گلبدین حکمت یار گروپ کا افغان حکومت کے ساتھ امن عمل میں شامل ہونے کا اعلان
افغانستان میں امن کے لئے مفاہمتی عمل میں شرکت کے لئے تیار ہیں، حزب اسلامی
افغان جنگجو گلبدین حکمت یار کی جماعت حزب اسلامی نے حکومت کے ساتھ امن عمل میں شامل ہونے کا اعلان کردیا۔
افغان میڈیا کے مطابق حزب اسلامی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں امن کے قیام کے لئے اشرف غنی حکومت کے ساتھ مفاہمتی عمل کا حصہ بننے کے لئے تیار ہیں۔ دوسری جانب افغان طالبان نے مفاہمتی عمل کا حصہ بننے سے انکار کرتے ہوئے پہلے اپنے مطالبات پر مذاکرات کا مطالبہ کیا ہے۔
حزب اسلامی نے امریکا کی جانب سے اپنے گروپ کے 2 رہنماؤں کے نام بین الاقوامی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی جانب سے یہ اقدام افغان مفاہمتی عمل کے اعلان کے بعد کیا گیا۔
واضح رہے امریکی محکمہ خارجہ نے دو روز قبل ہی حزب اسلامی کے 2 رہنماؤں عبداللہ نوبہار اور عبدالصبور کے نام بین الاقوامی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کئے تھے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے حزب اسلامی کے دونوں رہنماؤں کو دھماکا خیز مواد بنانے کا ماہر قرار دیا ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق حزب اسلامی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں امن کے قیام کے لئے اشرف غنی حکومت کے ساتھ مفاہمتی عمل کا حصہ بننے کے لئے تیار ہیں۔ دوسری جانب افغان طالبان نے مفاہمتی عمل کا حصہ بننے سے انکار کرتے ہوئے پہلے اپنے مطالبات پر مذاکرات کا مطالبہ کیا ہے۔
حزب اسلامی نے امریکا کی جانب سے اپنے گروپ کے 2 رہنماؤں کے نام بین الاقوامی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی جانب سے یہ اقدام افغان مفاہمتی عمل کے اعلان کے بعد کیا گیا۔
واضح رہے امریکی محکمہ خارجہ نے دو روز قبل ہی حزب اسلامی کے 2 رہنماؤں عبداللہ نوبہار اور عبدالصبور کے نام بین الاقوامی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کئے تھے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے حزب اسلامی کے دونوں رہنماؤں کو دھماکا خیز مواد بنانے کا ماہر قرار دیا ہے۔