یمن میں جھڑپوں کے دوران فوج نے تعز کا محاصرہ ختم کرالیا 45افراد ہلاک
اتحادی طیاروں کی بمباری سے حزب اللہ کے 3 ارکان ہلاک،حوثی باغیوں اور مقامی مزاحمت کاروں کے درمیان لڑائی میں شدت
یمنی فوج اور عوامی مزاحمت کاروں نے تعز کا جنوب مغربی سمت سے محاصرہ ختم کرادیا، باغیوں اور مقامی جنگجوئوں کے درمیان جھڑپوں میں 45افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، اتحادی افواج کے طیاروںکی بمباری سے حزب اللہ کے3ارکان ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یمنی فوج نے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب تعز کے محاذ پر پیش قدمی کی۔ حوثی ملیشیا نے اس شہرکا گزشتہ 10 ماہ سے محاصرہ کر رکھا ہے۔ تعز کے مغربی محاذ پر ہونے والی اس لڑائی میں حوثی ملیشیا اور علی عبداللہ صالح کے 37 وفادار جنگجو مارے گئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
سرکاری فوج نے باغی ملیشیا کی پسپائی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شہر کی جانب پیش قدمی کی۔ یمن کی قومی فوج اور عوامی مزاحمت کاروں نے شہر کے الاقروض محاذ پر ملنے والی کامیابی کے بعد المسراخ ڈائریکٹوریٹ کو باغیوں سے مکمل طور پر خالی کرانے کا اعلان کردیا ہے۔ اس کامیابی کے بعد آنیوالے چند دنوں میں تعز شہر کے محاصرے کے مکمل خاتمے کی امید پیدا ہوچلی ہے۔ سرکاری فوج کے حمایت یافتہ عوامی مزاحمت کاروں نے المظفر ڈائریکٹوریٹ کے الصقر کلب اور پولیس ہیڈکوارٹر ز کا کنڑول حاصل کر لیا ہے۔ یہ عمارتیں دیر پاشا کالونی میں واقع ہیں۔ یہ کامیابی اس وقت مزاحمت کاروں کے حصے میں آئی جب حوثی باغی مضافاتی علاقے الحصب میں واقع پرانے ہوائی اڈے کو چھوڑ کر فرار ہوئے۔ یہ پیش رفت ملیشیا کی صفوں میں ٹوٹ پھوٹ کی نشاندہی کرتی ہے۔
غیر ملکی میڈیاکے مطابق یمن میں محصور شہرتعز میں باغیوں اور مقامی جنگجوئوں کے درمیان تازہ ترین جھڑپوں میں 45افراد ہلاک ہوگئے۔ تعزشہر میں باغیوں اور مقامی مزاحمت کاروں کے درمیان لڑائی میں شدت آگئی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق یمن کی جنگ میں شریک لبنانی تنظیم حزب اللہ کی ملیشیا نے اپنے 3 ارکان کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔
تنظیم کی جانب سے جائے ہلاکت نہیں بتائی گئی۔ لبنان میں حزب اختلاف کی ایک ویب سائٹ 'جنوبیہ'نے بتایا کہ یہ تینوں ارکان یمن میں حوثی باغیوں کے ایک ٹھکانے پر عرب اتحادی افواج کے طیاروں کی بمباری کے دوران مارے گئے۔ ہلاک ہونے والوں میںعباس حیدرکاتعلق جنوبی قصبے الدویر، محمد سلمان کا تعلق جنوبی قصبے مجدل زون اور علی الشامی کا البقاع کے شہر الھرمل سے ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یمنی فوج نے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب تعز کے محاذ پر پیش قدمی کی۔ حوثی ملیشیا نے اس شہرکا گزشتہ 10 ماہ سے محاصرہ کر رکھا ہے۔ تعز کے مغربی محاذ پر ہونے والی اس لڑائی میں حوثی ملیشیا اور علی عبداللہ صالح کے 37 وفادار جنگجو مارے گئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
سرکاری فوج نے باغی ملیشیا کی پسپائی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شہر کی جانب پیش قدمی کی۔ یمن کی قومی فوج اور عوامی مزاحمت کاروں نے شہر کے الاقروض محاذ پر ملنے والی کامیابی کے بعد المسراخ ڈائریکٹوریٹ کو باغیوں سے مکمل طور پر خالی کرانے کا اعلان کردیا ہے۔ اس کامیابی کے بعد آنیوالے چند دنوں میں تعز شہر کے محاصرے کے مکمل خاتمے کی امید پیدا ہوچلی ہے۔ سرکاری فوج کے حمایت یافتہ عوامی مزاحمت کاروں نے المظفر ڈائریکٹوریٹ کے الصقر کلب اور پولیس ہیڈکوارٹر ز کا کنڑول حاصل کر لیا ہے۔ یہ عمارتیں دیر پاشا کالونی میں واقع ہیں۔ یہ کامیابی اس وقت مزاحمت کاروں کے حصے میں آئی جب حوثی باغی مضافاتی علاقے الحصب میں واقع پرانے ہوائی اڈے کو چھوڑ کر فرار ہوئے۔ یہ پیش رفت ملیشیا کی صفوں میں ٹوٹ پھوٹ کی نشاندہی کرتی ہے۔
غیر ملکی میڈیاکے مطابق یمن میں محصور شہرتعز میں باغیوں اور مقامی جنگجوئوں کے درمیان تازہ ترین جھڑپوں میں 45افراد ہلاک ہوگئے۔ تعزشہر میں باغیوں اور مقامی مزاحمت کاروں کے درمیان لڑائی میں شدت آگئی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق یمن کی جنگ میں شریک لبنانی تنظیم حزب اللہ کی ملیشیا نے اپنے 3 ارکان کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔
تنظیم کی جانب سے جائے ہلاکت نہیں بتائی گئی۔ لبنان میں حزب اختلاف کی ایک ویب سائٹ 'جنوبیہ'نے بتایا کہ یہ تینوں ارکان یمن میں حوثی باغیوں کے ایک ٹھکانے پر عرب اتحادی افواج کے طیاروں کی بمباری کے دوران مارے گئے۔ ہلاک ہونے والوں میںعباس حیدرکاتعلق جنوبی قصبے الدویر، محمد سلمان کا تعلق جنوبی قصبے مجدل زون اور علی الشامی کا البقاع کے شہر الھرمل سے ہے۔