ایم کیو ایم کے رہنما وسیم آفتاب اورافتخارعالم بھی مصطفیٰ کمال کے قافلے میں شامل

جس شخص کے نام پرلوگوں نے جانیں دیں وہ دراصل خود اس قوم کی لنکا ڈھانے میں آگے آگے ہے،وسیم آفتاب

جس شخص کے نام پرلوگوں نے جانیں دیں وہ دراصل خود اس قوم کی لنکا ڈھانے میں آگے آگے ہے،وسیم آفتاب۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

متحدہ قومی موومنٹ کے رکن سندھ اسمبلی افتخار عالم اور رابطہ کمیٹی کے سابق کنوینئر وسیم آفتاب نے ایم کیو ایم کو چھوڑ کر مصطفیٰ کمال کی پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔

کراچی کے علاقے ڈیفنس میں مصطفیٰ کمال کی قیام گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے سابق کنوینئر وسیم آفتاب کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ سوچتے تھے کہ کارکنان اتنی محنت کرتے ہیں لیکن انہیں آخر میں اتنی ذلت کیوں ملتی ہے، جس شخص کی عزت کے لئے ہم نے دشمنیاں لیں، جس شخص کے نام پرلوگوں نے جانیں دیں وہ دراصل خود اس قوم کی لنکا ڈھانے میں آگے آگے ہے، ہم سمجھتے تھے کہ اس قوم کا لیڈر ہمیں مشکلات سے نکالے گا لیکن پارٹی کا جرنیل ہی اپنے ہی سپاہیوں کو گولیوں کا نشانہ بنارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رابطہ کمیٹی میں آنے سے قبل کچھ نہیں پتہ تھا کہ اصل کہانی کیا چل رہی ہے جب رابطہ کمیٹی میں آیا تو ساری باتیں سمجھ آنا شروع ہوگئیں، جس شخص کو لاشیں چاہیئے اسے اگر ذرا سی بھی فکر ہوتی تو وہ قوم کو اس حد تک نہ پہنچا دیتا، کارکنان کو کھالیں اور فطرہ زکواۃ جمع کرنے میں لگا دیا گیا اور کارکنان نے رضاکارسالانہ 2 ارب بلکہ اس سے بھی زیادہ پیسے بھیجتے،اگر قیادت کو ہماری فکرہوتی تو کہتے کہ مشکلات ہیں تو فطرہ، زکوۃ اورکھالیں جمع نہ کرو، کارکنان سے ووٹ مانگا گیا توعوام نے ووٹ دیا، قوم کو کہا گیا کہ ریاست کے سامنے کھڑے ہو جاؤ وہ اس سے بھی پیچھے نہیں ہٹے اس کے باوجود انہیں ٹشو پیپر سمجھا جاتا رہا۔

وسیم آفتاب کا کہنا تھا کہ تہذیت و علم و فن میری قوم کا ورثہ تھا لیکن ہمیں کہاں لاکر کھڑا کردیا گیا، کارکنان کو اس جنگ میں ڈال دیا گیا جو کبھی لڑی بھی نہیں گئی، یہ "را" کے ایجنٹ نہیں بلکہ ان کا سودا کردیا گیا ہے اور اس کا انہیں پتہ بھی نہیں، بعد میں پتا چلا کہ اس قوم کا لیڈر کی اس کی تباہی میں پیش پیش ہے اور پارٹی کا جرنیل اپنے ہی سپاہیوں کو گولیوں کا نشانہ بنارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاست پاکستان ہمارے ساتھ ہونے والے دھوکےکو پہچانے، جولوگ جیلوں اورتھانوں میں ہیں وہ ملک دشمن نہیں ہیں، ہمارے تعلیم یافتہ بچوں کے لیے سرکاری محکموں میں نوکری کی گنجائش نہیں۔

ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیاب ہونے والے ایم کیو ایم رکن اسمبلی افتخارعالم نے اپنی صوبائی نشست سے استعفے کا اعلان کرتے ہوئے ایم کیو ایم بھی چھوڑنے کا اعلان کیا اور کہا کہ کارکنان اور ذمہ داران کے ایک بہت بڑے طبقے کے ذہنوں میں مختلف قسم کے سوالات اٹھ رہے ہیں لیکن خوف کی وجہ سے وہ سوالات نہیں کرسکتے، جو مصطفیٰ کمال اورانیس قائم خانی نےکہا یہی سب کچھ ہمارے ذہنوں میں بھی تھا اور خوف کی وجہ سے الطاف حسین کی جانب سے کی گئی ظلم و زیادتی کے خلاف کوئی لب کشائی نہیں کرتا، شہر میں جو لاشیں گرتی ہیں اس سیاست کو ختم کرتے ہوئے سب کو ساتھ لے کر چلنے کی سیاست ہونی چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ کل لیاقت آباد میں عوامی رابطہ مہم کے حوالے سے گئے جہاں نہ چاہتے ہوئے بھی الطاف حسین کی تعریفیں کرنا پڑ رہی تھیں، ایم کیوایم قائد کی منافقانہ تعریفیں کرتے تھے، ہمیں کہا گیا کہ منزل قریب ہے لیکن پھر نعرہ تبدیل ہوا کہ ہمیں منزل نہیں رہنما چاہیئے، آخر ہماری منزل کیا ہے۔


افتخارعالم کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم قائد نے جب بھی فیصلے کیےاپنی تسکین کےلیے کیے، یقین سےکہتا ہوں کہ الطاف حسین مجھےنام سے بھی نہیں جانتےہوں گے، 24 گھنٹے کام کے بعد بھی اعتماد نہیں تو تحریک سے جڑے رہنا بھی منافقت سے کم نہیں، ہمیں تو ہرلمحہ قربانی دے کر یہ ثابت کرنا پڑتا تھا کہ ہم وفادارہیں، جو کارکنان یا ذمہ داران یہ محسوس کرتے ہیں کہ تحریک کے اندرغلط ہورہا ہے وہ یہاں آئیں، کسی کوموت سے ڈرنےکی ضرورت نہیں، موت تو برحق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کئی دفعہ سوچا کہ قائد ایم کیو ایم کے خلاف آواز اٹھاؤں لیکن خوف کے احساس کی وجہ سے کبھی ایسا نہ کرسکا، فون پرمجھے گورنر بتا کر کارکنان کو بیوقوف بنایا جاتا رہا، دوران تقریر کارکنان چپ رہیں یا نعرے لگائیں انہیں گالیاں ہی پڑتی ہیں، شہداء کے اہلخانہ کو پریشان کیا جاتا ہے،کئی دفعہ لڑا بھی کہ گھر والوں کو مقتول کا چہرا تو دکھا دو۔

صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ لگتا ہے صحافیوں کو بار بار زخمت دینا پڑے گی، دو لوگ چلے تھے اور آہستہ آہستہ مزید بھی آرہے ہیں، وسیم آفتاب اور افتخار عالم کو شامل ہونے پر خوش آمدید کہتے ہیں، ہم آرگنائزیشن بنا رہے ہیں، ہمارا ابھی کوئی الیکشن لڑنے کا ارادہ نہیں۔

واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی افتخارعالم پی ایس 106 کراچی 18 سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

Load Next Story