گورنر پنجاب نے نجی تعلیمی اداروں کو ریگولیٹ کرنے کے بل پر دستخط کردیئے

نئے قانون کے تحت نجی اسکول از خود فیس نہیں بڑھا سکیں گے جب کہ ایسا کرنے کی صورت میں جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔

نئے قانون کے تحت نجی اسکول از خود فیس نہیں بڑھا سکیں گے جب کہ ایسا کرنے کی صورت میں جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔ فوٹو؛ فائل

ISLAMABAD:
گورنر پنجاب نے صوبے میں نجی تعلیمی اداروں کو ریگولیٹ کرنے کے بل پر دستخط کردیئے جس کے بعد نئے قانون کے تحت اب نجی تعلیمی ادارے از خودفیسوں میں اضافہ نہیں کرسکیں گے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب میں نجی تعلیمی اداروں کے دباؤ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے تمام نجی تعلیمی اداروں کو ریگولیٹ کردیا گیا ہے جب کہ بل پرگورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے دستخط کردیئے ہیں جس کے بعد صوبائی وزارت قانون نے گزٹ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے۔ نئے قانون کے تحت پنجاب بھر میں نجی تعلیمی ادارے از خود فیسوں میں اضافہ نہیں کرسکیں گے اور فیسں میں اضافے کے لیے انہیں رجسٹریشن اتھارٹی سے اجازت لینا ہوگی۔

بل کے مطابق تمام نجی تعلیمی اداروں کو مختلف کیٹیگریز میں تقسیم کرنے کے بعد پابند کیا گیا ہے کہ رواں سال فیسوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا اور اگر کسی نے فیسوں میں اضافے کی ضرورت محسوس کی تو اسے حکومت پنجاب کی رجسٹریشن اتھارٹی کو درخواست دینا ہوگی۔ بل میں واضح کیا گیا ہے فسیوں میں اضافہ صرف 5 فیصد تک کیا جائے گا اور اگر کسی نے بلا اجازت فیس میں اضافہ کیا تو اسے 2 لاکھ سے 20 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا جس کی رقم صوبائی حکومت ادارے میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات میں تقسیم کردے گی جب کہ جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں اسکول کو سیل کردیا جائے گا یا حکومت اسکول کو اپنے زیر انتظام لینے کی مجاز ہوگی۔


نئے قانون کے تحت غیر رجسٹرڈ تعلیمی اداروں کو روزانہ کی بنیاد پر 20 ہزار سے 20 لاکھ تک جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ وزارت قانون کے مطابق نوٹی فکیشن کی کاپیاں پنجاب کے تمام ای ڈی اوز ، ڈی او آفسز اور اسکول مالکان کو ارسال کردی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ نجی تعلیمی اداروں کو ریگولیٹ کرنے کا بل 26 فروری کو پنجاب اسمبلی میں متفقہ طور پر منظور کیا گیا تھا جب کہ بل کے خلاف نجی تعلیمی اداروں کی جانب سے شدید احتجاج بھی کیا گیا۔

Load Next Story