برسبین ٹیسٹ پروٹیز نے آسٹریلوی پیس بیٹری کا فیوز اڑا دیا
آملا 90، کیلس 84 پر ناقابل شکست، تیسری وکٹ کیلیے 136 کی شراکت، قسمت نے بھی ساتھ دیا، ٹیم کے 2 وکٹ پر 255 رنز۔
برسبین ٹیسٹ کے پہلے روز پروٹیز نے آسٹریلوی پیس بیٹری کا فیوز اڑا دیا، ہاشم آملا ناقابل شکست90 رنز بنا کر اپنے آخری 4 ٹیسٹ میچز میں تیسری سنچری سے صرف 10 رنز کے فاصلے پر ہیں۔
جیکس کیلس نے بھی میزبان بولرز کا جینا محال بناتے ہوئے 84 رنز ناٹ آئوٹ اسکور کیے،دونوں تیسری وکٹ کیلیے اسکور میں136کا اضافہ کر چکے ہیں، ٹیم نے دن کا اختتام 2 وکٹ پر 255 رنز کے ساتھ کیا، کم روشنی کے سبب کھیل قبل از وقت ختم کرنا پڑا،آملا اور کیلس دونوں کا قسمت نے بھی ساتھ دیا۔ تفصیلات کے مطابق برسبین میں ٹاس ہارنے کے ساتھ ہی آسٹریلیا کی بدقسمتی کا آغاز ہوگیا، میزبان سائیڈ کو توقع تھی کہ جس طرح پیس اٹیک نے گذشتہ برس بھارتی بیٹنگ کو تباہ کیا تھا اس بار بھی ایسا ہی ہو گا، مگر جیمز پیٹنسن، بین ہلفناس اور سڈل کی پروٹیز کے سامنے ایک نہ چل سکی۔ گریم اسمتھ (10) کو پیٹنسن نے جلد ہی ایل بی ڈبلیو کر دیا۔
ابتدا میں امپائر بلی بائوڈن نے انھیں ناٹ آئوٹ قرار دیا مگر آسٹریلیا کے ریفرل پر فیصلہ تبدیل ہو گیا، دوسری وکٹ کیلیے میزبان ٹیم کو طویل انتظار کرنا پڑا، الویرو پیٹرسن اور ہاشم آملا نے کینگروز کو سمجھا دیا کہ خفیہ دستاویز افشا ہونے جیسی نفسیاتی جنگ میں الجھانے کا کوئی فائدہ نہیں اصل مقابلہ فیلڈ میں ہوتا ہے،دونوں نے دوسری وکٹ کیلیے 90 رنز جوڑے، پیٹرسن64 کی اننگز کھیلنے کے بعد لیون کی گیند پر مڈآن میں ہسی کا کیچ بنے،51 کے اسکور پر وہ ایل بی ڈبلیو ہونے سے بال بال بچے تھے جب ان سوئنگنگ یارکر پر بین ہلفنہاس کی اپیل امپائر کو متاثر نہ کر پائی،آسٹریلوی ریفرل پر ٹی وی امپائر نے فیصلہ آن فیلڈ امپائر پر ہی چھوڑا جس نے کوئی تبدیلی نہ کی۔ بعد میں جیک کیلس کی آمد ہوئی تو میزبان بولرز وکٹ کو ترس گئے، خصوصاً پیٹرسڈل کے پاس سر دھننے کے سوا کوئی چارہ نہ تھا۔
انھوں نے کیلس کو جب 43 کے اسکور پر مڈ آف پوزیشن میں لیون کا کیچ بنوایا تو اچانک امپائر اسد رئوف نے واپس جاتے بیٹسمین کو روک کر نوبال چیک کی، ری پلیز سے علم ہوا کہ سڈل کا پائوں لائن پر ہی تھا یوں کیلس بچ نکلے،اسی طرح آملا کا اسکور جب74 تھا تو سڈل نے اپنی ہی گیند پر کیچ ڈراپ کر دیا، آملا نے چائے کے وقفے کے بعد کیریئر کی 24 ویں ففٹی مکمل کر لی، سدابہار کیلس نے 56 ویں نصف سنچری کیلیے صرف63 بالز کا استعمال کیا، آسمان پر چھائے سیاہ بادلوں کی وجہ سے 82 اوورز کے بعد کھیل کا اختتام کر دیا گیا، آملا 90 اور کیلس84 پر ناقابل شکست رہے۔ آسٹریلوی کپتان کلارک نے 6بولرز آزمائے،ان میں سے پیٹنسن اور لیون کو ہی 1،1 وکٹ ملی۔
جیکس کیلس نے بھی میزبان بولرز کا جینا محال بناتے ہوئے 84 رنز ناٹ آئوٹ اسکور کیے،دونوں تیسری وکٹ کیلیے اسکور میں136کا اضافہ کر چکے ہیں، ٹیم نے دن کا اختتام 2 وکٹ پر 255 رنز کے ساتھ کیا، کم روشنی کے سبب کھیل قبل از وقت ختم کرنا پڑا،آملا اور کیلس دونوں کا قسمت نے بھی ساتھ دیا۔ تفصیلات کے مطابق برسبین میں ٹاس ہارنے کے ساتھ ہی آسٹریلیا کی بدقسمتی کا آغاز ہوگیا، میزبان سائیڈ کو توقع تھی کہ جس طرح پیس اٹیک نے گذشتہ برس بھارتی بیٹنگ کو تباہ کیا تھا اس بار بھی ایسا ہی ہو گا، مگر جیمز پیٹنسن، بین ہلفناس اور سڈل کی پروٹیز کے سامنے ایک نہ چل سکی۔ گریم اسمتھ (10) کو پیٹنسن نے جلد ہی ایل بی ڈبلیو کر دیا۔
ابتدا میں امپائر بلی بائوڈن نے انھیں ناٹ آئوٹ قرار دیا مگر آسٹریلیا کے ریفرل پر فیصلہ تبدیل ہو گیا، دوسری وکٹ کیلیے میزبان ٹیم کو طویل انتظار کرنا پڑا، الویرو پیٹرسن اور ہاشم آملا نے کینگروز کو سمجھا دیا کہ خفیہ دستاویز افشا ہونے جیسی نفسیاتی جنگ میں الجھانے کا کوئی فائدہ نہیں اصل مقابلہ فیلڈ میں ہوتا ہے،دونوں نے دوسری وکٹ کیلیے 90 رنز جوڑے، پیٹرسن64 کی اننگز کھیلنے کے بعد لیون کی گیند پر مڈآن میں ہسی کا کیچ بنے،51 کے اسکور پر وہ ایل بی ڈبلیو ہونے سے بال بال بچے تھے جب ان سوئنگنگ یارکر پر بین ہلفنہاس کی اپیل امپائر کو متاثر نہ کر پائی،آسٹریلوی ریفرل پر ٹی وی امپائر نے فیصلہ آن فیلڈ امپائر پر ہی چھوڑا جس نے کوئی تبدیلی نہ کی۔ بعد میں جیک کیلس کی آمد ہوئی تو میزبان بولرز وکٹ کو ترس گئے، خصوصاً پیٹرسڈل کے پاس سر دھننے کے سوا کوئی چارہ نہ تھا۔
انھوں نے کیلس کو جب 43 کے اسکور پر مڈ آف پوزیشن میں لیون کا کیچ بنوایا تو اچانک امپائر اسد رئوف نے واپس جاتے بیٹسمین کو روک کر نوبال چیک کی، ری پلیز سے علم ہوا کہ سڈل کا پائوں لائن پر ہی تھا یوں کیلس بچ نکلے،اسی طرح آملا کا اسکور جب74 تھا تو سڈل نے اپنی ہی گیند پر کیچ ڈراپ کر دیا، آملا نے چائے کے وقفے کے بعد کیریئر کی 24 ویں ففٹی مکمل کر لی، سدابہار کیلس نے 56 ویں نصف سنچری کیلیے صرف63 بالز کا استعمال کیا، آسمان پر چھائے سیاہ بادلوں کی وجہ سے 82 اوورز کے بعد کھیل کا اختتام کر دیا گیا، آملا 90 اور کیلس84 پر ناقابل شکست رہے۔ آسٹریلوی کپتان کلارک نے 6بولرز آزمائے،ان میں سے پیٹنسن اور لیون کو ہی 1،1 وکٹ ملی۔