ہم کراچی کی اور کوئی ہماری پارٹی کی صفائی کررہا ہے فاروق ستار
اگر کچھ لوگ ایم کیو ایم سے ادھر ادھر جارہے ہیں تو کوئی فرق نہیں پڑتا، رہنما ایم کیو ایم
متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینئر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ ہم شہر قائد میں صفائی مہم میں مصروف ہیں اور کوئی ہماری پارٹی کی صفائی کر رہا ہے۔
کراچی میں صفائی مہم کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کوئی ہماری پارٹی کی صفائی کررہا ہے، صفائی ہونے سے پہلے اور صفائی ہونے کے بعد، سازش ہونے سے پہلےاور بعد دونوں صورتیں سامنے آنی چاہئیں تاہم مجھ سے متعلق کسی شک و شبے میں نہ پڑیں کہ میں کہیں جارہا ہوں،اگر دوسری سیاسی جماعتیں کہتی ہیں کہ کچرے کی سیاست ہورہی ہے تو میں انہیں بھی دعوت دیتا ہوں کہ وہ بھی شہر کی صفائی میں حصہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے قائد ایم کیو ایم پر لگنے والی پابندی کو چیلنج کر رکھا ہے،جس قدم سے ملکی مفاد کو نقصان پہنچے اس کے خلاف ہیں، اگر کچھ لوگ ایم کیو ایم سے ادھر ادھر جارہے ہیں تو کوئی فرق نہیں پڑتا، عامر خان بھی 17 سال بعد واپس آئے تھے، ووٹرز کی حمایت سے مخالفین کو شکست دے کر ہر قسم کے چیلنجز اور مخالفت کا سامنا کریں گے۔
ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی ایم کیو ایم کو توڑنے کی کوششیں کی گئیں لیکن تمام تر کوششیں ناکام ہوئیں اور اب بھی اس طرح کی کوششیں ناکام ہوں گی، کسی کو دیوار سے لگانے کے نتائج اچھے نہیں نکلتے،مشرقی پاکستان میں لوگوں کو دیوار سے لگانے کا کیا نتیجہ نکلا، ایم کیو ایم کے خلاف جناح پور سے بڑا کوئی الزام نہیں ہوسکتا،جھوٹے نقشے برآمد کیے گئے لیکن 17 سال بعد الزام لگانے والوں نے الزام واپس لیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی عمل جس کا ملک اور ملک کےاتحاد کو نقصان پہنچے وہ عمل ملکی سلامتی و بقا کےخلاف ہے، ایم کیو ایم پرآج جو بھی الزامات لگائے جا رہے ہیں وہ بغیر ثبوت اور شواہد کے ہیں،عوام کی طاقت اورحمایت سے تمام سازشوں کو بے نقاب کریں گے۔
فاروق ستار نے سندھ حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ براہ مہربانی ہمیں غصہ نہ دلایاجائے،غصےمیں آئے تو سارا کچرا سی ایم ہاؤس کے باہر جائےگا،آج پانجویں روز بھی ہمارے رابطہ کرنے کےباوجود نہ وزیراعلیٰ نے رابطہ کیا نہ وزیربلدیات نے،ہم ان کا کام کریں اور وہ ہمیں کہیں کسی کا غصہ نکال رہےہیں تو یہ گناہ ہیں،ہم اس وقت کچرا اٹھارہےہیں،نکاسی آب اور ابلتے ہوئےگٹر صاف کررہےہیں،یہ کچرااٹھانہ قائم علی شاہ کا کام ہے جو ہم کررہےہیں،امید ہے اگلے مرحلے میں مشینری ہوگی تو 7 ہزار ٹن کچرا اٹھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں اختیارات دیئے گئے تو شہر قائد کا نقشہ بدل کر رکھ دیں گے، جیسے پہلے کراچی کا نقشہ بدلا تھا اگر کام کرنےدیا توپھر بدلیں گے، کراچی میں ٹرانسپورٹ کےلئے میٹرو کا نہیں ٹرینوں کا نظام لائیں گے،صفائی، صحت، تعلیم اور پانی کے مسائل حل کریں گے۔
کراچی میں صفائی مہم کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کوئی ہماری پارٹی کی صفائی کررہا ہے، صفائی ہونے سے پہلے اور صفائی ہونے کے بعد، سازش ہونے سے پہلےاور بعد دونوں صورتیں سامنے آنی چاہئیں تاہم مجھ سے متعلق کسی شک و شبے میں نہ پڑیں کہ میں کہیں جارہا ہوں،اگر دوسری سیاسی جماعتیں کہتی ہیں کہ کچرے کی سیاست ہورہی ہے تو میں انہیں بھی دعوت دیتا ہوں کہ وہ بھی شہر کی صفائی میں حصہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے قائد ایم کیو ایم پر لگنے والی پابندی کو چیلنج کر رکھا ہے،جس قدم سے ملکی مفاد کو نقصان پہنچے اس کے خلاف ہیں، اگر کچھ لوگ ایم کیو ایم سے ادھر ادھر جارہے ہیں تو کوئی فرق نہیں پڑتا، عامر خان بھی 17 سال بعد واپس آئے تھے، ووٹرز کی حمایت سے مخالفین کو شکست دے کر ہر قسم کے چیلنجز اور مخالفت کا سامنا کریں گے۔
ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی ایم کیو ایم کو توڑنے کی کوششیں کی گئیں لیکن تمام تر کوششیں ناکام ہوئیں اور اب بھی اس طرح کی کوششیں ناکام ہوں گی، کسی کو دیوار سے لگانے کے نتائج اچھے نہیں نکلتے،مشرقی پاکستان میں لوگوں کو دیوار سے لگانے کا کیا نتیجہ نکلا، ایم کیو ایم کے خلاف جناح پور سے بڑا کوئی الزام نہیں ہوسکتا،جھوٹے نقشے برآمد کیے گئے لیکن 17 سال بعد الزام لگانے والوں نے الزام واپس لیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی عمل جس کا ملک اور ملک کےاتحاد کو نقصان پہنچے وہ عمل ملکی سلامتی و بقا کےخلاف ہے، ایم کیو ایم پرآج جو بھی الزامات لگائے جا رہے ہیں وہ بغیر ثبوت اور شواہد کے ہیں،عوام کی طاقت اورحمایت سے تمام سازشوں کو بے نقاب کریں گے۔
فاروق ستار نے سندھ حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ براہ مہربانی ہمیں غصہ نہ دلایاجائے،غصےمیں آئے تو سارا کچرا سی ایم ہاؤس کے باہر جائےگا،آج پانجویں روز بھی ہمارے رابطہ کرنے کےباوجود نہ وزیراعلیٰ نے رابطہ کیا نہ وزیربلدیات نے،ہم ان کا کام کریں اور وہ ہمیں کہیں کسی کا غصہ نکال رہےہیں تو یہ گناہ ہیں،ہم اس وقت کچرا اٹھارہےہیں،نکاسی آب اور ابلتے ہوئےگٹر صاف کررہےہیں،یہ کچرااٹھانہ قائم علی شاہ کا کام ہے جو ہم کررہےہیں،امید ہے اگلے مرحلے میں مشینری ہوگی تو 7 ہزار ٹن کچرا اٹھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں اختیارات دیئے گئے تو شہر قائد کا نقشہ بدل کر رکھ دیں گے، جیسے پہلے کراچی کا نقشہ بدلا تھا اگر کام کرنےدیا توپھر بدلیں گے، کراچی میں ٹرانسپورٹ کےلئے میٹرو کا نہیں ٹرینوں کا نظام لائیں گے،صفائی، صحت، تعلیم اور پانی کے مسائل حل کریں گے۔