ایران نے ہمارا ڈرون گرانے کی کوشش کی حماقت سے باز رہے امریکا
خلیج عرب میں علاقائی سلامتی کے لیے عالمی سمندری حدود کی نگرانی کرتے رہیں گے، امریکی محکمہ دفاع۔
امریکا نے الزام عائدکیا ہے کہ ایرانی طیاروں نے بغیر پائلٹ کے امریکی ڈرون طیارے کو خلیج عرب کی عالمی فضائی حدود میں گھیر کر تباہ کرنے کی کوشش کی تھی۔
تاہم طیارہ بچ نکلنے میں کامیاب ہو گیااور بہ حفاظت اپنے اڈے پر اتر گیا۔ایران ہمارے ڈرون طیاروں کو نشانہ بنانے کی حماقت سے باز رہے ۔ عرب ٹی وی کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان جارج لٹل نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ یکم نومبر کو امریکا کا ایک بغیر پائلٹ طیارہ عالمی سمندری حدود کی معمول کی نگرانی کی پرواز پر تھا کہ ایرانی ساحل سے تقریباً 100کلو میٹر دور ہمارے ایک ڈرون طیارے کو ایران کے2 سخوئی 25طرز کے جنگی جہازوں نے فائرنگ کردی تھی ۔ پینٹاگان کے ترجمان نے بتایا کہ انھوں نے ایرانی حکومت کو آگاہ کر دیا ہے کہ خلیج عرب میںعلاقائی سلامتی کے لیے عالمی سمندری حدود کی نگرانی کے لیے ہمارا مشن جاری رہے گا ۔ جارج لٹل کاکہنا تھا کہ خطے میں ہم اپنے مفادات کے تحفظ کیلیے عسکری اور سفارتی دونوں آپشن استعمال کریں گے۔
ضرورت پڑنے پر خطرہ بننے والے ملکوں کے جنگی جہازوں کے خلاف فوجی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔ علاوہ ازیں امریکا نے گزشتہ روز4 ایرانی شخصیات اور 5 ایرانی اداروں کیخلاف پابندیاں عائدکردی ہیں ان میں وزیر مواصلات اور وزارت ثقافت بھی شامل ہیں یہ پابندیاں میڈیا اور انٹرنیٹ رسائی میں رکاوٹ ڈالنے پر سرزنش کے طور پر عائدکی گئی ہیں۔ امریکی دفتر خارجہ کے ایک بیان کے مطابق وزیر مواصلات رضا تاجی پور کے خلاف یہ اقدام ان کی طرف سے سیٹلائٹ ٹیلی ویژن نشریات کو جام کرنے کے حکم دیے جانے اور انٹرنیٹ پر رسائی پر پابندی عائد کرنے کی وجہ سے کیاگیا ہے ۔
تاہم طیارہ بچ نکلنے میں کامیاب ہو گیااور بہ حفاظت اپنے اڈے پر اتر گیا۔ایران ہمارے ڈرون طیاروں کو نشانہ بنانے کی حماقت سے باز رہے ۔ عرب ٹی وی کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان جارج لٹل نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ یکم نومبر کو امریکا کا ایک بغیر پائلٹ طیارہ عالمی سمندری حدود کی معمول کی نگرانی کی پرواز پر تھا کہ ایرانی ساحل سے تقریباً 100کلو میٹر دور ہمارے ایک ڈرون طیارے کو ایران کے2 سخوئی 25طرز کے جنگی جہازوں نے فائرنگ کردی تھی ۔ پینٹاگان کے ترجمان نے بتایا کہ انھوں نے ایرانی حکومت کو آگاہ کر دیا ہے کہ خلیج عرب میںعلاقائی سلامتی کے لیے عالمی سمندری حدود کی نگرانی کے لیے ہمارا مشن جاری رہے گا ۔ جارج لٹل کاکہنا تھا کہ خطے میں ہم اپنے مفادات کے تحفظ کیلیے عسکری اور سفارتی دونوں آپشن استعمال کریں گے۔
ضرورت پڑنے پر خطرہ بننے والے ملکوں کے جنگی جہازوں کے خلاف فوجی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔ علاوہ ازیں امریکا نے گزشتہ روز4 ایرانی شخصیات اور 5 ایرانی اداروں کیخلاف پابندیاں عائدکردی ہیں ان میں وزیر مواصلات اور وزارت ثقافت بھی شامل ہیں یہ پابندیاں میڈیا اور انٹرنیٹ رسائی میں رکاوٹ ڈالنے پر سرزنش کے طور پر عائدکی گئی ہیں۔ امریکی دفتر خارجہ کے ایک بیان کے مطابق وزیر مواصلات رضا تاجی پور کے خلاف یہ اقدام ان کی طرف سے سیٹلائٹ ٹیلی ویژن نشریات کو جام کرنے کے حکم دیے جانے اور انٹرنیٹ پر رسائی پر پابندی عائد کرنے کی وجہ سے کیاگیا ہے ۔