اسلم بیگ3 کروڑجتوئی جام صادق 5050 جونیجو کو25 لاکھ ملے
پگارا20، حفیظ پیرزادہ30، ارباب رحیم کو2لاکھ دیے،4کروڑ جی ایچ کیو اکائونٹ میں جمع
بریگیڈیئر(ر) حامد سعید کی ڈائری کو بھی اصغرخان کیس کے فیصلے کا حصہ بنایا گیا ہے۔
بریگیڈیئر حامد سعید کے بیان حلفی کے مطابق 4کروڑ جی ایچ کیوکے اکائونٹ، ڈیڑھ کروڑ ملٹری انٹیلی جنس کوئٹہ کے ریجنل آفس،50 لاکھ عبوری وزیر اعظم غلام مصطفی جتوئی، 50 لاکھ عبوری وزیر اعلٰی سندھ جام صادق علی، 25لاکھ سابق وزیر اعظم محمد خان جونیجو، 30 لاکھ عبدالحفیظ پیرزادہ، 20 لاکھ پیر پگارا (مرحوم)، 3لاکھ مظفر حسین شاہ، 3 لاکھ غلام علی نظامانی، 2 لاکھ ارباب غلام رحیم، 3 لاکھ تکبیر کے ایڈیٹر صلاح الدین، 5لاکھ یوسف ہارون اور 38لاکھ 80 ہزارسندھ رجمنٹل سنٹر میں بیرکوں اور تفتیشی سیل کی تعمیر پر خرچ ہوئے جبکہ باقی 6کروڑ 76 لاکھ 28 ہزار511روپے بشمول سود جی ایچ کیو کو واپس بھیج دیے گئے۔
نجی ٹی وی کے مطابق ڈائری میں بتایا گیا کہ ڈی جی ایم آئی کی ہدایت پر مختلف بنکوں میں 6 اکائونٹس بھی کھولے گئے۔ جنرل اسلم بیگ کی ہدایت پرجی ایچ کیوکے فنڈسے3کروڑنکالے گئے اور یہ رقم جنرل اسلم بیگ کی تنظیم فرینڈزکودی گئی، رقم جنرل اسلم بیگ کے بطورآرمی چیف آخری ایام میں نکالی گئی، لیفٹیننٹ جنرل آصف نواز نے فرینڈز کو رقم کی منتقلی پر ناراضی ظاہرکی تھی۔ بی بی سی کے مطابق یہ اکائونٹ16 ستمبر1990 کو کھلوائے گئے۔ فیصلے میں یونس حبیب کے بیان کا بھی ذکر کیاگیا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ اْنھوں نے مرزا اسلم بیگ کو14 کروڑ روپے دینے کے علاوہ سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ جام صادق کو7کروڑ روپے، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو 2کروڑ روپے، جاوید ہاشمی کے علاوہ دیگر ارکان قومی اسمبلی کو5کروڑ روپے دیے۔
بریگیڈیئر حامد سعید کے بیان حلفی کے مطابق 4کروڑ جی ایچ کیوکے اکائونٹ، ڈیڑھ کروڑ ملٹری انٹیلی جنس کوئٹہ کے ریجنل آفس،50 لاکھ عبوری وزیر اعظم غلام مصطفی جتوئی، 50 لاکھ عبوری وزیر اعلٰی سندھ جام صادق علی، 25لاکھ سابق وزیر اعظم محمد خان جونیجو، 30 لاکھ عبدالحفیظ پیرزادہ، 20 لاکھ پیر پگارا (مرحوم)، 3لاکھ مظفر حسین شاہ، 3 لاکھ غلام علی نظامانی، 2 لاکھ ارباب غلام رحیم، 3 لاکھ تکبیر کے ایڈیٹر صلاح الدین، 5لاکھ یوسف ہارون اور 38لاکھ 80 ہزارسندھ رجمنٹل سنٹر میں بیرکوں اور تفتیشی سیل کی تعمیر پر خرچ ہوئے جبکہ باقی 6کروڑ 76 لاکھ 28 ہزار511روپے بشمول سود جی ایچ کیو کو واپس بھیج دیے گئے۔
نجی ٹی وی کے مطابق ڈائری میں بتایا گیا کہ ڈی جی ایم آئی کی ہدایت پر مختلف بنکوں میں 6 اکائونٹس بھی کھولے گئے۔ جنرل اسلم بیگ کی ہدایت پرجی ایچ کیوکے فنڈسے3کروڑنکالے گئے اور یہ رقم جنرل اسلم بیگ کی تنظیم فرینڈزکودی گئی، رقم جنرل اسلم بیگ کے بطورآرمی چیف آخری ایام میں نکالی گئی، لیفٹیننٹ جنرل آصف نواز نے فرینڈز کو رقم کی منتقلی پر ناراضی ظاہرکی تھی۔ بی بی سی کے مطابق یہ اکائونٹ16 ستمبر1990 کو کھلوائے گئے۔ فیصلے میں یونس حبیب کے بیان کا بھی ذکر کیاگیا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ اْنھوں نے مرزا اسلم بیگ کو14 کروڑ روپے دینے کے علاوہ سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ جام صادق کو7کروڑ روپے، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو 2کروڑ روپے، جاوید ہاشمی کے علاوہ دیگر ارکان قومی اسمبلی کو5کروڑ روپے دیے۔