ترکی کے قریب بحیرہ ایجیئن میں پناہ گزینوں کی کشتی الٹنے سے 18 افراد ہلاک
حادثہ اس وقت پیش آیا جب تیز ہواؤوں کے باعث مسافروں سے لدی کشتی توازن برقرار نہ رکھ سکی اور الٹ گئی، حکام
ترکی اور یونان کے درمیان واقع بحیرہ ایجیئن میں پناہ گزینوں کی ایک کشتی الٹنے سے 18 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تارکین وطن کو یورپ لے جانے والی کشتی ترکی اور یونان کے درمیان واقع بحیرہ ایجیئن میں یونانی جزیرے کے قریب الٹ گئی جس کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ 15 افراد کو ترک کوسٹ گارڈز نے ریسکیو کرلیا تاہم کشتی میں سوار افراد کی کل تعداد معلوم نہیں ہوسکی ہے۔
ترک کوسٹ گارڈز کا کہنا ہے کہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب تیز ہواؤوں کے باعث مسافروں سے لدی کشتی توازن برقرار نہ رکھ سکی اور الٹ گئی جب کہ کشتی میں سوار افراد کی شناخت سامنے نہیں آسکی ہے۔
واضح رہے شام میں خانہ جنگی کے بعد سے یورپ کوغیر قانونی تارکینِ وطن کے سب سے بڑے بحران کا سامنا ہے جب کہ ہر ہفتے لیبیا اورشام سمیت دیگر ممالک کے ہزاروں افراد یورپی ساحلوں کا رخ کررہے ہیں اور انسانی اسمگلر ان کی مدد کررہے ہیں لیکن رواں برس اس کوشش میں 3 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تارکین وطن کو یورپ لے جانے والی کشتی ترکی اور یونان کے درمیان واقع بحیرہ ایجیئن میں یونانی جزیرے کے قریب الٹ گئی جس کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ 15 افراد کو ترک کوسٹ گارڈز نے ریسکیو کرلیا تاہم کشتی میں سوار افراد کی کل تعداد معلوم نہیں ہوسکی ہے۔
ترک کوسٹ گارڈز کا کہنا ہے کہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب تیز ہواؤوں کے باعث مسافروں سے لدی کشتی توازن برقرار نہ رکھ سکی اور الٹ گئی جب کہ کشتی میں سوار افراد کی شناخت سامنے نہیں آسکی ہے۔
واضح رہے شام میں خانہ جنگی کے بعد سے یورپ کوغیر قانونی تارکینِ وطن کے سب سے بڑے بحران کا سامنا ہے جب کہ ہر ہفتے لیبیا اورشام سمیت دیگر ممالک کے ہزاروں افراد یورپی ساحلوں کا رخ کررہے ہیں اور انسانی اسمگلر ان کی مدد کررہے ہیں لیکن رواں برس اس کوشش میں 3 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔