سری لنکامیں مالی بحران کے باعث ٹیکس ریٹس فوری بڑھانے کااعلان
عالمی معاشی بدحالی نے اس قرضے کی ری اسٹرکچرنگ کا امکان محدود کردیا ہے۔
سری لنکن حکومت نے مالی بحران سے نمٹنے کے لیے ہنگامی طور پر ٹیکس ریٹس میں اضافے کا اعلان کردیا ہے۔
وزیراعظم رانیل وکرماسنگھے نے کہا ہے کہ حکومت فوری طور پر ویلیوایڈڈٹیکس کی شرح 8 سے11 فیصد سے بڑھا کر تمام شعبوں کے لیے یکساں طور پر 15فیصد کررہی ہے جبکہ کارپوریٹ ریٹ میں مجوزہ کمی کا فیصلہ بھی 1سال کے لیے موخر کردیا گیا ہے، اس کے علاوہ 1987 میں ختم کیا گیا کیپٹل گین ٹیکس بھی رواں مالی سال سے نافذ کردیا جائے گا۔
ان اقدامات کا مقصد قرضوں کے بحران پر قابو پانا ہے جس کی وجہ سے ریٹنگ فرم فچ نے سری لنکا کی ریٹنگ گزشتہ ہفتے گرادی تھی۔ سری لنکن وزیراعظم نے پارلیمنٹ کے لیے خصوصی بیان میں پچھلی حکومت کو قرضوں میں اضافے کا الزام دیتے ہوئے کہا کہ وزرا نے 7ارب ڈالر کے قرضوں کا سراغ لگایا ہے جس کا کوئی حساب نہیں، ہمیں پچھلی حکومت کے قرضوں کے جال سے بچنا ہے، عالمی معاشی بدحالی نے اس قرضے کی ری اسٹرکچرنگ کا امکان محدود کردیا ہے۔
وزیراعظم رانیل وکرماسنگھے نے کہا ہے کہ حکومت فوری طور پر ویلیوایڈڈٹیکس کی شرح 8 سے11 فیصد سے بڑھا کر تمام شعبوں کے لیے یکساں طور پر 15فیصد کررہی ہے جبکہ کارپوریٹ ریٹ میں مجوزہ کمی کا فیصلہ بھی 1سال کے لیے موخر کردیا گیا ہے، اس کے علاوہ 1987 میں ختم کیا گیا کیپٹل گین ٹیکس بھی رواں مالی سال سے نافذ کردیا جائے گا۔
ان اقدامات کا مقصد قرضوں کے بحران پر قابو پانا ہے جس کی وجہ سے ریٹنگ فرم فچ نے سری لنکا کی ریٹنگ گزشتہ ہفتے گرادی تھی۔ سری لنکن وزیراعظم نے پارلیمنٹ کے لیے خصوصی بیان میں پچھلی حکومت کو قرضوں میں اضافے کا الزام دیتے ہوئے کہا کہ وزرا نے 7ارب ڈالر کے قرضوں کا سراغ لگایا ہے جس کا کوئی حساب نہیں، ہمیں پچھلی حکومت کے قرضوں کے جال سے بچنا ہے، عالمی معاشی بدحالی نے اس قرضے کی ری اسٹرکچرنگ کا امکان محدود کردیا ہے۔