دہری شہریت وزیراعظم سمیت212ارکان نے حلف نامے جمع نہیں کرائے فیصلہ پیر کو ہوگا

سینیٹ کے29،قومی اسمبلی 75،پنجاب اسمبلی 24،سندھ اسمبلی76،خیبر پختونخوا7،بلوچستان اسمبلی 1رکن نے حلف نامہ جمع نہیںکرایا

جہانگیربدر،اعتزاز احسن ، میاںرضاربانی،منظوروٹو،خورشیدشاہ ،مخدوم شہاب شامل ہیں،12، 13 نومبرکوالیکشن کمیشن کااجلاس طلب،ایک اورموقع دیاجاسکتاہے،ذرائع فوٹو فائل

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پاس دہری شہریت نہ رکھنے کے حلف نامے جمع کرانے کی ڈیڈ لائن گزرگئی212 اراکین نے تاحال حلف نامے جمع نہیں کرائے ہیں ۔

الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق تین چھٹیاں آجانے کے باعث حلف نامے جمع نہ کرانے والے ارکان کو مزید مہلت دینے یا نہ دینے اور قانونی کارروائی کے فیصلہ کیلیے الیکشن کمیشن کااجلاس پیر 12نومبرکوہوگاجس میں تمام امورکا جائزہ لیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن نے8اکتوبرکے اجلاس میں ایک ماہمہلت دیتے ہوئے اراکین کو 9نومبر تک دہری شہریت سے متعلق حلف نامے جمع کرانے کی ہدایت کی تھی اورجمعرات کی شام کو الیکشن کمیشن اسلام آباد آفس میں آخری رکن وزیر دفاع نوید قمر نے حلف نامہ جمع کرایا تھا ۔اب تک سینیٹ کے29 ، قومی اسمبلی کے75 ، پنجاب اسمبلی کے24 ،سندھ اسمبلی کے76 ،خیبرپختونخوا اسمبلی کے 7 اور بلوچستان اسمبلی کے ایک رکن نے حلف نامہ جمع نہیں کرایا ہے۔


حلف نامے جمع نہ کرانے والوں میں وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف ،سینیٹر جہانگیر بدر، بیرسٹر اعتزاز احسن، رضا ربانی بھی شامل ہیں جبکہ وفاقی وزراء میں منظور احمدوٹو ، ارباب عالمگیر ،خورشید شاہ ، مخدوم شہاب الدین شامل ہیں۔الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق چاروں وزرائے اعلیٰ ، اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا،ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم کنڈی دہری شہریت نہ رکھنے کے حلف نامے جمع کراچکے ہیں،واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کی ہدایت پر پہلے نو اکتوبر اور بعد میںاس کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع کرتے ہو ئے حلف نامے جمع کرانے کی تاریخ 9 نومبر مقررکی تھی۔این این آئی کے مطابق دہری شہریت کے حلف نامے جمع نہ کرانیوالوں کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کیلیے الیکشن کمیشن کااجلاس پیرکوہوگا۔ چیف الیکشن کمشنرجسٹس (ر)فخرالدین جی ابراہیم کا کہنا تھاکہ حلف نامے جمع نہ کرانیوالوںکیخلاف کارروائی کی جائیگی۔

ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق الیکشن کمیشن نے 9اکتوبرکوتمام ارکان پارلیمنٹ اورصوبائی اسمبلیوں کے ارکان کونوٹس جاری کئے تھے جن میںکہاگیاتھاکہ وہ اپنی دہری شہریت نہ ہونے کابیان حلفی جمع کرائیں بصورت تصورکیاجائیگاکہ وہ دہری شہریت رکھتے ہیں اوراس بناء پران کیخلاف کارروائی کی جائے گی جوانکی نااہلی پرمنتج ہوسکتی ہے ۔ رواں برس ستمبرمیں سپریم کورٹ نے دہری شہریت کے حامل کئی ارکان کونااہل قراردیاتھا۔الیکشن کمیشن کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے ایکسپریس ٹریبیون کوبتایاکہ12اور13نومبرکوکمیشن کادوروزہ اجلاس طلب کیاگیاہے جس میںحلف نامے جمع نہ کرانے والے ارکان کیخلاف کارروائی کے معاملے پرغورکیاجائیگا۔صوبائی الیکشن کمشنرزکوبھی اجلاس میںشرکت کاکہاگیاہے ۔ایک دوسرے عہدیدارنے بتایاکہ امکان ہے کہ ان ارکان کیخلاف کارروائی سے پہلے ایک اورموقع دیاجائیگااورکمیشن ان کونااہل قراردینے سے پہلے قانونی تقاضے پورے کرنے کیلیے اظہاروجوہ کانوٹس جاری کرسکتا ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story