سوئس حکام کوخط بھیجنے کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع

جسٹس انورظہیرکی سربراہی میںلارجربینچ تشکیل،کیس نمٹادیے جانیکاامکان

جسٹس انورظہیرکی سربراہی میںلارجربینچ تشکیل،کیس نمٹادیے جانیکاامکان فوٹو: فائل

لاہور:
وزارت قانون نے سوئس حکام کوخط لکھنے کے فیصلے پر عملدرآمد کی رپورٹ سپریم کورٹ میںجمع کرادی۔رپورٹ میںسوئس حکام کو خط لکھنے کیلیے وزیر اعظم کو بھیجی گئی سمری اوراسکی منظوری کی نقول کے علاوہ لکھے گئے خط کامتن بھی شامل ہے۔

جس میںمنی لانڈرنگ کے مقدمات کے بارے 22مئی 2008کو سوئس اٹارنی کو لکھے گئے اس وقت کے اٹارنی جنرل ملک قیوم کے خط سے دستبرادری،مقدمات کی بحالی اور مبینہ کھاتوں میں منی لانڈرنگ کی رقم پر حکومت پاکستان کے دعویٰ کا اعادہ کیاگیاہے جبکہ صدارتی استثناء کا تذکرہ بھی شامل ہے۔رپورٹ میں کوریئر کمپنی کی طرف سے موصولہ رسید بھی منسلک ہے جس کے ذریعے خط بھیجا گیا۔رپورٹ میںکہاگیا ہے کہ این آراو فیصلے کا پیرا178بھی خط کیساتھ منسلک ہے۔این این آئی کے مطابق عدالت میں پیش کیے جانیوالے ریکارڈکے مطابق اٹارنی جنرل جنیوا کے نام خط سیکریٹری قانون یاسمین عباسی سے تحریر کرایا گیا ہے۔


آئی این پی کے مطابق ڈپٹی اٹارنی جنرل نے وزارت قانون کی طرف سے رپورٹ جمع کرائی' رپورٹ کے ساتھ کوریئرکمپنی کو سوئٹزر لینڈ بھیجے گئے خط کے 4350 روپے چارجزکی رسیدیں بھی لگائی گئی ہیں جن کے مطابق سوئس حکام کو 500 گرام کا پیکٹ بھجوایا گیا ہے۔این آراوعملدرآمدکیس کی سماعت 14نومبرکوہوگی۔ آن لائن کے مطابق وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ سوئس حکام کو بھیجے گئے خط کی رسید سپریم کورٹ میں ہونے والی چودہ نومبرکو سماعت سے پہلے مل جائے گی۔انھوں نے کہا کہ خط میں ردوبدل کیا گیا لیکن متن وہی ہے جو سپریم کورٹ نے منظورکیا تھا ۔انھوں نے کہا سوئس حکام کو بھیجے جانے والے خط کے ساتھ سپریم کورٹ کے فیصلے کی کاپی منسلک نہیںکی گئی بلکہ صرف پیراگراف نمبر 178کی کاپی لگائی گئی ۔

چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری نے این آر او عملدرآمد کیس کی سماعت کیلیے پانچ رکنی لارجر بنچ تشکیل دیدیا ہے۔ذرائع کے مطا بق لارجر بنچ کی سربراہی جسٹس انور ظہیر جمالی کریںگے جو 14نو مبرکوکیس کی سماعت کر یگا۔بنچ میں جسٹس آصف سعید کھوسہ،جسٹس اعجاز افضل،جسٹس اعجاز چو ہدری اور جسٹس گلزار احمد شامل ہیں۔امکان ہے کہ حکومت پاکستان کی طرف سے سوئس اٹارنی کو لکھے گئے خط کی وصولی کا ثبوت پیش کر نے کے بعد این آر او عملدرآمدکیس نمٹا دیا جائے گا اور وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کیخلاف توہین عدالت کا شو کاز نوٹس واپس لے لیا جا ئے گا۔

 
Load Next Story