دنیا کی 800 بہترین یونیورسٹیز میں پاکستان کی 6 جامعات شامل

نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کو ’’انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی‘‘ کے زمرے میں 340 واں نمبر دیا گیا ہے۔

قائدِ اعظم یونیورسٹی کو بھی 800 بہترین جامعات میں شامل کیا گی ہے۔ فوٹو؛ فائل

دنیا کی ممتاز یونیورسٹیوں کی درجہ بندی جاری کرنے والی برطانوی مشہور ایجنسی کواک ریلی سائمنڈز ( کیو ایس) نے دنیا کی 800 ممتاز جامعات میں پاکستان کی 6 یونیورسٹیوں اور انسٹی ٹیوٹ کو شامل کیا ہے۔

برطانوی ادارے کی جانب سے جاری کی گئی فہرست میں پاکستان کی نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی( نسٹ)، قائداعظم یونیورسٹی ( کیو اے یو)، لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنس( لمز)، یونیورسٹی آف انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ( یوای ٹی)، کراچی یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف لاہور شامل ہیں جنہیں دنیا کی 800 بہترین جامعات میں شامل کیا گیا ہے۔

فہرست کے مطابق نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کو ''انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی'' کے زمرے میں 340 واں نمبر دیا گیا ہے، قائد اعظم یونیورسٹی کا نمبر 651 ہے جب کہ لمز، یو ای ٹی اور جامعہ کراچی کا نمبر 701+ ہے۔

دوسری جانب بھارت کی 15 جامعات اس فہرست میں شامل ہیں جن میں بنگلور میں واقع انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اور دہلی میں واقع انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کو 200 کے دائرے میں رکھتے ہوئے بالترتیب 147 اور 179 نمبر پر رکھا گیا ہے۔


دنیا کی دس ممتاز جامعات:

کیو ایس رینکنگ کے مطابق میساچیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ( ایم آئی ٹی)، کیمبرج یونیورسٹی، اسٹینفرڈ یونیورسٹی، کیلیفورنیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، آکسفورڈ یونیورسٹی، یونیورسٹی کالج لندن، امپیریل کالج لندن، ای ٹی ایچ زیورخ اور یونیورسٹی آف شکاگو کو دنیا کی 10 بہترین یونیورسٹیوں کا اعزاز حاصل ہے۔

حال ہی میں اعلیٰ تعلیمی کمیشن نے سال 2015 کے عمومی زمرے میں قائد اعظم یونیورسٹی کو پہلا نمبر دیا ہے جب کہ پنجاب یونیورسٹی کو دوسرا اور نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو تیسرا نمبر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ کیو ایس رینکنگ میں کسی جامعہ کا معیار جانچنے کے لیے کئی اہم عوامل کو دیکھا جاتا ہے جن میں اکیڈمی کے معیار کو 40 فیصد، ملازموں کے معیارکو 10 فیصد، فیکلٹی اور طالب علموں کی شرح کو 20 فیصد، بین الاقوامی فیکلٹی کی شرح کو 5 فیصد اور بین الاقوامی طلبا و طالبات کو 5 فیصد نمبر دیئے جاتے ہیں جب کہ اس کےتحت جامعہ میں تدریس، تحقیق، ملازمتوں کے مواقع اور بین الاقوامیت کو بھی جانچا جاتا ہے۔

Load Next Story