سندھ حکومت ’’کے فور‘‘ منصوبے کیلیے فنڈ جاری کرے فاروق ستار
کراچی میں پانی کا بحران سنگین ہورہاہے، شہر کے ریونیوسے میٹروٹرین بنائی جا رہی ہے، گفتگو
لاہور:
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے سینئرڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستارنے کہا ہے کہ کراچی میں پانی کی کمی کی بڑی وجہ 'کے فور' منصوبے پرعمل درآمدنہ کرناہے، حکومت سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کے فورمنصوبے پر عمل درآمدکے لیے مختص رقم جلدازجلد جاری کی جائے، اگر کے فور منصوبہ مکمل نہ ہوا توہم احتجا ج کریں گے چاہے اس کے لیے ہمیںسی ایم ہاؤس ہی کیوںنہ جاناپڑے۔
ہفتے کو'صاف کراچی مہم' کے دوران ڈسٹرکٹ ساؤتھ کی یوسی 23 نانک واڑہ میں صحافیوں کوپریس بریفنگ دیتے ہوئے فاورق ستار نے کہاکہ صفائی مہم کے تیسرے روزڈسٹرکٹ ساؤتھ کے علاقے پان منڈی، گنگا بائی کمپاؤنڈ، گودھرا گلی، چاول بازار، بابائے اردو روڈ، رسالہ پولیس ہیڈ کوارٹرز، نجم الدین اسٹریٹ، چاند بی بی روڈ، کے ایم سی، سٹی کورٹ، لنڈابازاراورسول اسپتال کے علاقوںمیں صفائی ستھرائی کے کام انجام دیے گئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ این جی اوز اور غیر سرکاری تنظیموں نے ہماری مالی مددکے ساتھ ساتھ صفائی کے لیے درکارسامان بھی خریدکرفراہم کیاہے، ہمارے پاس ڈمپراورلوڈرنہیں ہیں جس کے باعث صفائی کے کاموںمیں دشواری کاسامناہے۔ انھوں نے کہاکہ جب ہمارے میئراورڈپٹی میئرحلف اٹھالیں گے توہم اس صفائی کے نظام کواوربہترسے بہتربنائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ'کے فور' منصوبے پرعمل درآمد سے کراچی کو240ملین گیلن اضافی پانی ملنا تھا، 'کے فور' پر25ارب روپے خرچ ہوں گے، صوبائی اوروفاقی حکومتیں'کے فور' منصوبے کی رقم جلد جاری کریں کیونکہ کراچی میں پانی کامسئلہ سنگین صورت حال اختیارکرتا جارہاہے۔ انھوں نے کہاکہ اگر کے فور منصوبہ مکمل نہ ہوا تو ہم احتجاج کریں گے چاہے اس کے لیے ہمیں سی ایم ہاؤس ہی کیوںنہ جاناپڑے ۔ انھوں نے کہاکہ کراچی سب سے زیادہ ریونیو دیتاہے اورشہرکراچی کے پیسے سے میٹرو بنائی جارہی ہے، اب ہمیں اپنے حق کے لیے نکلناہوگااوردھرنے بھی دینے ہوں گے اور ہم جمہوری احتجاج کے ذریعے حکومت کے ضمیر کوجھنجھوڑیں گے۔
رابطہ کمیٹی کے رکن کمال احمد نے شکوہ کیا کہ شہر میں اتنے بڑے پیمانے پر صفائی مہم جاری ہے لیکن کے ایم سی کی مشینری کوبلاول ہاؤس کی زینت بناکررکھ دیاگیا ہے۔
نامزدمیئرکراچی وسیم اخترنے کہاکہ ہم صفائی مہم میں پرائیویٹ طورپرمنگوائی گئی چھوٹی مشینری کااستعمال کررہے ہیں، سندھ حکومت نے صفائی مہم میں تعاون نہ کرکے ایم کیوایم کو ہی نہیں کراچی کے عوام کودھوکادیاہے اورانھیں ایک مرتبہ پھرمایوس کردیاہے۔
ایم کیو ایم کے مرکزی رہنماڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے ڈسٹرکٹ کورنگی میں صفائی مہم کے موقع پر صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ صفائی مہم میں حکومت سندھ کی عدم توجہی ظاہرکرتی ہے کہ اسے کراچی اوریہاں کے عوام کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں، سندھ حکومت نے 8برسوں سے کراچی کو لاوارث چھوڑ رکھاہے، حکمرانوںکی بے حسی کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے سینئرڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستارنے کہا ہے کہ کراچی میں پانی کی کمی کی بڑی وجہ 'کے فور' منصوبے پرعمل درآمدنہ کرناہے، حکومت سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کے فورمنصوبے پر عمل درآمدکے لیے مختص رقم جلدازجلد جاری کی جائے، اگر کے فور منصوبہ مکمل نہ ہوا توہم احتجا ج کریں گے چاہے اس کے لیے ہمیںسی ایم ہاؤس ہی کیوںنہ جاناپڑے۔
ہفتے کو'صاف کراچی مہم' کے دوران ڈسٹرکٹ ساؤتھ کی یوسی 23 نانک واڑہ میں صحافیوں کوپریس بریفنگ دیتے ہوئے فاورق ستار نے کہاکہ صفائی مہم کے تیسرے روزڈسٹرکٹ ساؤتھ کے علاقے پان منڈی، گنگا بائی کمپاؤنڈ، گودھرا گلی، چاول بازار، بابائے اردو روڈ، رسالہ پولیس ہیڈ کوارٹرز، نجم الدین اسٹریٹ، چاند بی بی روڈ، کے ایم سی، سٹی کورٹ، لنڈابازاراورسول اسپتال کے علاقوںمیں صفائی ستھرائی کے کام انجام دیے گئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ این جی اوز اور غیر سرکاری تنظیموں نے ہماری مالی مددکے ساتھ ساتھ صفائی کے لیے درکارسامان بھی خریدکرفراہم کیاہے، ہمارے پاس ڈمپراورلوڈرنہیں ہیں جس کے باعث صفائی کے کاموںمیں دشواری کاسامناہے۔ انھوں نے کہاکہ جب ہمارے میئراورڈپٹی میئرحلف اٹھالیں گے توہم اس صفائی کے نظام کواوربہترسے بہتربنائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ'کے فور' منصوبے پرعمل درآمد سے کراچی کو240ملین گیلن اضافی پانی ملنا تھا، 'کے فور' پر25ارب روپے خرچ ہوں گے، صوبائی اوروفاقی حکومتیں'کے فور' منصوبے کی رقم جلد جاری کریں کیونکہ کراچی میں پانی کامسئلہ سنگین صورت حال اختیارکرتا جارہاہے۔ انھوں نے کہاکہ اگر کے فور منصوبہ مکمل نہ ہوا تو ہم احتجاج کریں گے چاہے اس کے لیے ہمیں سی ایم ہاؤس ہی کیوںنہ جاناپڑے ۔ انھوں نے کہاکہ کراچی سب سے زیادہ ریونیو دیتاہے اورشہرکراچی کے پیسے سے میٹرو بنائی جارہی ہے، اب ہمیں اپنے حق کے لیے نکلناہوگااوردھرنے بھی دینے ہوں گے اور ہم جمہوری احتجاج کے ذریعے حکومت کے ضمیر کوجھنجھوڑیں گے۔
رابطہ کمیٹی کے رکن کمال احمد نے شکوہ کیا کہ شہر میں اتنے بڑے پیمانے پر صفائی مہم جاری ہے لیکن کے ایم سی کی مشینری کوبلاول ہاؤس کی زینت بناکررکھ دیاگیا ہے۔
نامزدمیئرکراچی وسیم اخترنے کہاکہ ہم صفائی مہم میں پرائیویٹ طورپرمنگوائی گئی چھوٹی مشینری کااستعمال کررہے ہیں، سندھ حکومت نے صفائی مہم میں تعاون نہ کرکے ایم کیوایم کو ہی نہیں کراچی کے عوام کودھوکادیاہے اورانھیں ایک مرتبہ پھرمایوس کردیاہے۔
ایم کیو ایم کے مرکزی رہنماڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے ڈسٹرکٹ کورنگی میں صفائی مہم کے موقع پر صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ صفائی مہم میں حکومت سندھ کی عدم توجہی ظاہرکرتی ہے کہ اسے کراچی اوریہاں کے عوام کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں، سندھ حکومت نے 8برسوں سے کراچی کو لاوارث چھوڑ رکھاہے، حکمرانوںکی بے حسی کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔