ماہرین نے 5 سال میں 10 کروڑ پودوں کا ہدف ناکافی قرار دیدیا

ملک بھر میں جنگلات کل اراضی کا2.1 فیصد ہیں جب کہ عالمی معیار 25 فیصد ہے

ملک بھر میں جنگلات کل اراضی کا2.1 فیصد ہیں جبکہ عالمی معیار 25فیصد ہے۔ فوٹو: فائل

ماہرین جنگلات وماحولیات نے وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے جنگلات کی کمی کو پورا کرنے کیلیے'گرین پاکستان پروگرام' کے تحت 5 سال کے دوران محض100ملین نئے پودے لگانے کے ہدف کوناکافی قراردے دیا۔

وزیر اعظم کے مقابلے میں خیبر پختونخوا میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے 5 سال کے دوران ایک ارب پودے لگانے کا ہدف مقررکررکھاہے، 110 ملین سے زائد نئے پودے لگائے جاچکے ہیں۔ اس کے علاوہ وزارت موسمیاتی تبدیلی نے موسم بہارکی شجرکاری مہم کے دوران 159 ملین نئے پودے لگانے کا ہدف مقررکیا ہے۔


اس مہم کے دوران خیبر پختونخوا نے 123 ملین، پنجاب نے 18.09 ملین، سندھ نے 7.1 ملین، بلوچستان نے 1.5 ملین، آزاد جموں و کشمیر نے 1.3 ملین، گلگت بلتستان نے 1.1 ملین، فاٹا میں 4 ملین، کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے 3 لاکھ، نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے 12.5 لاکھ، وفاقی وزارت دفاع نے 7 لاکھ، ہیوی انڈسٹری ٹیکسلا نے 50 ہزار، پی اوایف نے 15 ہزار، پاکستان ٹوبیکو نے 15 لاکھ اور غیرسرکاری تنظیم آئی یو سی این نے 2.5 لاکھ پودے لگانے کاہدف مقرر کیا ہے۔

سرکاری اعداد وشمار کے مطابق اس وقت ملک میں جنگلات کا رقبہ کل اراضی کا محض5 فیصد ہے تاہم عالمی ادارہ برائے فوڈ اینڈ ایگریکلچرل آرگنائزیشن اور ورلڈ بینک کے اعداد وشمار کے مطابق پاکستان میں جنگلات کل اراضی کے محض 2.1 فیصد پر مشتمل ہیں۔ عالمی معیارکے مطابق کسی بھی ملک کے کل رقبے کے کم از کم ایک چوتھائی حصے پر جنگلات کا ہونا انتہائی ضروری ہے۔
Load Next Story