حصص مارکیٹ میں تیزی کی بڑی لہرسے581 پوائنٹس کا اضافہ

کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت35.09 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر20 کروڑ31 لاکھ 18 ہزار700 حصص کے سودے ہوئے

کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت35.09 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر20 کروڑ31 لاکھ 18 ہزار700 حصص کے سودے ہوئے فوٹو : فائل

غیرملکیوں اورانسٹی ٹیوشنز کی بڑھتی ہوئی خریداری سرگرمیوں کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی جس سے انڈیکس کے ساتھ کاروباری حجم 2ماہ کی بلندترین سطح پر پہنچ گیا اورانڈیکس کی33000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی بحال ہوگئی۔

تیزی کے سبب63.18 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 1 کھرب20 ارب80 کروڑ90 لاکھ4 ہزار540 روپے کا اضافہ ہو گیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ ملک کے سیاسی افق پر اگرچہ حالات کشیدہ ہیں لیکن اینگروفوڈز میں غیرملکی سرمائے کی آمد اور خام تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے جیسے عوامل کے سبب غیرملکی سرمایہ کاروں نے 60لاکھ ڈالر کی تازہ سرمایہ کاری کی جس سے متاثر ہوکر مقامی انسٹی ٹیوشنز نے بھی مخصوص شعبوں میں تازہ سرمایہ کاری کی۔


ماہرین کے مطابق سیمنٹ کی مقامی فروخت کا حجم30 فیصد بڑھنے جیسے عوامل اس شعبے میں مزید سرمایہ کاری کا سبب بن رہے ہیں جس سے مارکیٹ کا گراف بلندی کی جانب گامزن ہوگیا ہے اور وقفے وقفے سے فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے کے باوجود تیزی کے اثرات غالب ہیں،کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 580.86 پوائنٹس کے اضافے سے33022.60 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس429.92 پوائنٹس بڑھ کر 19600.42، کے ایم آئی 30 انڈیکس1216.13 پوائنٹس اضافے سے57514.00 اور کے ایم آئی آل شیئر انڈیکس 256.60 پوائنٹس بڑھ کر 15479.22 ہوگیا۔

کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت35.09 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر20 کروڑ31 لاکھ 18 ہزار700 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروبار کا دائرہ کار 364 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں250 کے بھاؤ میں اضافہ، 82 کے داموں میں کمی اور32 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
Load Next Story