نے کہا کہ کرکٹ میں ردھم اعتماد سے آتا ہے، محمد سمیع اہم اوور میں تیز گیندیں کرنے کی کوشش میں نو بال کرتے رہے۔
Load Next Story