نیب رینجرز اور ایف آئی اے کے بعد وفاقی حکومت بھی کراچی آجائے وزیراعلیٰ سندھ

قانون نافذ کرنے والوں کےکام میں مداخلت نہیں کی اسی لیےآپریشن کامیاب چل رہا ہے، سید قائم علی شاہ

قانون نافذ کرنے والوں کےکام میں مداخلت نہیں کی اسی لیےآپریشن کامیاب چل رہا ہے، سید قائم علی شاہ، فوٹو؛ فائل

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ نیب، رینجرز اور ایف آئی اے تو پہلے ہی صوبے میں موجود ہیں لہٰذا اب وفاقی حکومت بھی کراچی میں آجائے۔

سکھر پریس کلب میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں ابھی 1988 کی آبادی چل رہی ہے تاہم مردم شماری میں تاخیر ہوگئی لیکن مردم شماری ضرور کرائیں گے۔ انہوں نے کہا ہم نے منوالیا کہ این ایف سی کی تقسیم آبادی نہیں وسائل کی بنیاد پر کی جائے کیونکہ ہمیں جو حصہ مل رہا ہے وہ بہت کم مل رہا ہے۔


قائم علی شاہ نے کہا کہ پورے ملک میں اگر کہیں بے امنی ہے تو صرف کراچی اور سندھ میں ہے پتا نہیں کیا وجہ ہے سندھ پر اتنا غصہ کیوں ہے، ہمیں بتائیں ہمارا گناہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یہاں کبھی نیب کا نام سنا ہی نہیں تھا جب کہ نیب رینجرز ، ایف آئی اے تین تو پہلے ہی ہیں اب وفاقی حکومت بھی کراچی میں آجائے۔ ان کا کہنا تھا کہ نثار مورائی یا ڈاکٹر عاصم کو پکڑا ہے تو تحقیقات کرلیں اگر ثبوت ہیں تو چالان کریں، ہم قانون کےمطابق چلتے ہیں اور دوسروں کو بھی کہیں گے قانون کے مطابق چلیں۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کے اس اقدام پر غصہ آیا جب ایف آئی اے والے ایک فائل لینے کے لیے پورا ٹرک لے کر آئے اور ساری فائلز لے گئے جس پر ڈائریکٹر ایف آئی اے کو خود کہا کہ وہ فائل واپس کردیں ورنہ ڈکیتی کا مقدمہ کراؤں گا جس پر ڈائریکٹر نے بتایا کہ ایف آئی اے والے کسی فائلز کی تلاش میں آئے تھے جو تین ماہ میں سندھ حکومت کو واپس کردی جائے گی لیکن ابھی تک وہ تین ماہ نہیں ہوئے۔

قائم علی شاہ نے کہا کہ ڈھائی سالوں میں پولیس اور رینجرزنے ہزاروں لوگ پکڑے جن میں سے کسی ایک کو چھوڑنے کا نہیں کہا کیونکہ پولیس اور رینجرز کو ڈھیل دی ہوئی ہے، قانون نافذ کرنے والوں کےکام میں مداخلت نہیں کی اسی لیےآپریشن کامیاب چل رہا ہے۔
Load Next Story