وزارت داخلہ مطمئن ہے تو کرکٹ ٹیم بھارت بھیجی جائے وزیراعظم کی ہدایت
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے پاک بھارت میچ کا مقام تبدیل ہونےکی صورت میں ٹیم بھجوانے کی تجویز پیش کی۔
وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کو بھارت بھیجنے اور وہاں سیکیورٹی سے متعلق وزارت داخلہ مطمئن ہے تو ٹیم بھیجی جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نواز شریف سے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے ملاقات کی اور بھارت جانے والی 2 رکنی سیکیورٹی ٹیم کی ابتدائی رپورٹ سے متعلق وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی ٹیم نے دھرم شالہ میں پاک بھارت میچ سے متعلق سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا جب کہ انہوں نے پاک بھارت میچ کا مقام تبدیل ہونے کی صورت میں ٹیم بھجوانے کی تجویز پیش کی اور کہا کہ قومی ٹیم کو بھارت میں سیکیورٹی مسائل کا سامنا ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ قومی کرکٹ ٹیم کی سیکیورٹی کی ذمہ داری بھارتی حکومت اور آئی سی سی پر ہوگی تاہم اگر وزارت داخلہ مطمئن ہے تو ٹیم بھارت بھجوانے میں کوئی حرج نہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان نے بھارت میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ٹیم بھیجنے کو سیکیورٹی سے مشروط کیا تھا جس کے لئے دو رکنی وفد بھارت گیا جہاں اس نے سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد رپورٹ وزارت داخلہ کو ارسال کی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نواز شریف سے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے ملاقات کی اور بھارت جانے والی 2 رکنی سیکیورٹی ٹیم کی ابتدائی رپورٹ سے متعلق وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی ٹیم نے دھرم شالہ میں پاک بھارت میچ سے متعلق سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا جب کہ انہوں نے پاک بھارت میچ کا مقام تبدیل ہونے کی صورت میں ٹیم بھجوانے کی تجویز پیش کی اور کہا کہ قومی ٹیم کو بھارت میں سیکیورٹی مسائل کا سامنا ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ قومی کرکٹ ٹیم کی سیکیورٹی کی ذمہ داری بھارتی حکومت اور آئی سی سی پر ہوگی تاہم اگر وزارت داخلہ مطمئن ہے تو ٹیم بھارت بھجوانے میں کوئی حرج نہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان نے بھارت میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ٹیم بھیجنے کو سیکیورٹی سے مشروط کیا تھا جس کے لئے دو رکنی وفد بھارت گیا جہاں اس نے سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد رپورٹ وزارت داخلہ کو ارسال کی۔