ورلڈ ٹی 20 کے لیے افغان ٹیم پوری طرح تیار ہے انضمام
کوالیفائنگ راؤنڈ میں کامیابی حاصل کرے گی،کیمپ میں پلیئرزنے سخت محنت کی
کوچ انضمام الحق نے کہا ہے کہ افغان کرکٹ ٹیم پوری طرح تیار ہے اور ورلڈ ٹی 20 کوالیفائنگ راؤنڈ میں یقیناً کامیابی حاصل کرے گی۔
بی بی سی کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ ایشیا کپ کوالیفائنگ راؤنڈ کے بعد کیمپ میں کھلاڑیوں نے بڑی محنت کی، ہمیں جو15، 20 دن ملے اس میں پوری طرح کام کیا، جو بھی خامیاں ایشیا کپ میں نظر آئیں انھیں دور کرنے کی کوشش کی ہے۔ سابق پاکستانی کپتان نے کہا کہ بحیثیت کوچ میں سمجھتا ہوں کہ افغان کرکٹ ٹیم کو بین الاقوامی سطح پر میچز کھیلنے کی ضرورت ہے، میری پوری کوشش ہو گی کہ ٹیم پورا ٹورنامنٹ کھیلے،اگر ایک میچ ہار بھی جائیں تو اگلے میں موقع ملے تاکہ پلیئرز اپنی صلاحیت دنیا کو دکھا سکیں۔
انضمام الحق نے کہاکہ کسی خاص ملک کو ہرانا ہرگز ہمارا ہدف نہیں ہے،فی الوقت پوری توجہ اس بات پر مرکوز ہے کہ ٹیم ورلڈ کپ کے دوسرے راؤنڈ میں جائے، ہماری نظریں 8،10اور 12 مارچ کے میچز پر مرکوز ہیں، کوالیفائی کرنا ہی ہمارا پہلا ہدف ہوگا۔ اس کے بعد جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کی ٹیموں سے مقابلہ متوقع ہے اور ہم ان کیخلاف اچھی کارکردگی دکھانے کی پوری کوشش کریں گے۔ٹی 20 مقابلوں کے بارے میں انضمام الحق نے کہا کہ اس طرز کی کرکٹ میں کسی ٹیم کو کمزور قرار دینا درست نہیں ہے،اسکاٹ لینڈ کی سائیڈ بھی بہت اچھی ہے اور ہانگ کانگ کو بھی کمزور تصور نہیں کیا جا سکتا۔
انھوں نے مزید کہا کہ زمبابوے کی ٹیم آئی سی سی کی مکمل رکنیت کی حامل رہی اور کافی تجربہ کارہے، اس کے آگے جانے کے بھی امکانات ہیں لیکن افغان ٹیم بھی بڑی مضبوط ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم کسی میچ کو آسان نہیں لے سکتے اور پوری محنت اور جاں فشانی سے کھیلنا ہو گا، افغان کھلاڑیوں کو موقع نہیں مل رہا، شہزاد، نبی اور دولت بیحد باصلاحیت ہیں،ایک نئے کھلاڑی راشد رحمان کو ٹیم میں شامل کیا گیا جو بہت اچھے ہیں، اسپنرز حمزہ اور گل بدین بین الاقوامی معیار کے کھلاڑی ہیں۔انضمام نے کہاکہ افغان ٹیم کے میچزکی جب ٹی وی کوریج ہوگی تو مختلف ملک کی لیگز میں ان کی مانگ بڑھ جائے گی۔
بی بی سی کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ ایشیا کپ کوالیفائنگ راؤنڈ کے بعد کیمپ میں کھلاڑیوں نے بڑی محنت کی، ہمیں جو15، 20 دن ملے اس میں پوری طرح کام کیا، جو بھی خامیاں ایشیا کپ میں نظر آئیں انھیں دور کرنے کی کوشش کی ہے۔ سابق پاکستانی کپتان نے کہا کہ بحیثیت کوچ میں سمجھتا ہوں کہ افغان کرکٹ ٹیم کو بین الاقوامی سطح پر میچز کھیلنے کی ضرورت ہے، میری پوری کوشش ہو گی کہ ٹیم پورا ٹورنامنٹ کھیلے،اگر ایک میچ ہار بھی جائیں تو اگلے میں موقع ملے تاکہ پلیئرز اپنی صلاحیت دنیا کو دکھا سکیں۔
انضمام الحق نے کہاکہ کسی خاص ملک کو ہرانا ہرگز ہمارا ہدف نہیں ہے،فی الوقت پوری توجہ اس بات پر مرکوز ہے کہ ٹیم ورلڈ کپ کے دوسرے راؤنڈ میں جائے، ہماری نظریں 8،10اور 12 مارچ کے میچز پر مرکوز ہیں، کوالیفائی کرنا ہی ہمارا پہلا ہدف ہوگا۔ اس کے بعد جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کی ٹیموں سے مقابلہ متوقع ہے اور ہم ان کیخلاف اچھی کارکردگی دکھانے کی پوری کوشش کریں گے۔ٹی 20 مقابلوں کے بارے میں انضمام الحق نے کہا کہ اس طرز کی کرکٹ میں کسی ٹیم کو کمزور قرار دینا درست نہیں ہے،اسکاٹ لینڈ کی سائیڈ بھی بہت اچھی ہے اور ہانگ کانگ کو بھی کمزور تصور نہیں کیا جا سکتا۔
انھوں نے مزید کہا کہ زمبابوے کی ٹیم آئی سی سی کی مکمل رکنیت کی حامل رہی اور کافی تجربہ کارہے، اس کے آگے جانے کے بھی امکانات ہیں لیکن افغان ٹیم بھی بڑی مضبوط ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم کسی میچ کو آسان نہیں لے سکتے اور پوری محنت اور جاں فشانی سے کھیلنا ہو گا، افغان کھلاڑیوں کو موقع نہیں مل رہا، شہزاد، نبی اور دولت بیحد باصلاحیت ہیں،ایک نئے کھلاڑی راشد رحمان کو ٹیم میں شامل کیا گیا جو بہت اچھے ہیں، اسپنرز حمزہ اور گل بدین بین الاقوامی معیار کے کھلاڑی ہیں۔انضمام نے کہاکہ افغان ٹیم کے میچزکی جب ٹی وی کوریج ہوگی تو مختلف ملک کی لیگز میں ان کی مانگ بڑھ جائے گی۔